ٹی آر ٹی ورلڈ سٹیزن "ہیومینٹیرین فلم فیسٹیول" کے مستحقین کو ایوارز پیش کردیے گئے

فیسٹیول میں ایوارڈز  کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  "ترکی کے پبلک براڈکاسٹر کے طور پر، ہم اپنی نشریات، پروڈکشنز اور ایونٹس کے ذریعے ان لوگوں کی آواز بننے کی کوشش کرتے ہیں جنہیں دنیا میں نظر انداز کیا جاتا ہے

1834005
ٹی آر ٹی  ورلڈ سٹیزن "ہیومینٹیرین فلم فیسٹیول" کے مستحقین کو ایوارز پیش کردیے گئے

ٹی آر ٹی   کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے   ٹی آر ٹی ورلڈ سٹیزن "ہیومینٹیرین فلم فیسٹیول" کے 2020 اور 2021 کے فاتحین کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ٹی آر ٹی  کے  ڈائریکٹر  جنرل  مہمت زاہد  سوباجی  نے فیسٹیول میں ایوارڈز  کی تقسیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  "ترکی کے پبلک براڈکاسٹر کے طور پر، ہم اپنی نشریات، پروڈکشنز اور ایونٹس کے ذریعے ان لوگوں کی آواز بننے کی کوشش کرتے ہیں جنہیں دنیا میں نظر انداز کیا جاتا ہے۔ "

ٹی آر ٹی ، افراد  اور انسانی اقدار کو  مرکزہ حیثیت دینے والے ادارے  کی  سوجھ بوجھ   کے ساتھ آگے  بڑھ رہا  ہے نے  ٹی آر ٹی ورلڈ سٹیزن "ہیومینٹیرین فلم فیسٹیول"  پروجیکٹ کو  عملی جامہ پہنایا ہے۔  اس  فیسٹویل  میں، جو 26-27 مئی کو گرینڈ پیرا ایمک سہنیسی میں منعقد ہوا، پناہ گزینوں، بھوک اور جنگ جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ  "ترکی کے پبلک براڈکاسٹر کے طور پر، ہم ان لوگوں کی آواز بننے کی کوشش کرتے ہیں جو دنیا میں نظر انداز اور نظر انداز کیے جاتے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ ٹی آر ٹی  ورلڈ سٹیزن "ہیومینٹیرین فلم فیسٹیول" میں دنیا کے مختلف جغرافیوں  جس میں  ترکی، ایران، فرانس، کینیڈا، اٹلی، اسپین، امریکہ اور سینیگال کی کل 16 فلموں  کی میزبانی کی گئی ہے ، سال 2020 اور 2021 کے فاتحین کو    ایوارڈز پیش کیے گئے  ہیں۔

ٹی آر ٹی  کے  ڈائریکٹر  جنرل  مہمت زاہد  سوباجی  جنہوں نے 2021 کی فاتح فلم "ماؤبے" کے ڈائریکٹر Mame Selemane Dieye کو  ایوارڈ پیش کیا، تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ میں شرکت کرنے والے تمام پروڈیوسروں اور ہدایت کاروں کا شکریہ ادا  کرتا  ہوں ، آج جب نئے عالمی نظام کے بارے میں بات چیت تیز ہو رہی ہے، ہم انسانیت کی جانب سے ایک زیادہ منصفانہ عالمی نظام کے لیے اپنی مضبوط جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بطور ترکی، ہم ہر طرح سے اپنے تعاون کو جاری رکھیں گے۔  ہمارے صدر جناب رجب طیب ایردوان نے اپنی کتاب 'ایک منصفانہ دنیا ممکن ہے' میںمندرجہ  درج ذیل  کو جگہ دی ہے۔ "ایک ایسے دور میں جس نے اپنا رحم کھو دیا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انصاف کے نمائندے اور ضمیر کی آواز بنیں" ۔ ترکی کے پبلک براڈکاسٹر کے طور پر، ہم اپنی نشریات ، پروڈکشنز اور تقریبات  میں ان خصوصیات کو اجاگر کررہے ہیں جواپنا وجود کھوچکی ہیں ۔ہم ان لوگوں کی آواز بننے کی کوشش کرتے ہیں جو دنیا میں  اور نظر انداز کیے جاتے ہیں۔ ہم اپنے تمام بیانیے میں گہرائی اور معنی کو ترجیح دیتے ہیں، ہم ہمیشہ اس سوچ کو پروان  چڑھا رہے ہیں جو  دنیا  کے  مسائل کو حل کرنے  میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ تبدیلی بنیادی طور پر لوگوں کے ذہنوں، دلوں اور سمجھ میں آ سکتی ہے۔  یہ سب کچھ فہم و فراست فہم ہی کے نتیجے میں  ممکن ہے۔

فیسٹیول میں فلموں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، سوباجی نے کہا، "ہمارے تہوار کے دائرہ کار میں ہونے والی تمام سرگرمیاں افہام و تفہیم کے دروازے کھولتی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ نئے آئیڈیاز اور پروڈکشن کا باعث بنے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری تقریب میں ہونے والی ہر پروڈکشن، ہر ورکشاپ اور گفتگو بالواسطہ طور پر خاص اور اہم ہے انسانی نقطہ نظر  کو پیش کرتی ہے۔

ٹی آر ٹی  کے  ڈائریکٹر  جنرل  مہمت زاہد  سوباجی   کے علاوہ،  ٹی آر ٹی  کے ڈپٹی ڈائریکٹر  جنرل   فتح فخری قایا ، استنبول کی ثقافت اور سیاحت کے مینیجر  جوشکن یلماز ، اداکارہ  حلیہ کوچیت ،  پروڈیوسر بیرول گیوین اور ہدایت کار اتالی تادیکن ایوارڈ دینے والے ناموں میں شامل تھے۔

2020 ایوارڈز

1. "تصادم" از Guillaume Darius Khodavesi (فرانس)

2. "ہلمٹ " از اسامہ خالد (یمن)

3. " دیگر"، احمد سردار قاراجا  (ترکی)

2021 ایوارڈز

1. "ماؤبی" از مامی سیلمانی ڈائی (سینیگال)

2. "ہیلو افریقہ"، حسن سیرین (ترکی)

3. "پیلا" از سحر محمودی (ایران)



متعللقہ خبریں