بیروت بندرگاہ کی تعمیرِ نو تک ترکی کی مرسین بندرگاہ لبنان کی خدمت کے لئے حاضر ہے: اوکتائے
دھماکے سے شدید متاثرہ بندرگاہ اور اس کے اطراف کی تعمیر نو کے لئے ترکی مدد کے لئے تیار ہے: نائب صدر فواد اوکتائے

ترکی کے نائب صدر فواد اوکتائے بیروت بندرگاہ پر دھماکے کے بعد تعاون کی نیت سے کئے گئے دورہ لبنان سے وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔
نائب صدر فواد اوکتائے کل صبح کے وقت وزیر خارجہ میولود چاوش اولو، ترکی۔ لبنان بین الپارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ضلع سینوپ سے اسمبلی ممبر ناظم ماوِش کے ہمراہ بیروت کے دورے پر گئے۔
بیروت پہنچنے پرانہوں نے سب سے پہلے لبنان کے صدر میشال عون اور اس کے بعد وزیر اعظم نبیہ بری کے ساتھ ملاقات کی ۔
ملاقاتوں میں انہوں نے اپنے مخاطبین سے کہا ہے کہ دھماکے سے شدید متاثرہ بندرگاہ اور اس کے اطراف کی تعمیر نو کے لئے ترکی مدد کے لئے تیار ہے۔ اوکتائے نے کہا ہے کہ جب تک بندر گاہ دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑی نہیں ہو جاتی ترکی کی مرسین بندرگاہ لبنان کے لئے خدمات سرانجام دیتی رہے گی۔
بعد ازاں نائب صدر فواد اوکتائے نے دھماکے میں زخمی ہونے والے ترک شہریوں کے کنبوں کے ساتھ ملاقات کی اور زخمیوں کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے اجازت دینے کی صورت میں ایک زخمی کہ جس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اس کا علاج ترکی میں کیا جا سکتا ہے۔
ملاقات کے بعد نائب صدر نے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کے ہمراہ لبنانی عوام سے خطاب کیا۔ خطاب میں انہوں نے لبنان اور ترکی کو ایک کنبے کے افراد سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ان دو ممالک کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کر سکتا۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بھی اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایسے افراد جو خود کو ترک یا ترکمین کہتے ہیں لیکن ان کے پاس ترکی کی شہریت نہیں ہے اور وہ شہریت لینے کے خواہش مند ہیں تو انہیں شہریت دی جائے گی۔
لبنانی عوام سے خطاب کے بعد نائب صدر اپنے وفد کے ہمراہ وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔
واضح رہے کہ بیروت بندرگاہ پر4 اگست کو دھماکہ خیز مواد کے 12 نمبر ڈپو میں پہلے آگ لگی اور اس کے بعد ایسا شدید دھماکہ ہوا کہ جس نے پورے لبنان کو ہِلا کر رکھ دیا۔
دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 158 اور زخمیوں کی تعداد 6 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔