ترکی کی طرف سے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کے لئے سیاحت کی وارننگ
ترکی کی طرف سے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ میں غیر قانونی ریفرینڈم کی وجہ سے احتمالی سکیورٹی خطرات کے مقابل دھوک، اربیل اور سلیمانیہ کا سفر کرنے کے پروگرام رکھنے والے ترک شہریوں کو ان شہروں کی سیاحت نہ کرنے کی تنبیہ

ترکی کی طرف سے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کے لئے سیاحت کی وارننگ۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کے اربیل، دھوک اور سلیمانیہ کے شہروں کے لئے سیاحت کی وارننگ دی ہے۔
وزارت خارجہ نے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ میں غیر قانونی ریفرینڈم کی وجہ سے احتمالی سکیورٹی خطرات کے مقابل دھوک، اربیل اور سلیمانیہ کا سفر کرنے کے پروگرام رکھنے والے یا پھر ان شہروں میں موجود شہریوں کو پہلے بھی ان شہروں کی سیاحت نہ کرنے کی تنبیہ کی تھی اور اب عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کے زیر کنٹرول تمام سرحدی دروازوں اور ائیر پورٹوں کو مرکزی حکومت کے حوالے کرنے کی اپیل کی روشنی میں اس تنبیہ کا اعادہ کیا ہے۔
دوسری طرف اربیل میں ترکی کے قونصل خانے نے جمعہ کے روز سے ترکی سے اربیل اور سلیمانیہ کے شہروں کے لئے دو طرفہ شکل میں پروازیں ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قونصل خانے کے بیان میں کہا گیا ہے "ٹرکش ائیر لائن ، اطلس گوبل اور پیگاسوس کی طرف سے جاری کردہ اعلان کے مطابق ترکی سے اربیل اور سلیمانیہ کے لئے متوقع دو طرفہ پروازوں کو طے شدہ تاریخ سے روانہ کرنا ممکن نہیں ہو گا"۔
اس دوران ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے اپنے عراقی ہم منصب حیدر العبادی کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کی جس میں سوموار کے دن عراقی کرد علاقائی انتظامیہ میں کروائے گئے ریفرینڈم کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔
مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات کا موضوع بھی ایجنڈے پر آیا۔