اس کٹھن دور میں ملک میں سرمایہ کاری نہ کرنے والے شر عناصر کی صف میں تصور کیے جائینگے، صدر ایردوان
صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ اگر آج ہم ملکی سرحدوں کے اندر اور باہر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف نبرد آزما ہیں تو ہماری اقتصادیات کے خلاف حربوں کے خلاف ڈٹ کر جواب دینا لازم و ملزوم ہے
صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری کے عمل کو التوا میں ڈالنے والے ہماری معیشت پر حملے کرنے والوں کے ساتھ ایک ہی صف میں شامل ہیں۔
صدر ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ "اس نازک دور میں سرمایہ کاری، منصوبوں اور کوششوں کو مؤخر کرنے والا ہر شخص میری نظروں میں ترک معیشت پر کاری ضرب لگانے کے درپے گروہوں کی صف میں شامل ہے۔ "
صدر ترکی نے خارجہ اقتصادی تعلقات کمیٹی کے عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ترکی ایک ٹریلین ڈالر کی خارجہ تجارت، دو ٹریلین ڈالر کی قومی آمدنی، دنیا کی بڑی ترین دس اقتصادیات کی صف میں مل جل کر کام کرنے کی بدولت ہی رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ زیادہ واضح طور پر بتاتا چلوں کہ سن 2023 کے اہداف کو بالائے طاق رکھنے کی ضرورت ہونے والی شخصیات میں تاجر حضرات اور خاصکر خارجہ اقتصادی تعلقات کمیٹی کے ارکان سر فہرست آتے ہیں۔"
ان کا کہنا تھا کہ"اگر آج ہم ملکی سرحدوں کے اندر اور باہر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف نبرد آزما ہیں تو ہماری اقتصادیات کے خلاف حربوں کے خلاف ڈٹ کر جواب دینا لازم و ملزوم ہے۔ ملک و قوم کے تحفظ کے لیے قیمتی ترین اثاثے اپنی جانوں کو نثار کرنے والے قومی ہیرو اور جیالے اسی مقصد کے لیے سرمائے کو بروئے کار لانے والوں کے لیے مثال بننے چاہییں، یہ ہم سب کے لیے عبرت کا مقام ہے۔
صدر ترکی نے مزید کہا کہ ترک معیشت کے خلاف چالوں کو ناکارہ بنانے کے لیے حکومت اور آپ تاجران پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ حکومت نے کاروباری شخصیات، تاجران و حتی چھوٹے پیمانے کی فرموں کے لیے پرانے خراب ریکارڈز کی صفائی، ٹیکسوں میں چھوٹ اور قرضہ جات میں آسانیاں لائی ہیں۔ اب آپ کا یہ فرض بنتا ہے کہ ملکی معیشت کو جانبر کرنے کے لیے شانہ بشانہ ہوں ، کیونکہ خراب معیشت ہم سب کو متاثر کرے گی۔ اس بنا پر میں اسے 'قومی جدوجہد' سے تعبیر کرتا ہوں ۔ قومی جدوجہد محض اسلحہ کے ذریعے نہیں ہوتی دوسرے عناصر کو بھی بروئے کار لانا اسی زمرے میں آتا ہے۔
جناب ایردوان کا کہنا تھا کہ "اس ملک میں سرمایہ کاری لازمی ہے ، ہمارے پاس کوئی دوسرا حل چارہ موجود نہیں ۔ اگر کٹھن حالات میں یہ سرمایہ کاری عمل میں آتی ہے تو پھر ہمارے وطن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا، اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر ملک میں ہر چیز رک جانے کے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔"