یورپ میں دہشت گردی کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک میں لکسمبرگ سرفہرست ہے: ترکی
ترکی میں جمہوریت کے استحکام کے لئے کی جانے والی کوششوں کا یورپ کے سیاہ دور سے تقابل کرنا ،ایسل بور کی ناکافی تاریخی معلومات کی اور مقصدی جائزے کی صلاحیت سے محرومی کی عکاسی کر رہا: حسین موفتو اولو

ترکی نے یورپ میں دہشت گردی کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک میں لکسمبرگ کے سرفہرست ہونے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے اور اس ملک کے وزیر خارجہ جین ایسل بورن کی مذمت کی ہے۔
ترکی کی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیر حسین موفتو اولو نے ایسل بورن کے ایک جرمن ریڈیو چینل کے لئے انٹرویو میں ترکی کے بارے میں استعمال کردہ الفاظ کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا۔
موفتو اولو نے کہا کہ گلوبل سطح پر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں لکسمبرگ کا کردار متنازعہ ہے۔ لیکن اس ملک کے وزیر خارجہ ایسل بورن نے ڈیوٹچ لینڈ فنک نامی جرمن ریڈیو چینل کے لئے انٹرویو میں کہا ہے کہ "ترکی اس وقت دہشتگردی کے درپیش خطرے کے قد و کاٹھ کا اور حجم کا تعین کرنے کی صلاحیت سے عاجز دکھائی دے رہا ہے"۔
موفتو اولو نے کہا ہے کہ" ہم، وزیر ایسل بورن سے 15 جولائی کو 246 ترک شہریوں کی شہادت کے ساتھ اپنے انجام کو پہنچنے والے خونی حملے کے اقدام میں ملوث فیتو کے دہشت گردوں کی مذمت کی توقع رکھتے تھے"۔
موفتو اولو نے کہا کہ " مذمت کی بجائے ان کا ، ترکی میں مذکورہ حملے سے مشابہہ حملے کے سدباب کے لئے اور جمہوریت کے استحکام کے لئے کی جانے والی کوششوں کا یورپ کے سیاہ دور سے تقابل کرنا ،ایسل بور کی تاریخی معلومات کے ناکافی ہونے کی بھی اور مقصدی جائزہ لینے کی صلاحیت سے محروم ہونے کی بھی عکاسی کر رہا ہے"۔
حسین موفتو اولو نے کہا کہ" ترکی ایک جمہوری ملک ہے اور ملک میں فیتو کے 15 جولائی کے حملے کے اقدام کے بعد سے لے کر اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات، ترک عوام کے جمہوری اور آزادیوں کی حامہل فضاء میں زندگی گزارنے کے لئے اٹھائے گئے ہیں"۔