روہینگا مسلمانوں کے حقوق کے لئے اقدامات کئے جائیں گے

ترکی نے خواہ انسانی امداد کے حوالے سے ہو خواہ انسانی حقوق کے حوالے سے ہو اپنے روہینگا بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا۔ میولود چاوش اولو

510330
روہینگا مسلمانوں کے حقوق کے لئے اقدامات کئے جائیں گے

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ روہینگا مسلمانوں کے حقوق کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

میانمار میں اپنی مصروفیات کے دوران چاوش اولو   روہینگا   گئے جہاں انہوں نے  تنہا کئے گئے شہر سِٹوے  کے مسلمانوں کے محلّے آونا منار  کا دورہ کیا۔

آونا منار سال 2012 میں متعصب بدھ متوں   کے مسلمانوں پر حملوں کے بعد شہر میں باقی بچنے والا واحد مسلمان محلّہ ہے اور حقیقی معنوں میں ایک کھلا قید خانہ ہے۔

اس محلّے کے مسلمانوں کا  محلّے سے باہر نکلنا، کام کرنا، تعلیم حاصل  کرنا  یہاں تک کہ اپنے بیماروں کو ہسپتال لے جانا  تک ممنوع ہے۔

یہاں کے عوام کی زندگی کا واحد انحصار ترکی سے بھیجی جانے والی امداد پر ہے۔

چاوش اولو ، محلّے کے لوگوں سے گھل مل گئے اور اپنے خیالات کا  اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے خواہ انسانی امداد کے حوالے سے ہو خواہ انسانی حقوق کے حوالے سے ہو اپنے روہینگا بھائیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا۔

انہوں نے کہا کہ ہم  نے کبھی بھی روہینگا کو  فراموش نہیں کیا اور نہ ہی کبھی فراموش کریں  گے، میں آپ کے لئے  ہمارے صدر اور وزیر اعظم کا سلام لایا ہوں۔

روہینگا مسلمانوں نے بھی وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔

چاوش اولو نے کہا کہ یہاں ترکی کی تعاون و ترقیاتی ایجنسی TİKA   مسلمانوں کے لئے ایک اسکول اور  ایک کلینک بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اس طرح ایک گاوں کی حدود کے اندر رکھ کر قید  نہیں کیا جانا چاہیے،  ہم شہریت کے موضوع پر بھی آنے والے دنوں میں  اقدامات کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

بعد ازاں چاوش اولو نے روہینگا مسلمانوں کے ہمراہ افطاری کی۔

TİKA  اور ترکی کے سفارت خانے کی طرف سے دی گئی اس افطاری میں 4 ہزار افراد کو کھانا دیا گیا اور افطاری کے موقع پر امن کے لئے دعائیں کی گئیں۔

چاوش اولو نے روہینگا میں صرف مسلمانوں کے ساتھ ہی نہیں بدھوں  کے ساتھ بھی ملاقات کی۔

انہوں نے TİKA کی طرف سے تعمیر کردہ یتیم خانے اور یوتھ سینٹر کا دورہ کیا اور بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ فرداً فرداً دلچسپی لی۔



متعللقہ خبریں