یورپی یونین کا ویزے کی چھوٹ کے لیے دہشت گردی کے قانون میں نرمی پیدا کرنے کے مطالبہ،ترکی کا ردعمل
یورپی یونین کیطرف سے ویزے کی چھوٹ کے لیے دہشت گردی کے قانون میں نرمی پیدا کرنے کے مطالبے پر یورپی یونین کے وزیر اور چیف نیگوشیٹر وولکان بوزکر نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے ۔

یورپی یونین کیطرف سے ویزے کی چھوٹ کے لیے دہشت گردی کے قانون میں نرمی پیدا کرنے کے مطالبے پر یورپی یونین کے وزیر اور چیف نیگوشیٹر وولکان بوزکر نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیطرف سے 450 انسانوں کی شہادت اور خود کش حملہ آوروں کیطرف سے معصوم انسانوں کو بے دردی سے ہلاک کرنے کے نتیجے میں دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کے قانون میں تبدیلی کرنا نا ممکن ہے ۔ انھوں نے فرانس کے شہر سٹراز برگ میں یورپی پارلیمنٹ کے سربراہ مارٹن شلز ،یورپی کنزرویٹیوز اور اصلاحات پسند گروپ کے سربراہ سید کمال ،سوشلسٹ اور ڈیموکریٹس اتحاد گروپ کے سربراہ گیانی پیٹیلا اور یورپی یونین خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ المار بروک کیساتھ ملاقات کی ۔ مارٹن شلز کیساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ترکی نے ویزے کی پابندی کے خاتمے کے لیے ضروری شرائط کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں کی ہیں ۔یہ کوئی حساب کا سوال نہیں ہے بلکہ ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ صورتحال کا ایک سیاسی موضوع کے طور پر جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ترکی اپنے دہشت گردی کے قانون میں کسی بھی صورت تبدیلی نہیں کر سکتا ۔ترکی کا دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کا قانون یورپی معیار کے بھی مطابق ہے ۔