ورکنگ گروپ جیسا کوئی موضوع ایجنڈے پر نہیں آیا: ترکی
ہم امید کرتے ہیں کہ روسی جنگی طیاروں کی ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔ روس
ترکی کی طرف سے روس کی انٹرفیکس خبر رساں ایجنسی کی تردید۔۔۔
روسی جنگی طیاروں کے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ترکی اور دنیا بھر سے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور اس موضوع پر بات کرتے ہوئے روس کی خبر رساں ایجنسی انٹر فیکس نے دعوی کیا ہے کہ ترکی نے ماسکو انتظامیہ کو مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
تاہم ترکی نے کہا ہے کہ انقرہ میں کئے جانے والے مذاکرات میں ورکنگ گروپ کے قیام جیسا کوئی موضوع ایجنڈے پر نہیں آیا۔
روسی جنگی طیاروں نے رواں ہفتے میں دو دفعہ ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جس پر انقرہ میں روس کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے شدید ردعمل پیش کیا گیا۔
دوسری طرف کریملین کے اخباری نمائندے دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ روسی جنگی طیاروں کی ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔
اس سوال کے جواب میں کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی ترک رو قدرتی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کو متاثر کرے گی یا نہیں؟ پیسکوف نے کہا کہ روسی فریق نے اس موضوع پر تفصیلی بیان جاری کیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ واقعہ ہمارے تعاون کو متاثر نہیں کرے گا۔ ترکی اور روس کے تعلقات کثیر الجہتی اور وسیع ماضی کے حامل ہیں۔
تاہم روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشن کوف نے دعوی کیا ہے کہ روسی طیاروں کی طرف سے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نامواقف موسمی حالات کی وجہ سے ہوئی ہے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ: صدر رجب طیب ایردوان 24 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل کمیٹی سے خطاب کریں گے
خطاب میں صدر ایردوان بین الاقوامی برادری سے اسرائیلی حملوں کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کریں گے