انقرہ یونیورسٹی کے شعبہ اُردو میں ممتاز شعراء پروین شاکر اور منیر نیازی کی یاد میں پروگرام

اس  تقریب  میں بڑی تعداد میں   یونیورسٹی  کے طلبا ، اساتذہ ، پاکستان کمیونٹی   اور سفارتخانہ پاکستان  کے سفارتکاروں اور سٹاف  نے شرکت کی

1940794
انقرہ  یونیورسٹی کے شعبہ اُردو  میں ممتاز شعراء پروین شاکر اور منیر نیازی کی یاد میں پروگرام

گزشتہ ہفتے  انقرہ میں پاکستان کے  مشہور شعرا منیر نیازی اور پروین  شاکر کی یاد میں انقرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لیٹرز کے شعبہ اردو میں  انقرہ  یونیورسٹی  اور سفارتخانہ پاکستان  کے تعاون سے   ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

اس تقریب میں  شرکت کے لیے  شعبہ اردو کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر  آسمان بیلن نے   برطانیہ  سے محترمہ  سیدہ کوثر اور جرمنی سے  صائمہ  زیدی کو خصوصی طور پر مدعو کیا۔

اس  تقریب  میں بڑی تعداد میں   یونیورسٹی  کے طلبا ، اساتذہ ، پاکستان کمیونٹی   اور سفارتخانہ پاکستان  کے سفارتکاروں اور سٹاف  نے شرکت کی ۔

اس تقریب   سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان  ڈاکٹر یوسف جنید  نے  محترمہ   آسمان بیلن اور شعبے کے دیگر اساتذہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس  تقریب کا کامیاب بنانے کے لیے اپنی بھر پور توانیاں صرف کی ہیں  اور  انہی کی  وجہ سے    ادبی لحاظ سے  دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب  آنے کا موقع میسر آرہا ہے۔انہوں نے  منیر نیازی اور پورین شکار دونوں کی شاعری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ  یہ دونوں شعرا  اپنے اندر ایک دوسرے سے مختلف سوچ لیے ہوئے ہیں  اگر ایک   شاعر محبت اور چاہت کی بات کرتا ہے تو دوسرا  حسرت اور جدائی کے جذبات کا اپنی شاعری میں  سموئے ہوئے ہے۔

اس موقع پر    شعبہ اردوہ  کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر  آسمان بین  نے   سفیر پاکستان ، غیر ممالک سے آئے ہوئے خصوصی مہمانوں  اور دیگر شرکاء  کو خوش آمدید  کہتے ہوئے  شبہ اردو کی جانب سے پہیلی بار منعقد کیے جانے والے  شاعری میلے  کے بارے میں  معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے  شبی اردو کی جانب سے  ترکیہ اور پاکستان کے   درمیان خصوصی تعللقات اور خاص طور پر ادبی  تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ   یہ  شعبہ ہم سب کا شعبہ ہے  اور وہ  اس شعبے کے  ذریعے دونوں ممالک کے درمیان ادبی تعلقات  کو فروغ دیتے ہوئے خوشی محسوس کررہی ہیں۔

 اس سے قبل تقریب  کے آغاز پر شعبہ اردو کے   استاد ڈاکٹر داود شہباز نے  پروگرام  کی تفصیلات پیش کیں اور خود  بھی منیر نیازی کا کلام پڑھ کر سنایا۔

سفیر پاکستان  کے خطاب کے بعد جناب    منیر نیازی اور   محترمہ پروین شاکر  سے متعلق ایک دستاویزی   فلم پیش کی گئی۔

دستاویزی فلم کے بعد سفارت خانہ پاکستان کے قونصلر سید عاطف رضا نے    اردو ادب کے ایک دیگر شاعر ناصر کاظمی کلام پڑھ کر سنایا۔

سید عاطف رضا  کے بعد سفارتخانہ پاکستان کے ڈپٹی پیڈ آف مشن  سرور عباس قریشی نے بھی  کچھ اشعار پیش کرتے ہوئے  حاضرین کے دل جیت لیے اور خوب دادا سمیٹی۔

ان کے بعد پاکستان انٹر نیشنل اسکول   کے ڈائیریکٹر   غالب   گیلانی نے   منیر نیازی کی شاعری  سے متاثر ہونے اور ان کے ساتھ   ہونے والی ملاقات اور اس کی وجہ سے ان کی زندگی پر  پڑنے والے اثرات سے آگاہ کیا  اور منیر نیازی کے شند ایک اشعار میں حاضرین کے گوشِ گزار کیے ۔

اس فیسٹویل  کی  برطانیہ سے آئی ہوئی  مہمان خصوصی  محترمہ    سیدہ کوثر نے  پروین شاکر اور منیر نیازی  کی زندگیوں پر روشنی ڈالنے  کے علاوہ ان دونوں شعرا کے  اشعار  پیش کیے اور  آخر میں   سیدہ کوثر نے  اپنی شائع ہونے والی پہلی  شاعری کی کتاب  سے بھی چند اشعار  پیش کرتے ہوئَ محفل  کو گرمادیا۔

محترمہ  سیدہ کوثر کے بعد جرمنی سے آئی ہوئی مہمانِ خصوصی  صائمہ  زیدی  نے پروین شاکر کی شاعری پر تفصیلی روشنی ڈالی  اور ان کے اشعار بھی پیش کیے جن کو بے حد پسند  کیا گیا۔

پروگرام کا اختتام شعبہ اردو ہی سے تعلق رکھنے والے ایک طالبِ علم کی  گٹار پر دھن پیش

 کر نے سے ہوا۔



متعللقہ خبریں