کشمیریوں پرظلم وستم ترکوں پرظلم وستم ہے:علی شاہین، کشمیریوں کی حمایت پرترکی کےمشکورہیں: سفیر پاکستان

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے احاطے میں  مقبوضہ کشمیر  میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم  کے خلاف یومِ سیاہ  کی تقریب کا اہتمام کیا گیا

1725736
کشمیریوں پرظلم وستم ترکوں پرظلم وستم ہے:علی شاہین، کشمیریوں کی حمایت پرترکی کےمشکورہیں: سفیر پاکستان

آج ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے احاطے میں  مقبوضہ کشمیر  میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم  کے خلاف یومِ سیاہ  کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

یومِ سیاہ کشمیر کی اس تقریب میں  بڑی تعداد میں انقرہ میں  مقیم پاکستانی باشندوں ، پاکستان کے سفارتکاروں اور ممتاز ترک شخصیات نے شرکت کی۔

  اس تقریب میں تمام شرکاء نے اپنے اپنے بازووں پریومِ سیاہ کی مناسبت سے  سیاہ پٹی بانڈھ رکھی تھی۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ  کلام پاک سے ہوا۔

تلاوتِ کلامِ پاک کے بعد سفارت خانہ  پاکستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن جناب   محمد  ارشد جان پٹھان نے  صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی  اور وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان   کا یومِ سیاہ کشمیر کی مناسبت سیے دیے گے پیغامات کو پڑھ کر سنایا۔

اس موقع پر ترکی کی قومی اسمبلی کے غازی انتیپ سے رکنِ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ میں ترکی پاکستان پارلیمانی دوستانہ گروپ کے چئیرمین  علی شاہین  نے  کشمیر کے بارے میں اپنے خیالات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترکی ہمیشہ ہی پاکستان کے تمام ہی مسائل اور مشکلات میں پاکستان کا بھر پور ساتھ دیا ہے اور اس کے شانہ بشانہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیر کے عوام کو جن مصائب اور ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑہا ہے اس پر خاموشی اختیار کرنا ممکن نہیں ہے اس لیے اس مسئلے کو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے اور دنیا کو جھنجھوڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کا مسئلہ انقرہ کا مسئلہ ہے ، کشمیر کیا مسئلہ  ترکی کا مسئلہ ہے ، کشمیری ماوں کے آنسو  ترک ماوں کے  آنسو  ہیں۔  انہوں نے  ترکی اور پاکستان کے درمیان موجودہ دوستی کو لازوال قرار ر دیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں  ہونے والے ظلم و ستم  کی طرف دنیا بھر کی توجہ مبذول کروتے ہوئے عالمی برادری سے اس  مسئلے کو حل کرنے میں مدد گار ہونے کی اپیل  کی ۔

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے  کو بڑی آسانی سے اس مسئلے کو صرف اور صرف اقوام متحدہ کی نگرانی میں مذاکرات، کشمیریوں کو حقِ کودارادیت دینے سے حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کرنے ہی سے علاقے میں پائدار امن قائم ہوسکتا ہے ورنہ خطے میں خون خرابے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

ترکی نے ہمیشہ ہی مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی دل کھول کر حمایت کی ہے اور جب تک اس مسئلے کو حل نہیں کرلیا جاتا ترکی مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کو جاری رکھے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ اوردوسرے عالمی ادارے کشمیریوں کا بنیادی حق تسلیم کر چکے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے ۔

اس  سے قبل  سفیر پاکستان جناب محمد سائرس سجاد قاضی نے خطاب کرتے حکومتِ ترکی اور ترک عوام کا شکریہ ادا کیا جو ہمیشہ ہی سے مسئلہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے چلے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے کشمیر کے بہادر عوام اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے جدو جہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مسلسل علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتا چلا آرہا ہے لیکن اس کو روکنے والا کوئی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود کشمیری اپنی جدو جہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت بھی آج تک ان کو اپنی جدو جہد کو ر وکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت اور اسلحے کے استعمال سے کبھی بھی کشمیریوں کے دلوں سے آزادی کی امنگ اور آرزو کو ختم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی آئندہ کیا جاسکے گا۔

انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بندوق کی نوک حق خود ارادیت کی جدوجہد نہیں روک سکتی۔ کشمیر کی آوازکودبانے کیلئے لوگوں کوزندگیوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ اوردوسرے عالمی ادارے کشمیریوں کا بنیادی حق تسلیم کر چکے ہیں،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

بعد میں چائے کی تواضع  سے یہ  تقریب اپنے اختتام کو پہنچی ۔

 

 



متعللقہ خبریں