ترکی کا ہیلتھ سسٹم بے مثال ہے، پاکستانی طلبا کی عافیت ترکی ہی میں رہنے میں ہے: سفیر پاکستان

سفیر پاکتسان نے کہا کہ یہ بتادوں ترکی میں مقیم تمام پاکستانی خیریت سے ہیں اور چار  پاکستانی باشندوں میں کرونا وائرس کے پازیٹو رزلٹ  آئے ہیں جن کا علاج حکومتِ ترکی کررہی ہے۔ تفصیلی انٹریو کے لیے کلک کیجیے

1409779
ترکی کا ہیلتھ سسٹم بے مثال ہے، پاکستانی طلبا کی عافیت  ترکی ہی میں رہنے میں ہے: سفیر پاکستان

ترکی میں پاکستان کے سفیر محمد  سائرس سجاد قاضی نے "یارِ من ترکی " یو ٹیوب چینل  کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی میں کورونا وائرس  کی وبا  کے آغاز ہی سے بڑی تعداد میں پاکستانی  باشندے  جو کہ ترکی  میں  شارٹ ویزے کے لیے یا امور کی انجام دہی  کے لیے آئے ہوئے  تھے کی واپسی کے ساتھ ساتھ  ان تمام  پاکستانیوں کی واپسی کو اپنی صلاحیتوں اور  حکومت پاکستان کے فلائٹس  پروگرام کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ترتیب دے رہے ہیں۔ سفارت خانہ پاکستان  اور قونصلیٹ کرونا وائرس کی وجہ سے ترکی میں مقیم تمام پاکستانیوں کی  مشکلات  سے آگاہ ہے اور  ہم ہر روز ان  مشکلات  سے  پاکستان میں متعلقہ حکام کو آگاہ کررہے ہیں ۔

سب سے پہلے یہ بتادوں ترکی میں مقیم تمام پاکستانی خیریت سے ہیں اور چار  پاکستانی باشندوں میں کرونا وائرس کے پازیٹو رزلٹ  آئے ہیں جن کا علاج حکومتِ ترکی کررہی ہے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ  ترکی اس وقت دنیا کے  کورونا وائرس وبا کے دوران دنیا کے ایڈوانس ترین ممالک کے مقابلے میں بہترین پوزیشن میں ہے۔ یہاں کاہیلتھ سسٹم دنیا کے لیے ایک مثال کی حیثیت  رکھتا  ہے۔  یہاں ترکی میں  کورونا  وائرس سے متاثرہ  مریضوں کا  علاج  بل معاوضہ کیا جاتا ہے اور ہر شخص  کو ہر ہفتے  فری میں  ماسک بھی فراہم کیے جا رہے  ہیں جو  کسی دیگر ملک میں ممکن نہیں ہے۔ ترکی  میں عام حالات میں   لوگوں کا علاج فری میں کیا جاتا ہے جس سے ترکی کے ہیلتھ سسٹم کے کس قدرمضبوط ہونے کی عکاسی ہوتی ہے۔

انہوں نےترکی میں پھنسے ہوئے  پاکستانی باشندوں  کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ   ہم حتی الوسع  ان تمام پاکستانیوں کی مدد کرہے ہیں جو مشکلات میں گھرے ہوئے  ہیں اور  ان کے روزگار وغیرہ بھی ختم    ہوچکے ہیں۔ ہم سفارت  خانہ پاکستان  کے ہونے کے ناتے  ان کے لیے جو کچھ کرسکتے ہیں کررہے ہیں۔ سفار خانہ پاکستان اور قونصل خانہ پاکستان کا سٹاف  خود  اپنی جیبوں  سے ان کی ہر ممکنہ مدد کرہا ہے اور ترکی میں  مقیم مخیر حضرات بھی  ان پاکستانیوں کی  ہر ممکنہ مددکرہے ہیں۔ علاوہ ازیں ہم نے ترکی کے فلاحی اداروں قزلائی اور  آئی ایچ ایچ  سے بھی رابطہ قائم کررکھا ہے۔ ان پاکستانیوں کی امداد کے لیے وہ تمام پاکستانی جو ترکی میں  آباد ہیں  وہ بھی آگے بڑھ کر ان پاکستانیوں کی مدد کرسکتے ہیں ۔ اس سلسلے میں   وزیراعظم  پاکستان  نے ایک خصوصی فنڈ  بھی قائم کرکھا ہے  جس میں یہ تمام پاکستانی اپنی اپنی حیثیت  کے مطابق  ان پاکستانیوں  کی مدد کے لیے فنڈ میں رقوم جمع کرواسکتے ہیں۔

سفیر پاکستان  نے  ترکی میں زیر تعلیم  طالبِ علموں کے بارے میں کہا کہ  ان طلبا کی عافیت  اسی میں  ہے کہ یہ تمام  پاکستانی طلبا اور طالبات  اس وقت ترکی ہی میں قیام کریں ۔ ترکی میں ان  کو  حکومتِ ترکی کی جانب سے  ہر ممکنہ سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں  اور ترکی کے حالات دیگر ممالک سے بہت بہتر ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ  یہ سب پاکستانی اس وقت تک ترکی میں قیام  کریں جب تک حالات بہتر نہیں  ہو جاتے۔جو پاکستانی طلبا  اور طالبات مشکلات سے دوچار ہیں ہم ان سے قریبی رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں  اور جو طلبا  اپنا کورس مکمل کرچکے تھے  ان کی اس فلائٹ میں  جانے  کا بندو بست کردیا گیا ہے اور آئندہ  جیسے جیسے  فلائٹس آتی رہیں گے  تمام پاکستانیوں کو جو پاکستان جانے کے خواہاں  ہیں کا مرحلہ وار واپسی کا بندو بست  کیا جائے گا۔

تفصیلی انٹریو کے لیے کلک کیجیے



متعللقہ خبریں