ترکیہ اور توانائی 44

ترکیہ کے بیراجوں میں پانی کی سطح اور پانی کے مسائل

2204105
ترکیہ اور توانائی 44

بیراجوں  میں پانی کی مقدار حالیہ برسوں میں اپنی کم ترین سطح پر ہے۔۔۔ ترکیہ کے بڑے شہروں میں خشک سردی  پڑنے کا امکان ہے۔۔۔ استنبول میں پانی کی مقدار  33 فیصد ہے، جبکہ  انقرہ میں یہ 34 فیصد ہے۔ اسی طرح  ازمیر میں  ڈیموں میں پانی کی  اوسط شرح  30 فیصد سے کم ہے ۔

16 ملین سے زیادہ آبادی  کا حامل  استنبول ان شہروں میں سے ایک ہے جہاں پانی کی قلت سب سے زیادہ ہے۔ اس کے مطابق شہر کے پانی کے اہم ذریعہ علی بے  ڈیم میں یہ  سطح 6.5 فیصد تک گر  چکی ہے۔ یہاں تک کہ شہر کو پینے کا پانی فراہم کرنے والے 10 ڈیموں میں سے صرف ایک میں پانی کا حجم مجموعی  ذخیرے کے 50 فیصد سے کچھ زیادہ  ہے۔

استنبول محکمہ آب کے  اعداد و شمار کے مطابق، بیوک چیک میجے ڈیم میں پانی کاذخیرہ  35 فیصد، دارلک میں  36 فیصد، ایلما لی میں 55 فیصد، استرانجالارمیں 28 فیصد، قزان درے  میں 4.85 فیصد پاپوچ درے میں 10فیصد،  سازلی درے  میں  فیصد، ترکوس میں 46 فیصد اور عمر بیراج میں 27 فیصد  ہے۔

دارالحکومت انقرہ میں  بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں۔۔۔بیراجوں میں مجموعی ذخائر کی مقدار 34 فیصد تک گر چکی ہے، جبکہ ان کی فعال سطح 25 فیصد تک ہے۔

پانی ذخیرہ کرنے کی سب سے زیادہ گنجائش  کے حامل چاملی درے ڈیم میں  یہ شرح 30 فیصد سے کچھ  زیادہ ہے۔

انقرہ کو پانی فراہم کرنے والے صرف 4 ڈیموں میں پانی کی سطح 50 فیصد سے اوپر ہے۔ تاہم  مذکورہ  ڈیموں میں ذخیرہ کرنے کی گنجائش بھی کافی کم ہے۔

اکتوبر 2024 تک ازمیر میں ڈیموں کے ذخائرخشک سالی اور پانی کی بڑھتی ہوئی طلب کے اثرات کا مظہر ہیں۔ گوردس  ڈیم 2.78 کی  شرح کے ساتھ نازک سطح پر پہنچ گیا ہے، شہر کے پانی کے اہم ذریعہ تختہ لی ڈیم کے ذخائر  کی شرح 15فیصد تک گر  چکی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق شہر بھر میں ذخیرہ کرنے کی گنجائش نصف سے زیادہ کم ہو گئی ہے۔ترکیہ کے اناج کے مرکزی مقام قونیا میں بھی خشک سالی سنگین سطح پر ہے۔32 ملین کیوبک میٹر  پانی کی گنجائش کے حامل قونیا آلتن اپاپا ڈیم میں پانی کی مقدار کم ہو کر 19 فیصد رہ گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے تازہ ترین اعداد و شمار خشک سالی کی وجوہات کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں۔ 92 دنوں پر محیط موسم گرما  کے 60 دنوں  میں درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹا، 2024 کو گرم ترین موسم گرما کے طور پر ریکارڈ کیا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے موسم گرما درجہ حرارت  گزشتہ موسم گرما کے مقابلے میں 0.23 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔

ترکیہ  میں 20 ڈگری سے اوپر 12 اضافی راتوں اورقومی سطح پر  25 ڈگری سے زیادہ 2 راتوں کا مشاہدہ  ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق ترکیہ کے متعدد بڑے شہروں میں 25 ڈگری سے اوپر کی راتوں کی تعداد میں کافی  اضافہ ہوا ہے، جن میں مرسین میں 65 راتیں، ادانا اور سیہان میں 40 راتیں اور دیار بکر میں 18 راتیں شامل ہیں۔

موسم گرما کے دوران، بحیرہ مرمرا میں اوسط درجہ حرارت 26-27 ڈگری کے طور پر ماپا گیا، جو اوسط سے 3 ڈگری زیادہ ہے۔ بحیرہ اسود میں، جہاں موسمی معمول 25 ڈگری تک ہوتا ہے وہاں پر بھی  اوسط  سطح  27 ڈگری تک پہنچ گئی۔

ماہرین کے مطابق، 2024-2025 کے موسم سرما میں بارش کا نظام پورے ترکیہ میں کافی حد تک غیر متوازن  رہے گا۔ تھریس، ایجین اور مشرقی اناطولیہ میں بارش کی مقدار میں 30 فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ جبکہ  سیاحتی علاقوں میں بارشوں کی مقدار میں 50 فیصد سے زیادہ کمی کی پشین گوئی کی گئی ہے۔

مغربی، وسطی اور مشرقی بحیرہ اسود کے ساحلوں پر موسم سرما  میں معمولات سے 50 فیصد زیادہ بارشوں کا امکان  ہے۔ اس سے سیلاب آئے گا۔ سپر سیل فارمیشنز کے ذریعے برساتی  پانی کا ذخیرہ کرنا  کچھ زیادہ ممکن  دکھائی نہیں دیتا۔

عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے درجہ حرارت کا نقشہ بھی مختلف ہوگا۔ واحد پیش گوئی یہ  ہے کہ جنوری کے آخر میں موسم معمول کی سطح پر آ جائیگا اور متوقع برف باری کا قوی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے تخمینے کے مطابق ترکیہ میں اس صدی کے آخر تک درجہ حرارت میں اوسطً 1.5 سے 2.6 ڈگری  سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو گا۔ علاوہ ازیں بارش کا نظام  معمول سے کہیں زیادہ ہٹ کر ہو گا۔

موسمی تغیرات کے یہ اثرات ترکیہ کی بجلی کی پیداوار کو بھی براہ ِ راست متاثر کرسکتے ہیں۔

رواں سال تک تقریباً 20 فیصد بجلی ہائیڈر پاور اسٹیشنز سے حاصل کی گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی خشک سالی اور ڈیموں  کا بارشوں کی کمی سے نہ بھرنا  ترکیہ کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ ہم سب کو بھی بری طرح  متاثر کرے گا۔ ترکیہ میں 2024 کے آخر تک بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کی تعداد  31 ہزار 590 ہو گی۔  جن میں  سے 765 ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس ہیں، جو کہ  لگ بھگ 30 فیصد نصب شدہ  پاور پلانٹس کے مساوی ہیں۔

 



متعللقہ خبریں