کیونکہ۔36

قزوین سمندر نہیں جھیل ہے کیونکہ۔۔۔

2182264
کیونکہ۔36

آج ہم آپ کے ساتھ بحیرہ قزوین  یا بحیرہ کیسپین کے بارے میں بات کریں گے۔ تو آئیے اپنے مخصوص سوال  کے ساتھ صحبت کا آغاز کرتے ہیں کہ 'قزوین سمندر نہیں جھیل ہے کیونکہ۔۔۔'

 

قزوین جھیل، حالِ حاضر کے سیاسی نقشے میں آذربائیجان ، ایران، قزاقستان، روس اور ترکمانستان  کی زمینوں پر واقع ہے۔ یہ  آبی ذخیرہ 3 لاکھ 71 ہزار مربع کلو میٹر کے وسیع حدود اربعے پر واقع ہے۔ موسمیاتی اور اقتصادی حوالے سے قزوین کے حلقہ اثر کے سرفہرست ممالک میں ترکیہ، آرمینیا، جارجیا اور ازبکستان شامل ہیں۔ اتنے بڑے حدود اربعے کے باوجود قزوین کو بحیرے کی بجائے جھیل قرار دیئے جانے کی وجہ  اس آبی ذخیرے کا ان پیمائشوں سے کم ہونا ہے جو کسی آبی ذخیرے کو سمندر کا درجہ دینے کے لئے ضروری ہوتی ہیں۔

 

سمندر کی عام تعریف  یہ ہے کہ ہر اُس نمکین پانی کے ذخیرے کو سمندر کہا جاتا ہے جو کسی اوقیانوس سے منسلک ہو۔ یعنی کسی آبی ذخیرے کے سمندر قبول کئے جانے کی پہلی شرط اس کا اوقیانوسوں کے ساتھ بلا واسطہ یا بلواسطہ ربط ہے۔ اوقیانوس کے ساتھ رابطے کے حوالے سے  پانی کی سطح اور پانی میں نمک کی مقدار  تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ سمندر نہایت وسیع علاقے پر پھیلا ہوتا ہے  اور اس کی گہرائی جھیل سے زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن قزوین  کا پانی کسی اوقیانوس میں نہیں گرتا کیونکہ قزوین چاروں طرف سے خشکی  میں گھِری ہوئی ہے۔ لہٰذا قزوین کو سمندر نہیں کہا جا سکتا۔

 

لیکن قزوین کی منفرد خصوصیت جو اس پر سمندر کے گمان کو غالب کرتی ہے وہ یہ کہ یہ  دنیا کی بڑی ترین جھیل ہے۔ قزوین جھیل کا رقبہ دنیا بھر کی جھیلوں کے کُل رقبے کے چالیس فیصد  کے برابر ہے۔  جھیل کا چاروں طرف سے خشکی میں گھِرا ہوا ہونا اور اس کے پانی کے بھاری پن کی مقدار کا بھی بحری پانی سے کم ہونا اسے سمندر کے درجے سے محروم رکھنے کی بنیادی وجوہات ہیں۔

 

اگر رقبے کی وسعت پر بات کی جائے تو قزوین جھیل بحیرہ مارمرہ سے 33 گنا بڑی ہے۔ لیکن مارمرہ  ،بحیرہ اسود اور بحیرہ ایجیئن سے منسلک ہونے کی وجہ سے سمندر  کا درجہ رکھتا اور قزوین خشکی سے گھِری ہونے کی وجہ سے جھیل کی حیثیت رکھتی ہے۔ خشکی سے گھِرے ہونے کی وجہ سے قزوین کے پانی میں نمک کی مقدار اور اس  کے طاس کی گہرائی بحیرہ مارمرا سے کم ہے۔ قزوین سے چھوٹا ہونے کے باوجود بحیرہ مارمرا کی اوسط گہرائی  قزوین جھیل کی گہرائی سے دو گنا زیادہ  ہے۔


ٹیگز: #کیونکہ

متعللقہ خبریں