کیونکہ۔23
آتش فشاں پھٹتے ہیں کیونکہ۔۔۔۔
آج ہم آپ کے ساتھ آتش فشانی دھماکوں کے بارے میں بات کریں گے۔ تو آئیے بات شروع کرتے ہیں کہ "آتش فشاں پھٹتے ہیں کیونکہ۔۔۔۔"
آتش فشاں زمینی پرتوں کے اندر موجود لاوے اور گیسوں کے سطح زمین سے اخراج کے نتیجے میں پھٹتے ہیں۔ لاوا، زمینی تہوں کے اندر شدید دباو اور حدّت کی وجہ سے، سیّال شکل میں پایا جاتا ہے۔ یہ لاوا زمین کے اندر موجود خالی حصّوں میں جمع ہوتا اور شدید دباو پیدا کرتا ہے۔ جیسے جیسے یہ دباو بڑھتا جاتا ہے لاوا زمین کی تہوں کے کمزور حصّوں سے جگہ بناتا ہوا سطح زمین کی طرف اُبھرنا شروع کر دیتا ہے۔ آخر میں ایک دھماکے کے ساتھ زمین کے خارجی حصّے کو پھاڑ کر خارج ہونا شروع کر دیتا ہے۔
لاوے میں موجود گیسیں عام طور پر آبی بخارات، کاربن ڈی آکسائیڈ اور نائٹروجن جیسے عناصر کا آمیزہ ہوتی ہیں۔ جیسے جیسے لاوا سطح زمین کی طرف ابھرتا جاتا ہے ، دباو کے باعث سیّال شکل اختیار کرنے والی یہ گیسیں بھی اوپر کی طرف حرکت کرتی رہتی ہیں۔ سطح زمین کے قریب آنے پر دباو میں کمی آنے کے نتیجے میں یہ گیسیں لاوے سے الگ ہو کر آزاد شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ گیسوں کی محلول سے گیس میں تبدیلی اور لاوے سے علیحدگی، شدید دھماکے کے ساتھ، لاوے کو سطح زمین پر نکالنے اور دُور دُور تک پھیلانے کا سبب بنتی ہے۔ آتش فشانی دھماکوں کی شدّت زمینی پرتوں کی چٹانوں کو کئی کلو میٹر اوپر کی طرف دھکیل کر پہاڑ بنانے کا بھی سبب بنتی ہے۔ یہ آتش فشانی پہاڑ مسام دار چٹانوں، ٹھنڈا ہونے والے لاوے اور دیگر متعدد آتش فشانی مادّوں سے مل کر بنتے ہیں۔ ترکیہ کے نمرود، ایرجیئس اور سبحان آتش فشانی پہاڑ، اٹلی کے ایتنا اور ویزو پہاڑ، جاپان کا فیوجی پہاڑ اور انڈونیشیا کا تمبورا پہاڑ ایسے ہی پہاڑوں کی مثالیں ہیں جو آتش فشانی دھماکوں کی وجہ سے بنے ہیں۔ دنیا کا بلند ترین آتش فشانی پہاڑ 4 ہزار 169 میٹر بلندی کے ساتھ امریکہ کے جزیرے ہوائی میں واقع 'ماونا لووا 'پہاڑ ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں آتش فشانی مواد ماحول میں پھیل جاتا ہے۔ اس مواد میں راکھ اور لاوے کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے چٹانی ٹکڑے اور، آتش فشانی راکھ اور گیسوں کے آمیزے پر مشتمل، پائرو کلاسٹک مادہ شامل ہوتا ہے۔ آتش فشانی دھماکے کی شدّت کا انحصار ،لاوے کی سیّالیت ، گیسوں کی مقدار اور آتش فشانی دھانے کی عمومی ساخت پر ہوتا ہے۔ آتش فشانی دھماکے ارضیاتی مراحل کا ایک قدرتی نتیجہ ہیں اور اپنے اطراف کے قدرتی و انسانی ماحول کو شدّت سے متاثر کرتے ہیں۔
جب سے زمین بنی ہے یہ آتش فشانی دھماکے جاری ہیں لیکن زمین کی تشکیل کے ابتدائی دور میں یہ دھماکے زیادہ تواتر اور زیادہ شدّت سے ہوتے تھے۔ اُس دور کے آتش فشانی دھماکوں نے ہمارے سیاّرے کو وہ شکل اور ماحول عطا کیا جس میں آج یہ دِکھائی دیتا ہے۔ مثال کے طور پر زمینی وجود کے ابتدائی دور کے آتش فشانی دھماکوں نے زمین کے ماحول میں گیسوں کی مقدار اور آبی بخارات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔