کیا آپ جانتے ہیں۔30

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کا پہلا جغرافیہ دان ترکیہ کے ضلع اماسیہ کا رہنے والا تھا؟

1965343
کیا آپ جانتے ہیں۔30

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کا پہلا جغرافیہ دان ترکیہ کے ضلع اماسیہ کا رہنے والا تھا؟

اماسیہ،  ترکیہ کے دوسرے بڑے دریا 'یشیل ارماک ' کے کنارے واقع ہے۔ یہ شہر اپنے سیب کے باغات، پہاڑوں، وادیوں اور جھیلوں کے ساتھ بہت سی خوبصورتیوں کا مالک شہر ہے۔ اور جب بات جغرافیے کی ہو تو ذہن میں دنیا کے پہلے جغرافیہ دان اسٹرابو کا نام آتا  ہے جو اسی  شہر یعنی اماسیہ میں پیدا ہوا اور یہیں پلا بڑھا۔ اسٹرابو نہ صرف دنیا کا پہلا جغرافیہ دان تھا بلکہ فلسفی اور تاریخ دان بھی تھا۔ وہ 64 قبل مسیح میں اماسیہ کے ایک متموّل گھرانے میں پیدا ہوا۔ آج اس شہر کے مرکز میں اس معروف تاریخ دان اور جغرافیہ دان کا مجسمہ نصب ہے۔

 

اماسیہ کا شمار  اناطولیہ کی قدیم آبادیوں میں ہوتا ہے۔ یہ شہر حطیطیوں سے شروع ہو کر متعدد تہذیبوں کا گہوارہ بنا۔ شہر کا قدیم ترین نام اماسیہ ہے جو اپنے تلفظ میں کسی ردّو  بدل کے بغیرجوں کا توں  دورِ حاضر تک پہنچا ہے۔ اسٹرابو نے بھی اپنی معروف جغرافیہ تصنیف میں اس شہر کو اماسیہ کے نام سے ہی پکارا ہے۔ اسٹرابو کے مطابق شہر کا نام، یہاں کی ایک حکمدار 'ملکہ اماسیس' کے نام پر اماسیہ رکھا گیا۔

 

اماسیہ کب آباد ہوا اس کی کوئی حتمی تاریخ  تو معلوم نہیں ہے لیکن اندازے کے مطابق یہاں انسانی آبادی کا سلسلہ حطیط دور تک پہنچا اور اس کے بعد سے اب تک یہ شہر 19 مختلف حکومتوں کی حکمرانی میں  رہ چُکا ہے۔ یہ شہر کچھ عرصے تک، 281 قبل مسیح میں قائم ہونے والی، پونٹس شہنشاہیت کا دارالحکومت بھی رہا۔ پونٹس بادشاہوں کے سنگی مزار اپنے تاریخی آثار کے ساتھ دور حاضر تک پہنچے ہیں۔ یہ مزار اماسیہ قلعے کی نشیب میں عمودی دیوار کی طرح کھڑی چٹانوں کو تراش کر بنائے گئے ہیں۔ تارِیخی روایت  کے مطابق  یشیل   دریا کی پوری وادی میں چھوٹے بڑے 21 مزار  تھے  جن میں سے چند ایک ہی دورِ حاضر تک پہنچ سکے ہیں۔



متعللقہ خبریں