ترک جغرافیائی مسجل مصنوعات24
قوجہ ایلی اور حرکہ قالین

قوجہ ایلی شہر، جو ترکیہ کے مارمارا سمندری ساحل پر واقع ہے اور استنبول کا ہمسایہ ہے، ترکیہ کی پہلی قالین سازی کا گھر بھی ہے۔
یہاں تیار کردہ حرکہ ریشمی قالین کے نام سے جانے والے اس قالین کو متعلقہ بلدیہ کی درخواست پر 1996 میں ترکیہ کی جغرافیائی طور پر مسجل مصنوعات میں شامل کیا گیا تھا۔
حرکہ ریشمی قالین اپنی ہاتھ سے بنی تکنیک اور طول و عرض سے توجہ مبذول کرتا ہے۔
حرکہ ریشمی قالین کو دوسرے قالینوں سے ممتاز کرنے والی سب سے اہم خصوصیت ڈبل ناٹ تکنیک کا استعمال اور ہاتھ کی قینچی سے کاٹنا ہے۔
قالین کے طول و عرض، جن کی تیاری میں سالوں لگ سکتے ہیں، 6 مربع میٹر سے 468 مربع میٹر تک ہو سکتے ہیں۔
حرکہ قالین، جو پہلی بارسال 1843 میں اس وقت کے عثمانی سلطان عبدالمجید کےقائم کردہ کارخانےمیں تیار کیے گئے تھے، خاص طور پر بڑے محلات کی زیبائش کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔
تاریخی محلات میں نمائش میں رکھے گئے بڑے حجم کے قالین کو دنیا کے سب سے پتلے اور مضبوط قالین کے طور پر جانا جاتا ہے۔
حرکہ ریشمی قالین، جو سلطنت عثمانیہ کی سیر کے لیے آنے والے غیر ملکی خاندانوں کو بطور تحفہ دیا جاتا تھا، اس طرح یورپی ممالک کے محلات میں جگہ پا گیا تھا۔