کیا آپ جانتے ہیں۔22

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکیہ میں شہد کی پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی ضلع مُولا میں پیدا کیا جاتا ہے؟

1939421
کیا آپ جانتے ہیں۔22

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکیہ میں شہد کی پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی ضلع مُولا میں پیدا کیا جاتا ہے؟

 

شہد انسانیت کے ابتدائی دور سے ہی ابنِ آدم  کے اہم ترین غذائی وسائل میں سے ایک رہا ہے۔ دنیا بھر کی اور ترکیہ کی شہد کی پیداوار کا ایک قابلِ ذکر حصہ ضلع مُولا  کے علاقے میں پیدا کیا جاتا ہے۔ اپنی معتدل آب و ہوا کے ساتھ یہ علاقہ مگس بانی کرنے والوں کو سال بھر پھولوں کے بے حساب وسائل پیش کرتا ہے۔ یہی نہیں علاقے میں نارنجی اور بادام جیسے پھلوں کے وسیع باغات بھی علاقے میں مگس بانی کے لئے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ اس علاقے کی ایک اور ثروت یہاں موجود سویٹ گم یعنی گوند کتیرے کے پیڑ ہیں۔ اناطولیہ سویٹ گم درخت علاقے  کی ایک مقامی  قسم  ہے اور ضلع مُولا کی تحصیلوں میں اُگتی ہے۔ ان درختوں کا پولن اپنی جراثیم کُش خصوصیت کی وجہ سے نہایت درجے اہمیت رکھتا ہے۔ لیکن مُولا میں شہد کا اصل ماخذ یہاں  موجود صنوبر کے وسیع جنگلات ہیں۔ اس ضلعے میں شہد کی پیداوار کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ خود شہر کی تاریخ ۔

 

مُولا کا صنوبر کا شہد اصل میں شہد کی مکھیاں صنوبر کے پولن سے نہیں بلکہ اس پیڑ کے تنے پر رہنے والے ایک کیڑے کی خارج کردہ رطوبت کو استعمال کر کے تیار کرتی ہیں۔ یہ کیڑا بحیرہ روم کی موسمیاتی شرائط سے مخصوص حشرات کی ایک قسم ہے جو صرف ترکیہ میں پایا جاتا ہے۔ یہ کیڑا "ترک صنوبر" کے نام سے مخصوص سُرخ صنوبر اور حلب صنوبر  پر پلتا ہے۔

 

ترکیہ کا برآمد کردہ تقریباً تمام کا تمام شہد 'صنوبر شہد' ہے۔ طویل عرصے تک تازہ رہنے اور فعال خوراک ہونے کی وجہ سے صنوبر کے شہد کو طب اور غذا دونوں سیکٹروں میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ گہرے رنگ والے مُولا صنوبر  کے شہد  کو فولاد اور میگنیزئیم جیسے معدنیات کی وافر مقدار کی وجہ سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ مُولا میں پیدا کیا جانے والا صنوبر کا شہد بھاری جراثیم کُش  اثرات کا حامل ہے۔



متعللقہ خبریں