کیا آپ جانتے ہیں۔51
کیا آپ کو معلوم ہے کہ ازمنہ قدیم کے بڑے ترین کتب خانوں میں سے ایک، ترکی کے عالمی شہرت یافتہ تاریخی شہر' ایفیس' میں ہے؟
کیا آپ کو معلوم ہے کہ ازمنہ قدیم کے بڑے ترین کتب خانوں میں سے ایک، ترکی کے عالمی شہرت یافتہ تاریخی شہر' ایفیس' میں ہے؟
تاریخ میں فلسفے اور ثقافت کے اہم مراکز میں سے ایک 'ایفیس شہر' کے ساتھ منسوب "سلسوس کتب خانے" کے آثار اپنے شاندار ستونوں کے ساتھ دیکھنے والوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔ تقریباً 12 ہزار کتابوں کے ساتھ یہ کتب خانہ اسکندریہ اور برگاما کے بعد عہدِ روما کا تیسرا بڑا کتب خانہ تھا اور بالکل عہد حاضر کے عوامی کتب خانوں کی طرح عوام کو خدمات فراہم کرتا تھا۔
سلسوس کتب خانہ سلطنتِ روم سے باقی بچنے والے کتب خانوں کی واحد مثال ہے۔ اس کتب خانے کو ایک تعمیراتی عجوبہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ 21 میٹر چوڑائی اور 17 میٹر اونچائی کے ساتھ عمارت کا داخلی حصہ اپنی شاندار آرائش کے ساتھ مرکزِ توجہ بنتا ہے۔ اپنے قیام سے 130 سال بعد کتب خانے کو زلزلے کی وجہ سے شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور یہاں موجود کتابوں کا ایک بڑا حصہ اسی زلزلے کی نذر ہو گیا۔ 1970 اور 1978 کے سالوں میں ماہرینِ آثار قدیمہ کے کتب خانے کے داخلی حصے کو دوبارہ سے کھڑا کرنے سے پہلے سینکڑوں سالوں تک سلسوس کتب خانے کے آثار ویرانے کی شکل میں بکھرے پڑے رہے۔
کتب خانے کے داخلی حصے میں عقل و فراست کی نمائندہ 'صوفیہ'، عظمت و جرات کی نمائندہ 'آریتے'، سائنس اور علم کی نمائندہ 'ایپستیمے' اور افکار کی نمائندہ 'اینویا' نامی چار عورتوں کے مجسمے پائے جاتے ہیں۔ ان مجسموں کے اصل نمونے عہدِ حاضر میں ویانا عجائب گھر میں ہیں۔