پاکستان ڈائری - پاک بحریہ

پاک بحریہ نے حالیہ کچھ سالوں میں اپنے بحری بیڑے میں نئے جہاز نئے، ہیلی میزائل اور آبدوزیں شامل کی ہیں۔ پی این ایس ہیبت بھی اس ہی سلسلے کی کڑی ہے

1812329
پاکستان ڈائری -  پاک بحریہ

پاکستان ڈائری-15

پاک بحریہ نے حالیہ کچھ سالوں میں اپنے بحری بیڑے میں نئے جہاز نئے، ہیلی میزائل اور آبدوزیں شامل کی ہیں۔ پی این ایس ہیبت بھی اس ہی سلسلے کی کڑی ہے۔ ہیبت فاسٹ کرافٹ میزائل بوٹ ہے جو سائز میں تو چھوٹا شپ ہے لیکن اس سے میزائل فائر ہوتا ہے۔ میری ٹائم ٹیکنالوجی کمپلکس اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینرنگ ورکس نے اس کو پاکستان میں تیار کیا ہے۔ پی این ایس ہیبت کی یہ خاص بات ہے کہ اسکو کسی بھی غیر ملکی معاونت اور مدد کے بنا تیار کیا گیا ہے۔ پاکستان بحریہ اس پہلے اپنی آبدوزیں بھی خود تعمیر کرچکی ہے اور اس حوالے سے خود کفیل ہے اب پی این ایس ہیبت کا پاکستان میں تیار ہونا پاکستان کی دفاعی خودکفالت میں مزید استحکام لائے گا۔

اس حوالے سے کراچی میں خصوصی تقریب کا انعقاد ہوا جس میں بطور مہمان خصوصی پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے شرکت کی۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی این ایس ہیبت اپنی نوعیت کا لینڈ مارک پراجیکٹ ہے۔ پی این ایس ہیبت کی کمیشننگ  کی تقریب سے مزید خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی این ایس ہیبت خطے کی مجموعی سیکورٹی کے تناظر میں  دفاع کو یقینی بنانے اور بحرہند میں امن کو برقرار رکھنے کے لئے پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔

ایس اینڈ ڈبلیو کے مینجنگ ڈائریکٹررئیر ایڈمرل اطہر سلیم نے خطاب میں کہا کہ میزائل کرافٹ پی این ایس ہیبت کے ایک کثیر مشن ہونے کی وجہ سے پاک بحریہ کی میری ٹائم کی صلاحیتوں کو تقویت ملے گی۔ہیبت میزائل کرافٹ جدید ترین ملٹی مشن بوٹ ہے یہ سطح سے سطح تک مار کرنے والا میزائل سسٹم سے لیس ہے۔ فاسٹ کرافٹ میزائل بوٹ سطح سے سطح پر میزائل فائر کرکے اہداف کو نشانہ بناسکتی ہے۔ پاک بحریہ کا اسکواڈرن نمبر دس پیٹرول اسکواڈرن ہے اور یہ چھوٹے جہازوں پر مشتمل ہے لیکن یہ تمام چھوٹے جہاز جن کو بوٹس کہتے ہیں میزائل کے ساتھ لیس ہوتے ہیں۔ اس اسکواڈرن میں پی این ایس عظمت دہشت ، پی این ایس جرات قوت ، پی این ایس جلالت شجاعت اور پی این ایس ضرار کرار پہلے سے موجود ہے۔ پی این ایس عظمت دہشت ۲۰۱۲ میں پاک بحریہ کا حصہ بنی۔ یہ اینٹی شپ سطح سے سطح اور لینڈ اٹیک میزائل سے لیس ہے۔ پی این ایس جرات اور قوت ۲۰۰۶ میں حصہ بنی اور یہ میزائل اٹیک ائیر ڈیفنس ای ایس ایم سپورٹ کے ساتھ لیس ہیں۔ پی این ایس جلالت شجاعت ۱۹۹۵ میں اور ۱۹۹۹میں پاک بحریہ میں شامل ہوئے۔اس ہی طرح ضرار اور کرار بھی پاک بحریہ کا حصہ ہیں ۔یہ تمام میزائل سے لیس بوٹس پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کررہی ہیں۔

اگر ہم عظمت کلاس کا جائزہ لیں تو اس کی پہلی بوٹ عظمت ۲۰۱۲ میں شامل ہوئی دوسری دہشت ۲۰۱۴ میں پاک نیوی کا حصہ بنی ۔ پی این ایس ہمت ۲۰۱۷ اور چوتھی پی ایس ہیبت ۲۰۲۲ میں پاک بحریہ کے بیڑے کا حصہ بنی۔عظمت چین میں تیار ہوئی ۔ دہشت ہمت کراچی شپ یارڈ اور پی این ایس ہیبت میر ی ٹائم ٹیکنالوجی کمپلکس میں تیار ہوئی۔ اس پر ہارپون حربہ میزال نصب کئے جاسکتے ہیں۔ اس پر ۷۶ ایم ایم گنز نصب ہیں اور وائٹر جیٹ پروپلشن نصب ہے۔

پاکستان کی پہلی بوٹس چین میں تیار ہوئی اسکے بعد کراچی میں انکو اسمبل کیا گیا لیکن پی این ایس ہیبت وہ پہلی میزائل بوٹ ہے جو پاکستان نے خود تیار کی ہے۔فاسٹ اٹیک کرافٹ ایک چھوٹا تیز اور میزائل تارپیڈو اور گن کے ساتھ لیس بوٹ ہوتا ہے۔ وہ سب جو ایک بڑے جہاز پر لیس ہوتا ہے وہ ہی سب ایک بہت چھوٹے جہاز پر بھی لیس ہوتا ہے۔ ہیبت عظمت کلاس فاسٹ کرافٹ بوٹ ہے جس کا وزن ۶۳۰ ٹن ہے اور رفتار ۳۰ ناٹس ہے۔ پی این ایس ہیبت سے حربہ اینٹی شپ میزائل لانچ کیا جائے گا۔ یہ سب سونک کروز میزائل ہے جو سمندر اور سطح پر ٹارگٹ لے سکتا ہے۔ اس میزائل کی رینج ۲۸۰ کلومیٹر ہے اور رفتار صفر اعشاریہ چھ سے صفر اعشاریہ ۸ میک ہے۔ ہیبت عظمت کلاس سیریز کی بوٹ ہے اس سے پہلی بوٹس چین کے اشتراک سے تیار ہوئی اور اب ہیبت خود پاکستان نے تیار کی۔ یہ ایک ایسا شپ ہے جو سطح سے سطح پر میزائل فائر کرتا ہے۔ ہمارے سمندر اور موسم کے مطابق اسکو تیارکیا گیا ہے اس کا ریڈار اس کا ڈئزائن حالات اور ماحول کو دیکھ کر بنائے کئے ہیں۔ اسکا انجن اسکے ہتھیار اسکی استعداد کار میں اضافہ کررہے ہیں۔ ۔ اس میں لانگ رینج ریڈار، ائیرگن اور ائیر ڈیفنس کے سسٹم نصب ہیں۔ اس سے دشمن کے مغربی علاقوں کو جنگ میں ٹارگٹ کیا جاستا ہے۔ پہلے ہم ائیر کرافٹ بنانے میں خود کفیل ہوئے اب ہم بوٹس بھی بنارہے ہیں۔ یہ بات خوش آئند ہے۔ہیبت کو پاکستان نے اپنے محل وقوع اور سمندر کے حساب سے تیار کیا ہے۔ پہلے اسمبل ہوئی اشتراک سے تیارہوئی لیکن یہ پہلی میزائل بوٹ ہے جوکہ پاکستان نے خود تیار کی۔ اس پر لگا ہوا میزائل اسسٹم حربہ بھی پاکستان کا خود بنایا ہوا ہے یہ حتف سیریز کا میزائل ہے اور اسکو ٹیسٹ بھی کرلیا گیا ہے۔

یہاں پر میری ٹائم ٹیکنالوجی کمپلکس اور کراچی شپ یارڈ کی بہت بڑی کامیابی ہے اگر اسکی ایکسپورٹ شروع ہوگئ تو پاکستان بہت زیادہ زرمبادلہ کمائے گا۔ پاکستان فیری بوٹس ٹگس ٹینکر وغیرہ بنارہا تھا لیکن اب ہیبت کا بننا بہت بڑی کامیابی ہے۔ شپ کی تعمیر کی طرف توجہ دی جائے اور کمرشل اور عسکری شپس دونوں بنائی جائیں۔



متعللقہ خبریں