پاکستان ڈائری - بھارتی فیک مہم عروج پر

بھارتی میڈیا ہر وقت پاکستان کے خلاف منفی مہم چلاتا ہے ایسا لگتا ہے جیسے پاکستان دشمنی کے علاوہ انکو کوئی کام نہیں۔تاہم جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے اور جھوٹ بہت جلد کھل جاتا ہے

1789268
پاکستان ڈائری - بھارتی فیک مہم عروج پر

پاکستان ڈائری-09

بھارتی میڈیا ہر وقت پاکستان کے خلاف منفی مہم چلاتا ہے ایسا لگتا ہے جیسے پاکستان دشمنی کے علاوہ انکو کوئی کام نہیں۔تاہم جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے اور جھوٹ بہت جلد کھل جاتا ہے۔ ای یو ڈس اینفو لیب کی رپورٹ ہو یا پیگاسس پروجیکٹ ہو ہندوستان بری طرح بے نقاب ہوا۔ مودی میڈیا کا کام ہی جھوٹی خبریں دینا ہے۔ پاکستان کے خلاف مسلسل جھوٹی خبریں دینے میں ان کے بہت سے چینلز اور اینکرز پیش پیش رہتے ہیں لیکن ان کی کچھ ویب بھی پاکستان کے خلاف منفی مہم چلائے ہوئے ہیں۔ ان میں دی پرنٹ انڈیا ان تمام لوگوں کو جگہ دیتا ہے جوپاکستان مخالف ہیں۔ چاہیے وہ ہندوستانی ہوں یا باہر کے ملک میں بیٹھے وہ غدار پاکستانی ہوں جو بھارتی بدنام زمانہ ایجنسی را کے پے رول پر ہیں ان سب کے لئے اس آن لائن نیوز پیر میں بہت جگہ ہے۔ یہ ایک پرائیوٹ میڈیا ادارہ ہے اسکا کا ہیڈ کوارٹر نئ دہلی میں ہے اور اسکو شیکھر گپتا نام کا صحافی چلاتا ہے۔

اس میڈیا آوٹ لیٹ کو اصل میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را چلا رہی ہے اور یہاں سے پاکستان کے مخالف متواترخبریں نشر کی جاتی ہیں۔ اس ویب اور اسکے مدیر کو فیک نیوز دینے پر بہت بار قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان پر ۵۰۰، ۵۰۱، ۵۰۲ اور ۳۴ کی آئی پی کوڈ کی دفعات لگی۔ اس ویب اور اسکے مدیر کے بارے میں ہندوستان میں کارناٹک کے وزیر اعلی یدییورپا نے پرنٹ اور اسکے مدیر کو ضمیر بیچنے والا کہا۔

اگر پرنٹ کے ٹویٹر فالورز دیکھیں یہ تین لاکھ ۷۵ ہزار کے لگ بھگ ہیں، فیس بک پر پانچ لاکھ ۹۲ ہزار کے قریب، انسٹا پر ۵۶ ہزار اور یوٹیوب پر ایک اعشاریہ ۸۳ ملین کے قریب فالورز ہیں تاہم انکے سوشل میڈیا پر اتنے ویوز ٹریفک اور کمنٹس نہیں ہوتے اسکا مطلب ہے کہ یہ فالورز خریدے ہوئے ہیں اور ریچ اوریجنل نہیں ہے۔

 اس ویب کا مطالعہ کریں تو اس میں پاکستان کے خلاف تو خبریں آتی ہی ہیں لیکن یہ ویب ہندوستانی مسلمانوں کو بھی نہیں چھوڑتی ۔ اسلاموفوبیا اور ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف بھی انکی زہریلی مہم جاری رہتی ہے۔ یہ ویب اکثر پاکستان کی حکومت اور افواج کے حوالے سے غلط خبریں دیتی ہے۔ اب ان کا نئ سازش ملاحظہ ہو پاکستان کے آرمی چیف کے حوالے سے جھوٹی خبر چلا دی ۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کچھ دن قبل غیر ملکی دورے پر گئے وہ اپنے باجوہ ڈاکٹرائن کی وجہ سے مشہور ہیں۔ انکی عسکری سفارتی کاری سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ بہت سے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر ہوئے اس وقت بھی پاکستان دو فوجی مشقوں میں حصہ لے رہا ہے۔ پاکستان سفارتی اور دفاعی طور پر مضبوط ہوا۔ انہوں نے حال ہی میں بلیجیم کا دورہ کیا اور وہاں عسکری اور سیاسی قیادت سے خصوصی ملاقاتیں کی۔ اس دورے میں انہوں نے یورپی یونین کے ملٹری کمیٹی کے چیرمین جنرل کلاڈیو سے ملاقات کی ، ای ای اے ایس کے سکریٹری جنرل اشٹیفانو، بلیجیم کی وزیر دفاع لوڈوین اور چیف آف اسٹاف میجر جنرل پیئرے سے بھی خصوصی ملاقات کی۔

یورپی یونین ملٹری کمیٹی کے چیئرمین جنرل کلاڈیو نے ٹویٹ کرکے جنرل باجوہ کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ ہمارے درمیان سیکورٹی میں باہمی تعاون پر اہم بات چیت ہوئی۔پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان انسداد دہشت گردی کے امور زیر بحث آئے۔انہوں نے کہا سیکورٹی تعاون اور یورپی یونین کی انڈوپیسفک حکمت علمی زیر بحث آئے۔ اس کے ساتھ جنرل قمر جاوید باجوہ برسلز میں بیلجئم کے چیف آف ڈیفنس اور چیف آف اسٹاف سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں انسداد دہشتگردی، دفاعی حکمت علمی ، دفاعی قوت اور پیداوار پر بات چیت ہوئی۔ جنرل باجوہ نے یہ دورہ حکومت بیلجئم کی دعوت پر کیا تھا۔

پھر گذشتہ ہفتےجی ایچ کیو میں یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق ایمون گلمور نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔اس ملاقات میں باہمی امور زیربحث آئے ۔ نمائندہ خصوصی نے پاکستان کے امن میں کردار کی تعریف کی۔

تاہم دی پرنٹ ایک جھوٹی خبر بناکر لے آیا اسکو پروین سوامی نام کے صحافی نے بریک کیا اور کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انڈو پیسفک کی پیرس میں ہونے والی میٹنگ میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس کو قبول نہیں کیا گیا۔اس کے ساتھ انہوں نے جوزف بررول سے ملاقات طے کرنا چاہیی جوکہ ای یو کے اعلی عہدیدار ہیں وہ فارن افئیرز اور سیکورٹی پالیسی کے معاملات دیکھتے ہیں پرنٹ کے مطابق وہ ملاقات بھی نہیں بھی ہوسکی۔ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں نا ہی ایسی کوئی درخواست کی گئ تھی ۔ ناہی ایسی کوئی ملاقات یا دورہ شیڈول تھا۔ دی پرںٹ کی اس بے بنیاد خبر پر یورپی یونین نے بھی تبصرے سے گریز کیا۔

ہندوستان جتنی کوشش کرلے پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا نہیں کرسکا ابھی کرکٹ لیگ پاکستان میں ختم ہوئی ہے تو آسڑیلیا کی ٹیم پاکستان آگئ اور ان کے درمیان سیریز کا آغاز ہوگا ۔ چینی ساختہ جے ٹین سی لڑاکا طیارے اگلے ہفتے پاکستان کے فضائی بیڑے کا حصہ بننے جارہے ہیں اور او آئی سی کے اجلاس کی میزبانی کے لئے پاکستان تیاری کررہا ہے۔ جھوٹی خبروں سے مودی میڈیا ہندوستانی عوام کو تو بے وقوف بناسکتے ہیں دنیا کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جاسکتی۔ فیک نیوز سے اصل قارئین آپ کو پڑھناچھوڑ دیتے ہیں یہ ہی حال دی پرنٹ کا ہوا ہے۔



متعللقہ خبریں