نئی جہت بہتر ماحول14

کافی اور اس کے فوائد

1740950
نئی جہت بہتر ماحول14

 کیا آپ جانتے ہیں کہ کافی  نوشی کی عادت 12 سال کی عمر سے شروع ہو رہی ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ ماہرین کافی کے بارے میں کیا کہتے ہیں، جو اپنی انواع، خوشبو اور رنگوں سے اپنی کشش بڑھا رہی ہے۔

کافی یمن سے آئی ہے،  ، یہ  ہر تقریب ، دعوتوں کے دوران،   تفریحات میں نوش کی جاتی ہے۔ پچھلے دس سالوں میں کافی کے بارے میں ہمارا حافظہ بدل گیا ہے۔

کافی، جو برانڈز اور اقسام کے ساتھ ایک مقبول صنعتی مصنوعات بن چکی ہے، اپنے ہدف کے شائقین کی حد کو کافی وسیع رکھتی ہے۔ کافی، جس کی بنیادی طور پر دو قسمیں ہیں جنہیں عربیکا اور روبسٹا کہتے ہیں، استعمال شدہ طریقہ اور پینے کے طریقوں سے متنوع ہے۔ یہ ناگزیر ہے کہ مختلف ذائقوں والی کافی کی اقسام جیسے دودھ، سبزیوں کا دودھ، کریم، چاکلیٹ، ناریل اور گرم اور ٹھنڈے آپشنز بچوں کے ریڈار پر ہوں۔

انٹرنیشنل کافی آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق ترکی میں کافی کی کھپت میں اوسطاً سالانہ 15.6 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ ترکی میں کافی کی کھپت، جو 2012-2013 کے عرصے میں 595 گرام فی شخص تھی، 2015-2016 میں 920 گرام تک پہنچ گئی۔  بریسٹاکے ٹرینر نعیم  قوجہ کا اندازہ ہے کہ آج یہ تعداد 1 کلوگرام فی شخص سے زیادہ ہے۔

قوجہ کا کہنا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں کافی کی صنعت کو ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے، اور کافی شاپس کے چین کے پھیلاؤ کے ساتھ استعمال کی عمر میں کمی آئی ہے۔

سن2007 سے پہلے، جب یہ اضافہ دیکھا گیا تھا، والدین اپنے بچوں کو اس وقت تک کافی پینے کی اجازت نہیں دیتے تھے جب تک کہ وہ تقریباً 18 سال کے نہ ہو جائیں، تاہم، 'اب آپ چین کافی شاپس کی قطاروں میں بچوں کی آوازیں سن سکتے ہیں؛ 'بابا، مجھے سفید چاکلیٹ موکا چاہیے، آئیے موکاپیتے ہیں'۔.

قوجہ کے مطابق، بچے زیادہ تر دودھ اور چاکلیٹ یا دیگر ذائقوں سے بنے کافی مشروبات کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ان میں موجود کافی کی مقدار بلیک کافیوں کے مقابلے براہ راست کم ہو جاتی ہے۔

"کیفین کی مقدار دل کی دھڑکن تیز کرنے کا سبب بن سکتی ہے کیونکہ یہ بلیک کافی میں تھوڑی زیادہ ہوتی ہے، اس میں کوئی اصول نہیں کہ یہ سب کو دی جائے گی۔ یہاں سب سے اہم چیز کافی پینے کے وقت کا وقفہ ہے۔اس لیے اسے ہر وقت پینا درست نہیں ۔ عام طور پر اگر ہم کم از کم 2-3 گھنٹے چھوڑ دیں تو یہ وقت ہمارے جسم کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔

ان لوگوں میں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا یعنی جنہیں صحت کے مسائل نہیں  ہوتے جب وہ شام ڈھلے  کافی پیتے ہیں،  قوجہ کافی کے فوائد پر بھی روشنی ڈالتے ہیں۔

"جیسے ہی دل اپنی  دھڑکن کو تیز کرتا ہے، خون تمام اعضاء میں پمپ کیا جاتا ہے۔ وہ کیا کرتا ہے، ناگزیر طور پریہ پہلے سے ہی جسم کو منظم کرنا شروع کر رہا ہے. اس کے انتظام کے ساتھ ساتھ،کافی کے فائدے گنتی کے ساتھ ختم نہیں ہوتے۔

کافی نوشی  میں عمر کا گروپ اور استعمال کی تعدد اہم ہے۔ استنبول میڈیکل فیکلٹی پیڈیاٹرک سرجری کے ماہر مرسل ہاس پولات کے مطابق، استعمال کی عمر میں 12 سال کی کمی ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر زور دیا جانا چاہیے۔

"بہت سی بیماریاں اور مسائل جو ہم اپنے بچوں میں دیکھتے ہیں وہ کھانے پینے کے انداز کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ کافی ان میں سے ایک ہے۔ ہم سنتے ہیں کہ اس کا استعمال خاص طور پر امتحان کے وقت اور مطالعہ کے لیے استعمال ہونے لگا ہے۔ چونکہ کافی پینے والے بچے کے دل کی دھڑکن اور لرزش بڑھ جاتی ہے، اس لیے پریشانی کی کیفیت بھی پیدا ہوتی ہے اور اس کے ساتھ نیند میں بے قاعدگی بھی آتی ہے۔ نیند کی خرابی سے ہم سب سے زیادہ ڈرتے ہیں، کیونکہ جو بچہ رات کو سو نہیں سکتا اس کا ہارمونل توازن بگڑنے لگتا ہے۔

ہاس پولات بتاتے ہیں کہ دل کی  دھڑکن کا تیز ہونا آج کا ایک مسئلہ ہے، لیکن اس کا اثر ہو سکتا ہے جیسے کہ کچھ بنیادی عوارض کو جنم دینا جو مستقبل میں بچوں کے لیے تجربہ کر سکتے ہیں۔

"آنتوں کے مسائل جیسے اپھارہ، جسے ہم ریفلکس یا ڈسپیپسیا کہتے ہیں، جو بڑی عمر میں دیکھے جاتے ہیں، اگر وہ کافی کا استعمال بڑھا دیں تو کم عمری میں ہی ہونے لگتے ہیں۔ اگر بچوں میں دل کی بیماری کا کوئی بنیادی اور نامعلوم جینیاتی بنیادی ڈھانچہ موجود ہے، تو یہ اریتھمیا، کم عمری میں ہونے کا سبب بنتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، یہ ایک محرک کردار ادا کرتا ہے جیسے کہ کم عمری میں بڑھاپے میں مسائل کا ابھرنا، کھانے پینے میں بے قاعدگی اور کافی جیسے محرکات کا جلد استعمال وغیرہ۔

 

خاص پولات کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو کافی کے مزے سے باز رہنے، خود کو مجبور کرنے، یہ کہنے کے لیے کہ مجھے بالکل نہیں پینا چاہیے اور اپنے لیے سخت اصول طے کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

کافی، جسے بہت سے لوگ اپنے ذائقے اور منفرد ذائقے سے ترک نہیں کر سکتے، بہت سے ذرائع کے مطابق، پانی کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس سے بہت پیار کیا جاتا ہے اس کے اپنے جواز ہیں۔ تاہم، یہ کرتے وقت جس چیز کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے وہ اس کا اعتدال پسند  استعمال ہے۔

 

 

 


ٹیگز: #کافی

متعللقہ خبریں