چشمہ شفاء ۔ 12

آج ہم آپ سے صحت کے جس مسئلے کے بارے میں بات کریں گے وہ "گاوٹ" کی بیماری ہے

1733885
چشمہ شفاء ۔ 12

ڈاکٹر مہمت اُچار کے پروگرام "چشمہ شفاء " کےساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ آج ہم آپ سے صحت کے جس مسئلے کے بارے میں بات کریں گے وہ "گاوٹ" کی بیماری ہے۔

گاوٹ بیماری جوڑوں میں جمع ہونے والے یورک ایسڈ کی وجہ سے بننے والی  پیپ کے نتیجے میں سامنے آتی ہے۔ عام طور پر پاوں کے انگوٹھے کے جوڑ کی ہڈی  باہر نکلنے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔

اس بیماری میں گوشت اور سمندری خوراک کا استعمال بیماری میں اضافے کا سبب بنتا ہے اس کے علاوہ  وافر مقدار میں پورین کی حامل غذائیں مثلاً چنے، پھلیاں، دالیں، جَو، پھول گوبھی، پالک ، کھُمبیاں اور خمیر والے مشروبات  استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

گاوٹ بیماری جوڑوں میں یورِک ایسڈ کی زیادٹی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے لہٰذا اس کے مریضوں کو ایسی غذائیں استعمال کرنی چاہئیں کہ جو اس ایسڈ کے درجے کو کم کر سکیں۔

آئیے اس بیماری کے علاج  کے طریقوں پر بات کرتے ہیں۔

 

1۔ سیب کا سرکہ

سیب کا سرکہ یورِک ایسڈ کو منتشر کرنے کے لئے نہایت موئثر  چیز ہے۔ ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ مِلا کر استعمال کیا جائے تو یہ بیماری میں افاقہ دیتا ہے۔

 

2۔ لیموں کا پانی

لیموں  کا رس  ایسی غذاوں میں شامل ہے کہ جو یورک ایسڈ کے ٹکڑے کرنے  کے لئے مانی ہوئی غذائیں ہیں۔ لیموں کا رس نہ صرف یورک ایسڈ کو منتشر کرتا بلکہ اسے جسم سے خارج کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ لیموں میں شامل وٹامن سی بھی یورک ایسڈ کی مقدار میں کمی کا سبب بنتا ہے ۔ استعمال کا طریقہ کچھ یوں ہے کہ ہر روز ایک گلاس پانی میں آدھا یا پورا لیموں نچوڑ کر پی لیا جائے۔

 

3۔چیری اور بلیک بیری

چیری اور بلیک بیری جسم میں یورک ایسڈ میں کمی کر کے گاوٹ بیماری میں افاقہ دینے والے پھل ہیں۔

 

4۔  گھاس کا پانی

گھاس کا پانی خون میں الکیلک کے درجے کو توازن میں لا کر یورک ایسڈ کو ختم کر دیتا ہے۔

 

5۔ سبزیوں کا پانی

متواتر  اور کافی مقدار میں سبزیوں کا پانی استعمال کر کے ہم گاوٹ کی وجہ سے پیدا ہونے والے درد میں کمی کر سکتے ہیں۔

 

6۔ پارسلے

پارسلے جسم سے فاضل  یورک ایسڈ کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ پارسلے کو کھانے کے درمیانی وقفوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے  یا پھر کھانے میں ڈال کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے لیموں کے رس کے ساتھ  مِلا کر بھی استعمال کرنا نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔

 

7۔ ہلدی

ہلدی کے جسم میں جذب ہونے  کی شرح کم ہونے کی وجہ سے دن میں 6 سے 8 گرام ہلدی پاوڈر  شہد میں مِلا کر نِگلا جا سکتا ہے۔

 

8۔ پیشاب میں اضافہ کرنے والی  مختلف اقسام کی چائے

دن میں ایک دفعہ ایسی چائے کا استعمال کیا جائے جو پیشاب میں اضافے کا سبب بنے مثلاً مکئی کے بال  ایسی چیز ہے کہ جس کا کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہے۔ اس کی چائے  کا استعمال  کیا جا سکتا ہے۔

 

9۔ کاربونیٹ

دن میں ایک گلاس پانی میں ایک میٹھے کا چمچ کھانے کا سوڈا مِلا کو پیا جا سکتا ہے لیکن ہائی بلڈ پریشر والے مریض اس کے استعمال سے پرہیز کریں۔

 

10۔ سیلری

اس کے استعمال کا طریقہ کچھ اس طرح ہے کہ 300 سے 350 گرام سیلری کو اڑھائی گلاس پانی کے ساتھ پکایا جائے۔ پانی ابُلنا شروع ہونے پر دیگچی کا ڈھکن بند کر کے ہلکی آنچ پر 6 سے 7 منٹ تک اُبلنے دیا جائے۔ اس  کے بعد کھانے کی شکل میں استعمال کیا جائے ۔ اگر کوئی اسے کھانا پسند نہیں کرتا تو سیلری کو مزید 7 منٹ تک دھیمی آنچ پر اُبلنے دیا جائے اور اس کے بعد چھان لیا جائے اور  دوپہر اور شام کے کھانے سے  آدھا گھنٹہ قبل  پی لیا جائے۔ احتیاط کریں  اسے صرف ابلی ہوئی شکل میں سبزی کے طور پر یا پھر اس کے پانی کو استعمال کیا جائے اس میں نمک مرچ ، گھی یا اس سے مشابہ کوئی چیز نہ ملائی جائے۔ اس طریقے کو استعمال کرنے کے خواہش مند افراد کا تین ماہ تک ہفتے میں  تین دفعہ 300 سے 350 گرام سیلری استعمال کرنا ضروری ہے۔

 

ان طریقوں کے علاوہ سیب، کیلے، پیاز اور ناشپاتی کا متواتر استعمال کیا جائے۔ تُلسی کے پتّے، لیونڈر،  روزمیری  اور جونیپر کے تیل مالش کے لئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں