چشمہ شفاء ۔ 04

ہمارا آج کا موضوع  دودھ پلانے والی ماوں کے حوالے سے ہے

1707937
چشمہ شفاء ۔ 04

پروگرام چشمہ شفاء میں ہمارا آج کا موضوع  دودھ پلانے والی ماوں کے حوالے سے ہے۔ یعنی ہم جڑی بوٹیوں کی مدد سے ماں کے دودھ میں اضافے پر بات کریں گے۔  دودھ پلانے کے دور میں مائیں کافی حد تک حساس بھی ہوتی ہیں اور ذہنی دباو کا شکار بھی۔ اس دور میں ان کی خوراک میں ایسے عناصر کو ضرور شامل کرنا چاہیے جو دودھ میں اضافے کا سبب بنیں۔

اس موضوع  پر بات کرتے ہوئے گلیکٹوگوگ کے نام سے ایک ٹرم استعمال کی جاتی ہے۔ گلیکٹوگوگ  ان جڑی بوٹیوں، غذائی مادوں اور ادویات کا عمومی نام ہے کہ جو  دودھ کے غدودوں کو حرکت میں لاتی اور نتیجتاً دودھ میں اضافہ کرتی ہیں۔ ان مادوں کے ایک حصے  کے بارے میں معلوم ہے کہ یہ دودھ بنانے والے ہارمونز میں اضافے کاسبب بنتے ہیں لیکن بہت سے مادے ایسے ہیں کہ جن کے اثرات کے میکانزم کے بارے میں مکمل معلومات موجود نہیں ہیں۔ اصل میں بہت سی ایسی روایتی خوراکیں  ہیں جو قدیم دور  سے نسل در نسل اس مقصد کے لئے استعمال ہوتی چلی آ رہی ہیں۔

موجودہ دور میں بھی متعدد مائیں دودھ میں اضافہ کرنے والے عناصر کو ترجیح دیتی ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ معمول کے مطابق اور کامیابی سے اپنے بچے کو دودھ پلانے والی ماوں کا دودھ بچے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے کافی ہوتا ہے۔ لہٰذا دودھ بڑھانے والی ادویات، خوراکوں یا جڑی بوٹیوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ کیونکہ انسانی وجود اتنا ہی دودھ پیدا کرتا ہے جتنی طلب ہو۔

تو آئیے دیکھتے ہیں کہ دودھ بڑھانے کی ضرورت کن ماوں کو پیش آتی ہے۔

1۔ ایسی مائیں کہ جن کا دودھ تمام  موزوں حالات کے باوجود پیدا نہ ہو

2۔ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے یا پھر جڑواں بچوں کی مائیں 

3۔ دودھ کے اچانک خشک  ہونے کا سامنا کرنے والی مائیں۔ ایسی ماوں میں دوبارہ دودھ کے غدودوں کو متحرک کرنے کے لئے دودھ بڑھانے کے علاج کی ضرورت پیش آتی ہے۔

لیکن علاج شروع کرنے سے پہلے فیڈنگ ماہر یا کسی ڈاکٹر سے مشورہ کرلینا چاہیے کیونکہ کوئی بھی دودھ بڑھانے والی دوا یا خوراک خودمختار شکل میں دودھ کو نہیں بڑھا سکتی۔

اس معاملے میں ہم آپ کو جو دیسی علاج بتائیں گے وہ کچھ اس طرح ہیں:

1۔ تازہ سفید انگور

تازہ انگور  کا دن میں دو دفعہ استعمال ماں کے دودھ میں اضافہ کرتا ہے۔

2۔ خراسانی اجوائن

صبح شام کھانے سے قبل اجوائن خراسانی ماں کے دودھ میں اضافہ کرتی ہے۔

3۔ تازہ یا خشک انجیر

اسے استعمال کرنے کا طریقہ کچھ یوں ہے کہ آٹھ سے نو عدد خشک انجیر کو دو حصوں میں کاٹ کر پینے کے پانی میں زیادہ سے زیادہ دس منٹ تک ابال کر اس محلول کو دو حصوں میں تقسیم کر لیا جائے اور صبح اور شام استعمال کیا جائے۔

4۔۔ انجیر اور گاجر

آٹھ دس عدد انجیر کو دو حصوں میں کاٹ کر آدھا کلو ابلتے پانی میں ڈال کر آنچ ہلکی کر کے بند ڈھکن  کے ساتھ پانچ منٹ تک پکایا جائے۔ اس کے بعد گاجر کے ٹکڑے کر کے اس میں ڈال دئیے جائیں اور مزید 3 منٹ تک بند ڈھکن کے ساتھ ہلکی آنچ پر پکایا جائے۔  بعد ازاں  ٹھنڈا ہونے پر محلول کو چھان لیا جائے اور بیس دن تک دوپہر سے پہلے اور دوپہر کے بعد ایک گلاس پی لیا جائے۔

5۔شہتوت

شہتوت کو بھی دودھ میں اضافے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تازہ سفید شہتوت، خشک سفید شہتوت یا پھر شہتوت کا اصلی اور کسی قسم کی ملاوٹ سے پاک شیرہ  بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔

بعض ایسی چیزیں ہیں کہ جن کے بارے میں محتاط رہنا ضروری ہے۔

1۔ حاملہ یا دودھ پلانے والی عورتیں بے موسمی یا ہارمون والی سبزیاں اور پھل استعمال نہ کریں۔

2۔ بیک وقت دودھ میں اضافہ کرنے والے دو طریقوں کا استعمال نہ کریں۔ انجیر اور گاجر کا طریقہ خارج دیگر طریقوں کے استعمال کا دورانیہ ایک ہفتہ ہے۔ ایک ہفتے کے بعد دوبارہ ضرورت محسوس کریں تو مذکورہ بالا طریقوں میں سے کسی اور طریقے کے استعمال میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔مثلاً ایک ہفتے تازہ انگور کا طریقہ استعمال کر کے چھوڑا تو کسی اگلے  ہفتے میں اجوائن خراسانی کا استعمال کر سکتے ہیں۔

مذکورہ بالا طریقوں کے علاوہ

  • سونف
  • کھجور
  • سیلری
  • تازہ سیلری کے پتے
  • حلوہ کدو
  • اسٹرابیری
  • سلاد کے پتے
  • سماق
  • فنل کی چائے
  • نرہ تیزک
  • چاول
  • تل
  • اخروٹ، بادام، فندق
  • سائمن مچھلی
  • چنے اور پھلیوں کے کنبے کی اجناس
  • انڈہ
  • کافی مقدار میں پانی
  • سبز پتوں والی سبزیوں کے استعمال کی تجویز پیش کی جا سکتی ہے۔

اگرچہ ان غذائی اجناس کے کس قدر موئثر ہونے کے بارے میں بہت زیادہ تحقیق موجود نہیں ہے لیکن پھر بھی مائیں ان اجزاء کو ایک تواتر سے ترجیح دیتی چلی آئی ہیں۔ علاوہ ازیں مارکیٹ میں اس مسئلے کے حل کے لئے بہت سے مصنوعات موجود ہیں ۔ اگر مائیں انہیں استعمال کرنا چاہیں تو پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

ڈاکٹر مہمت اُچار کا پروگرام "چشمہ شفاء" آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا۔



متعللقہ خبریں