پاکستان ڈائری - کرونا وائرس اور بچے

کورونا کی وبا کے بعد بچے بھی اب ایسے ہوگئے کہ ان کا دل نہیں کرتا کہ وہ تعلیمی اداروں میں جائیں۔بس بستر پر ہی آن لائن کلاس لی ،بستر پر ہی کھانا کھایا اور بستر پر ہی سوگے

1706886
پاکستان ڈائری - کرونا وائرس اور بچے

پاکستان ڈائری -37

کورونا کی وبا میں بچوں کے سکول بند کردئے گئے اور درس و تدریس کا سلسلہ رک گیا۔بچوں کی تو موج لگ گئ ۲۰۲۰ سے وہ گھروں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔آرام موج مستی اور تھوڑی پڑھائی بچوں کو اتنی زیادہ چھٹیاں پہلے کبھی نہیں ملی تھیں تو انکے تو بہت مزے ہوگئے۔ کچھ سکولز کالجز نے فاصلاتی تعلیم کا سلسلہ شروع کردیا تو کچھ اداروں نے بچوں کو بنا امتحان پاس کردیا تو کچھ طالب علموں نے آن لائن امتحانات دئے اور کچھ نے گذشتہ رزلٹ کی اسسمنٹ پر انکو پاس کردیا۔بچوں کا تعلیمی سلسلہ بہت دھیمی رفتار سے چلا اور یہ صرف پاکستان نہیں دنیا بھر میں ہوا۔کیونکہ کورونا نظام تنفس کی بیماری ہے متعدی ہے ایک دوسرے سے لگ جاتا ہے اور چھوت کی طرح پھیل رہی ہے۔وبا نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا اس لئے احتیاط کرنا ضروری تھی ۔

کورونا کی وبا کے بعد بچے بھی اب ایسے ہوگئے کہ ان کا دل نہیں کرتا کہ وہ تعلیمی اداروں میں جائیں۔بس بستر پر ہی آن لائن کلاس لی ،بستر پر ہی کھانا کھایا اور بستر پر ہی سوگے۔بچے سہل پسند ہوگئے ہیں اور کھیل کود سے گئے۔پاکستان میں چونکہ لوڈ شیڈنگ اور انٹرنیٹ بھی ایشو کرتا ہے توبہت سے بچوں کے لئے یہ بھی ممکن نہیں کہ وہ مسلسل آن لائن تعلیم حاصل کرسکیں۔بہت سے والدین اتنا افورڈ نہیں کرسکتے کہ وہ ہر بچے کو نئے لیپ ٹاپ کمپیوٹر بھی خرید کر نہیں دے سکتے۔الگ الگ چیزیں خرید کر دینا بھی ماں باپ کے لئے ممکن نہیں۔پر کورونا کی وجہ سے فاصلاتی تعلیم ہی ضروری ہے۔

کورونا کی وبا بھی ایسی تھی کہ بچوں کو سکول کالج نہیں بھیجا جاسکتا تھا کیونکہ وہ بچے بیماری کے کرئیر بن سکتے تھے۔تاہم اب جو کورونا کا نا ویرینٹ آیا ہے اس میں بچے بھی بڑی تعداد میں اس بیماری کا شکار ہورہے اور اس وقت مختلف ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ماں باپ پریشان ہوگئے کہ کیا کیا جائے پہلے تو بچے محفوظ تھے لیکن اب بچے بھی اسکی زد میں ہیں۔اس ساتھ والدین معاشی دباو میں آگئےسکول کالج یونیورسٹیاں بند رہی اور والدین فیس دیتے رہے یہ ان پر اضافی بوجھ ہے۔تعلیم اور تعلیمی نظام بگڑ کر رہ گیا۔پاکستانی والدین نے تمام تر نامساعد حالات کے باوجود بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کئے۔

اب آج سے پاکستان میں دوبارہ تعلیمی ادارے کھول رہے ہیں جن میں پنجاب اور خیبر پختون خواہ میں تدریس و تدریس کا عمل شروع ہوگیا ہے۔تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد ہوگا کیا بچوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رہے گا۔ کیا بچے اتنے گرمی اور حبس میں سارا دن ماسک پہن پائیں گے۔کیا اس وجہ سے مزید کورونا وائرس تو نہیں پھیلے گا۔بہت احتیاط کرنا چاہیے تاکہ بچے تعلیم بھی حاصل کرتے رہیں اور کورونا سے بھی محفوظ رہیں اس ضمن حکومت مفت ماسک سینٹائزر اور تھرمامیڑ تعلیمی اداروں کو فراہم کریں۔  

 



متعللقہ خبریں