پاکستان ڈائری - 10

پاک بھارت ٹاکرے میں فتح کس کی ہوئی ؟ بھارت ہر بار اپنی ناکامیوں کا مدعا پاکستان پر ڈال کر حقیقت سے نظریں چراتا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کے مظالم اب کشمیری قوم میں بغاوت پیدا کررہے ہیں اور پلوامہ حملہ اس کا شاخسانہ ہے۔اس کا الزام پاکستان پر لگا دینا

1158055
پاکستان ڈائری - 10

پاکستان ڈائری - 10

پاک بھارت ٹاکرے میں فتح کس کی ہوئی ؟ 

بھارت ہر بار اپنی ناکامیوں کا مدعا پاکستان پر ڈال کر حقیقت سے نظریں چراتا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کے مظالم اب کشمیری قوم میں بغاوت پیدا کررہے ہیں اور پلوامہ حملہ اس کا شاخسانہ ہے۔اس کا الزام پاکستان پر لگا دینا مضحکہ خیز ہے اور مودی کی اگلا الیکشن جیتنے کی ایک چال تھی۔یہ چال بری طرح ناکام ہوئی اور بھارت کو لینے کے دینے پڑگئے ۔بھارتی میڈیا نے پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ ایک ایسے شخص عبد الرشید غازی کو بنا دیا جو 2007 کے لال مسجد آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے۔سوشل میڈیا پر سبکی ہونے پر تصاویر ڈیلیٹ کردی گئ۔بعد ازاں پھر انڈین میڈیا نے ماسٹر مائنڈ کی تصاویر جاری گی جس میں ایک لڑکے پر برازیل کے سیکورٹی گارڈ کا یونیفارم لگا کرفوٹو شاپ کرکے اسکو کہا گیا کہ یہ پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔تاہم سوشل میڈیا پر اس کا بھی پول کھل گیا ۔

بھارتی فوج بڑے بجٹ کے باوجود جنگ لڑنے کے قابل نہیں ہے۔انکے فوجی خودکشیاں کررہے ہیں اور ویڈیو بنا بنا کر راشن اور سہولیات کی کمی کا رونا روتے رہے ہیں ۔اس لئے مودی حکومت کے جنگی جنون اور ان کے میڈیا کی جنگی للکار کے باوجود انکی فوج کا مورال بلند نہیں ہوسکا ۔اس لئے سرجیکل اسٹرائک 2 بری طرح ناکام ہوئی ۔بھارتی میڈیا کی طرف سے بلند و بانگ دعوے کئے گئے ہمارے جہاز 21 منٹ پاکستان میں رہے اور جیش کے ٹھکانے بالا کوٹ میں تباہ اور 300 لوگ مارے گئے۔تاہم طیارے چند منٹ فضائی حدود میں آئے لیکن پاک فضائیہ کے مدمقابل آتے ہی اپنا پے لوڈ بالا کوٹ میں گرا کر بدحواسی میں واپس انڈیا بھاگ گئے۔پاکستانی میڈیا کے نمائندے جب وہاں پہنچے تو وہاں ایک کوے اور چند درختوں کے علاوہ کسی چیز کو نقصان نہیں ہوا۔

انڈین میڈیا اور راج نیتی میں یہ آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ اگر جیش کے ہیڈکوارٹر تباہ ہوئے یا 300 لوگ بالا کوٹ میں مرگئے اسکی تصاویر اور ثبوت دئے جائیں ۔تاہم مودی سرکار  اور بھارتی میڈیا مکمل طور پر ثبوت دینے میں ناکام رہے۔بھارتی راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے کہا بالا کوٹ میں شاید ہی کسی کی ہلاکت ہوئی ہو اور مودی سرکار پر کڑی تنقید کی ۔نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ بھارتی فوج کو سیاست زدہ کرنا بند کرو آپ بالا کوٹ میں دہشتگردختم کررہےتھے یا درخت اکھاڑ رہے تھےیہ انتخابی چال تو نہیں ۔

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور  نے اس حملے کے بعد سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئیں اور ہماری فضائی حدود میں 21 منٹ رہ کر دکھائیں ۔انہوں نے کہا بھارت بے وقوفی اور جھوٹ کا سہارا لے رہا ہے کشیدگی کے بعد سے کمبٹ ائیر پٹرولنگ ہر وقت فضا میں موجود ہیں ۔فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی فارمیشن 4 سے 5 ناٹیکل میل اندر آئی جنہیں پاکستان ائیر فورس نے چیلنج کیا اور وہ اپنا پے لوڈ بالا کوٹ میں گرا کر چلے گئے۔جہاں کوئی مالی جانی نقصان نہیں ہوا ۔انہوں نے مزید کہا ہمارا جواب مخلتف ہوگا وقت اور جگہ کا تعین ہم کریں گے اور بھارت ہمارے سرپرائز کا انتظار کرے۔

بھارت کے جنگی عزائم کسی سے چھپے نہیں ہیں بھارت پاکستان پر حملے کی طیاری کررہا تھا تاہم پاکستان کی انٹیلی جینس کو اس تیاری کا علم ہوگیا تھا۔ سینیر اینکر ارشد شریف کے مطابق بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی حکومتی ذرائع کے مطابق ایک اور ملک بھی اس میں بھارت کا ساتھ دے رہا تھا۔بھارت نے راجھستان کی طرف سے حملے کا منصوبہ بنا یا تھا اس خدشے کی پیش نظر پاکستان نے اپنی ائیر سپیس بند کردی۔بھارت کا راجھستان کی طرف سے پاکستان پر حملے کے ساتھ میزائل   حملہ بھی کرنا چاہتا تھا۔میزائل حملوں میں پاکستان کے 8 سے 9 مقامات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئ تھی ۔پاکستان کی طرف سے بھی جواب میں 9 مقامات کو ٹارگٹ کرلیا گیا تھا۔چھ بھارتی جہازوں نے سیالکوٹ کی طرف سے سرحد کی خلاف ورزی کی کوشش کی اور پاکستان ائیر کومبٹ پیٹرولنگ کو دیکھ کر واپس موڑ گئے۔اس ہی دن اوکاڑہ اور بہاولپور کی طرف سے بھی بھارتی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی لیکن شاہینوں نے اس  کوشش کو ناکام بنا دیا۔تیسری کوشش بالا کوٹ کی طرف کی گئ جس میں چار بھارتی طیارے تین سے چار ناٹیکل میل پاکستان کے اندر آئے اور پاک فضائیہ کے شاہینوں کو سامنے پاتے ہی پے لوڈ گرا کر چلے گئے ۔سینیر صحافی ارشد شریف نے ٹی آر ٹی اردو سروس کو بتایا کہپاکستان کی طرف سے 27 فروری کو بھارت کو منہ توڑ جواب دیا گیا اور انکے دو طیارے گرا دئے گئے پاکستان  نے بھارت کو جواب دن کی روشنی میں دیا۔پاکستان نے کھلی جگہ پر اسٹرائک کی جن میں بھمبر  گلی، کے جی ٹاپ بھارتی علاقہ ناریان شامل تھا۔انڈین بریگیڈ ہیڈ کوارٹر کے قریب بم گرے جن کی آواز انڈیا کے سنیئر ملٹری حکام نے سنی اور وہ بدحواسی کا شکار ہوگئے ۔ 27 تاریخ کو بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی پاک آرمی کے نشانے پر تھا ۔اس وقت وہاں ملٹری حکام  موجود تھے اس کے قریب بھی بم میزائل گرے لیکن انہیں نہیں نقصان پہنچایا گیا لیکن واضح پیغام دے دیا گیا۔

بھارتی حکومت اور ائیر فورس کی سبکی اور بے عزتی تاریخ میں لکھ دی گئ تھی جس کی مثال سب نے 27 فروری کو دیکھ لی اور پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جے ایف 17 تھنڈر سے بھارتی مگ 21 اور بھارتی ایس یو 30 ایم کے آئی گرا دئے ۔ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن پاکستان نے زندہ گرفتار کرلیا ۔بھارتی مگ جہاز پائلٹ حسن صدیقی اور بھارتی سو 30 جہاز پائلٹ نعمان علی خان نے گرایا۔

میجر جنرل آصف غفور نے قوم کو آگاہ کیا کہ ہم نے کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیا ، ہم نے یہ فیصلہ کرلیا تھا کہ ٹارگٹ اینگیج کرتے ہوئے کسی انسانی زندگی کا ضیاع نا ہو ، ہماری ائیر فورس نے اپنی حدود میں رہتے ہوئے جو ٹارگٹ منتخب کئے ہوئے تھے وہ چھ تھے ان ٹارگٹس کو ہمارے پائلٹس نے لاک کیا۔تاہم ہم نے اسٹرائک  کھلی جگہ پر کی اور ٹارگٹ اینگیج کیا انڈین ائیر فورس کے دو جہاز پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان داخل ہوئے پاکستان ائیر فورس نے دونوں طیارے مار گرائے جس میں سے ایک کا ملبہ ہماری طرف دوسرے کا ملبہ انکی طرف گرگیا۔

اس کے بعد پوری دنیا نے دیکھا کس طرح قید بھارتی پائلٹ ابھی نندن نے پاکستانی افواج اور انکے حسن سلوک کی تعریف کی۔بعد ازاں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حکم پر ابھی نندن کو آزاد کردیا گیا۔واہگہ کے راستے ڈاکٹر فاریہ بگٹی نے انہیں بھارتی حکام کے حوالے کیا۔ڈاکٹر فاریہ بگٹی فارن آفس میں ڈائریکٹر ساوتھ ایشیاء پاکستان ہیں انکا ابھی نندن کو باڈر تک چھوڑ کر آنا بھارت کے بلوچستان پر جعلی موقف کو خاک کرگیا۔

جس وقت میں یہ سطور درج کررہی ہو اس وقت بھارت کو سمندری محاذ پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان نے اپنی سمندری حدود میں بھارتی آبدوز کا سراغ لگا لیا اور اسکو اپنے پانیوں میں داخل ہونے سے روک دیا۔بحری فوج کے امور کے ماہرین کے مطابق جس آبدوز کا سیگنیچر نوٹ کرلیا جائے وہ ناکارہ ہو جاتی ہے اگر دوبارہ یہ پانیوں میں نظر آئی تو اسکو آسانی سے نشانہ بنایا جاسکتا ہے ۔2016 میں بھی پاکستان نے بھارتی آبدوز کا سراغ لگایا۔حکومت کی امن پسندی کے باعث اس آبدوز کونشانہ نہیں بنایا گیا۔پاکستانی بحریہ نے ہر بار کی طرح اپنی اعلی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے پوری قوم کا سر بلند کردیا۔

اس پورے ہفتے میں بھارتی غور خاک میں مل گیا انکا دفاعی بجٹ ہم سے زیادہ ہے تقریبا 55،9 بلین ڈالر کے قریب ہے جبکہ پاکستان کا بجٹ 10،8 بلین ڈالر ہے۔انکی آرمی کی تعداد 21 لاکھ چالیس ہزار کے قریب ہے جبکہ ہماری آرمی 6 لاکھ 53 ہزار کے قریب مشتمل ہے۔بھارت کے پاس 4426 ٹینک ہیں پاکستان کے پاس 2735 ٹینک ہیں ۔انکی بھارتی فضائیہ کے پاس ٹوٹل 2216 جہاز ہیں جن میں سے دو پاکستان نے گرا کر تباہ کردئے اور انکو اربوں کا نقصان پہنچایا دوسری طرف پاکستان کے پاس ٹوٹل 1143 جہاز ہیں جن میں 186 لڑاکا طیارے ہیں ۔یہ پہلی بار نہیں ہے جب بھارت نے پاکستان سے منہ کی کھائی 1965 کی جنگ میں پاکستان نے بھارت کے 104 جہاز گرائے،1971 میں 45 وار پلین،2019 میں پاکستان کے جے ایف 17 جنگی جہاز نے بھارت کے دو لڑاکا طیارے مار گرائے ۔

حالیہ صورتحال میں بھارتی فوج کا مورال بہت نیچے چلا گیا۔نیویارک ٹائم کے مطابق جنگ کی صورت میں بھارت کے پاس صرف دس روز کا گولہ بارود موجود ہے جس میں 68 فیصد پرانا اور ناقابل استعمال ہے۔

بھارتی جنگی جنون صرف الیکشن کی حد تک ہے اصل میں وہ پاکستان سے ٹکرانے کی صلاحیت اور اہلیت دونوں ہی نہیں رکھتے۔صرف چند سیٹوں کی خاطر پورے خطے کو جنگ میں لپیٹ دینے کی بھارتی کوشش مکمل ناکام ہوئی۔آج سیٹلائٹ امیجز نے بھی بھارتی دعوے کا پول کھول دیا کہ 300 لوگ یا جیش کے کیمپ تباہ ہوئے بالا کوٹ میں صرف چند درختوں کو نقصان پہنچا۔پلوامہ سانحہ اس ظلم کا ردعمل ہے جس میں طالب علم عادل ڈار کو سڑک پر بھارتی فوجیوں نے ناک رگڑوا کرکیا تھا ۔ہم انکی فوج کی تعداد کے سامنے  عددی طور پر آدھے بھی نہیں،  ان کے دفاعی بجٹ کے مقابلے میں ہمارا بجٹ کم ہے لیکن انکے دو طیارے ایک دن میں گرے پائلٹ جنگی قیدی بنا پھر بھی اسکو پاکستان نے امن کی خاطر چھوڑ کر دفاعی محاذ اور اخلاقی سطح پر برتری حاصل کرلی ۔

 



متعللقہ خبریں