پاکستان ڈائری - 33

اس بار پاکستان ڈائری میں ملاقات کریں ٹویٹر کے معروف اکاونٹ پاکستان ان پیکچرز کے ایڈمن حسن مبین سے وہ ۲۱۰۳ سے رضاکارانہ طور پر پاکستان میں سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں

796195
پاکستان ڈائری - 33

اس بار پاکستان ڈائری میں ملاقات کریں ٹویٹر کے معروف اکاونٹ پاکستان ان پیکچرز کے ایڈمن حسن مبین سے وہ ۲۱۰۳ سے رضاکارانہ طور پر پاکستان میں سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔

۱۴ اگست ۲۰۱۳ انہوں نے ٹویٹر پر پاکستان ان پیکچرز کے نام سے اکاونٹ بنایا جس کے اس وقت موجودہ فالورز کی تعداد سترہ ہزار چھ سو سے زاید ہے۔حسن مبین بیوٹی فل پاکستان  لانگ لیو پاکستان اور پاکستان از اور ہیون کے ہیش ٹیگز سے ٹویٹ کرتے ہیں اور ان کے ٹویٹس میں پاکستان میں واقع خوبصورت مقامات کی تصاویر ٹویٹ کی جاتی ہیں۔اسکے ساتھ ساتھ اس ٹویٹر اکاونٹ سے دنیا بھر سے سیاحوں کو ترغیب دی جاتی ہے کہ وہ پاکستان آئیں اور  برف پوش چٹانوں، دریاوں جھیلوں، وادیوں،آبشاروں جھرنوں،صحراؤں، کھیت کھلیانوں باغات اور بدھ مت دور مغلیہ دور کےتاریخی مقامات کو دیکھ سکیں ۔اسکے ساتھ پاکستان میں پانچ موسموں سے لطف اندوز ہوسکیں۔اکاوںٹ سے نا صرف پاکستان کی خوبصوت تصاویر بلکہ سیاحتی اور ثقافتی سرگرمیوں کی تصاویر بھی پوسٹ کی جاتی ہیں۔نئے اور سینرز فوٹوگرافر کا کام بھی ری ٹویٹ اور شئیر کیا جاتا ہے۔

حسن مبین راولپنڈی میں پیدا ہوئے بچپن سٹیلائٹ ٹاون اور سید پور روڈ میں گزرا۔سینٹ پال سکول سے ابتدایی تعلیم حاصل کی۔ایچ ایٹ کالچ سے ایف ایس سی پری انجینرنگ کی اور بی سی ایس الخیر یونیورسٹی سے کیا۔جاب کاآغاز کیا اور پندرہ سال سے اور وہ معروف ادارے میں  ایچ ار ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ منسک ہیں۔

حسن مبین نے ٹی آرٹی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ۲۰۰۹ سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر صارف ہیں ۔انٹرنیٹ کسے پسند نہیں ہم سب کا پسندیدہ مشغلہ انٹرنیٹ ہے۔میں نے ۲۰۱۳ میں سوچا کہ لوگ سیاحت کے لیے یورپ جاتے ہیں جبکے ہمارا اپنا ملک اتنا خوبصورت ہےجس میں بہت سے مقامات لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہیں۔اس لیے یہ ٹویٹر اکاونٹ بنایا تاکہ میں عالمی سطح پر پاکستان کی خوبصورتی کو اجاگر کرسکوں۔

شروع میں سب کو ٹیگ، ڈی ایم اور مینشن کرنا شروع کیا اورپاکستان کے معروف ٹویٹر یوزر کی طرف سے بہت اچھا رسپانس آیا اور اکاونٹ کے فالورز کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔حسن میبن کہتے ہیں سینٹر شیری رحمان،ایم پی اے شرمیلا فاروقی، میشا شفیع ، مسعود شریف خٹک اور آپ نے ہمیشہ پاکستان ان پیکچرز کو ری ٹویٹ کرکے اکاونٹ پروموشن میں مدد دی۔

وہ کہتے ہیں یہ کام صرف میرے ملک کے لیے ہے میں چایتا ہوں لوگ ہمارے ملک کو اسکی خوبصورتی اور کلچر کی وجہ سے پہچانیں ۔حسن مبین نے ٹی آر ٹی اردو سروس کو بتایا بہت سے فوٹو گرافر مجھے اپنا کام بھیجتے ہیں اور کچھ اپنے ٹویٹس ڈی ایم کرتے ہیں میں تمام کا کام شئیر کرتا ہوں اور اسکے ساتھ ساتھ خود بھی تصاویرجمع کرکے ٹویٹ کرتا ہوں۔میری کوشش ہوتی ہے کہ ہر سیاحتی مقام کے ساتھ مکمل معلومات دوں، ہر صوبے کی ثقافت،سیاحت  کے حوالے سے ٹویٹ کرتا رہوں۔ میں اخباروں ویب سائٹس پر آنے والے سیاحت پر مبنی آرٹیکلز بھی شئیر کرتا ہوں۔

وہ کہتے ہیں کہ ہمیں سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرنا ہوگا میں جاب کرتا ہوں لیکن پھر بھی ٹایم نکال کر صرف ملک کے لیے کام کرتا ہوں ہم سب کو اپنے ملک کی ترقی اور اسکا مثبت امیج اجاگر کرنے کے لئے اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔حسن مبین کہتے ہیں کہ میرا ارادہ ہے کہ میں ویب سایٹ بناوں جس میں پاکستان میں موجود خوبصورت تفریحی مقامات کے بارے میں مکمل معلومات ہوں۔وہ کہتے ہیں کہ میں حال ہی میں فورٹ منرو گیا مجھے بہت مایوسی وہاں پر قیام و طعام کی اچھی سہولیات نہیں ہیں اس ضمن میں حکومت کردار ادا کرے۔سیاحت کے فروغ میں سب سے پہلی چیز سیاحوں کے لیے بہت اچھی سہولیات کا ہونا ضروری ہیں۔

حسن مبین کہتے ہیں یورپ امریکہ جانے سے پہلے اپنا ملک ضرور دیکھیں خاص طور پر گلگت بلتستان ضرور جاییں وہاں بہت خوبصورت مقامات ہیں۔اگر ہم سب اپنے طور پر ملک میں موجود سیاحتی مقامات کی ٹویٹر فیس بک پر بھرپور پروموشن کریں تو غیر ملکی سیاحوں کی بہت بڑی تعداد پاکستان آسکتی ہے ۔



متعللقہ خبریں