کھیلوں کی دنیا 07
کھیلوں کی خبریں
شمالی خط استوا میں واقع ممالک موسمی شرائط کے مطابق کھیلوں کے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ جن میں برف پوش پہاڑوں پر اسکینگ قابل ذکر ہے ۔ ان کھیلوں میں انفرادی یا اجتماعی طور پر حصہ لینا نمائندہ ممالک کے لیے اہمیت اور فخر کا مقام ہوتا ہے۔ سرمائی کھیلوں کے سلسلے میں یونیورسٹی طلبہ کے مقابلوں کا انعقاد قازقستان میں ہوا جس میں 57 ممالک سے کھلاڑیوں نے حصہ لیا ۔ ان مقابلوں میں روس نے 29 سونے کے ،چاندی کے 27 اور کانسی کے 15 تمغے حاصل کرتےہوئے برتری پائی جس کے بعد قازقستان نے دوسری اور جنوبی کوریا نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔ ترکی میں سرمائی کھیلوں کا انعقاد ارض روم میں ہوا جس میں 34 ممالک سے 700 نو عمرکھلاڑیوں نے حصہ لیا جن کی عمریں 14 تا 18 سال کے درمیان تھیں۔ یورپی اولمپک کمیٹی کے صدر یانز کوجی یانجج نے ایک اخباری کانفرنس کے دوران کہا کہ ترکی نے انتہائی مختصر عرصے میں سرمائی فیسٹیول کا انعقاد کیا ۔ یورپی یوتھ اولمپکس کا ترکی میں منعقد ہونا ایک اہم قدم تھا جس کے نتیجے میں ان نو عمر کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل کرنے کا موقع ملا ۔ ان مقابلوں میں 34 ممالک نے حصہ لیا جن کے کھلاڑیوں نے مقابلوں کے نو مختلف شعبوں میں اپنی مہارتوں کا دل کھول کا مظاہرہ کیا ۔ ترک اولمپک کمیٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اوعور اردینیر نے ان مقابلوں کی منسوخی سے متعلق بعض افواہوں کے بارے میں کہا کہ یورپی یوتھ اولمپک کمیٹی کو اس بارے میں راے عامہ کو درست حقائق سے آگاہ کرنا چاہیئے تھا بہر حال یہ مقابلے ارض روم میں منعقد ہوئے جن کا اختتام 18 فروری کو ہوگا۔
آسٹریلیئن اوپن کے بعد اب ڈیوس کپ کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں ٹینس کے مایہ ناز کھلاڑی فیڈ کپ، اے ٹی پی مونٹی پیلیئر،اے ٹی پی صوفیہ اور اے ٹی پی کویٹو میں شمولیت کے لیے پنجہ آزمائی کر رہے ہیں۔
ٹینس کے دو ستارے اینڈی مرے اور رافیل نادال فٹ بال کے بھی دلدادہ نکلے مرے نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ فٹ بال کوچ بننا چاہتے ہیں اور امید ہے کہ ٹینس کورٹ کو خیر باد کہتے ہوئے فٹ بال کوچ کی تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔ جبکہ نادال کا کہنا ہے کہ وہ ریئل میڈریڈ کلب کے صدر بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔
عالم گالف کی ناقابل شکست شخصیت ایلڈریک ٹونٹ ووڈز یعنی ٹائیگر ووڈز نے سن 1997 سے 2007 کے درمیان دنیا کے بیشتر مقابلوں میں اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ دیئے مگر آج اس 42 سالہ کھلاڑی کو دبئی ٹورنامنٹ میں زخمی ہونے کی بنا پر پہلے مرحلے میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔اس حوالے سے ووڈز نے کہا کہ ماضی کی کامیابیوں کا جو مزہ میں نے چکھا ہے اس کا دوبارہ لطف اٹھانا اب مشکل ہے ۔
انفرادی کھیلوں میں پیراکی کافی مشکل کھیل ہوتا ہے جس کا آغاز یہ کھلاڑی کافی چھوٹی عمر میں کرتے ہیں جو کہ اپنی محنت سے سونے ،چاندی یا کانسی کے تمغے انتہائی سخت محنت اور مشقت سے حاصل کرتے ہیں۔ حال ہی میں 26 سالہ پیراک جیما لیو نے اس کھیل کو چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اب میں یہ شوق تمغوں کے لیے نہیں بلکہ ذاتی مشغلے کے طور پر پورا کروں گی ۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ اور توانائی 17
ترکیہ سے نکلنے والے پیٹرول کی یومیہ پیداوار اور نئے ذخائر کی دریافت کے حوالے سے ایک رپورٹ