راہ ترقی پر گامزن ترکی 50

ترک اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے اور ان پر عمل درآمد

632518
راہ ترقی پر گامزن ترکی 50

  ترقی پذیر ممالک   کی  معاشی  صورت حال   ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں  زیادہ حساس نوعیت کی ہوتی ہیں جن کی مائیکرو اکانومی  کی حامل پالیسیاں   زر منڈیوں   اور دیگر شعبوں کی تقویت میں  اہم ثابت ہوتی ہیں۔ان پالیسیوں کی  بدولت  ترقی پذیر ممالک   کے صنعتیں  عالمی مقابلے بازی  میں  اپنی افادیت اور حیثیت منواتی ہیں۔ علاوہ ازیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے  تاجروں    کےلیے بھی انہی اصولوں پر کار بند رہتے ہوئے   افرادی قوت   میں اضافہ ہوتا ہے جس سے خوشحالی عمل میں آتی ہےبصورت دیگر   اگر ان باتوں کا خیال نہ  رکھا جائے تو اس کا نتیجہ  عالمی معیشت کی دوڑ میں منفی  نکلتا ہے۔

ترکی  اس وقت دنیا کی 20 اقتصادی  طاقتوں میں شمار ہوتا ہے  جس  کے باوجود  ترکی   کو  دنیا کے بڑے  اقتصادی ممالک میں شامل ہونے کےلیے   مزید  محنت کی ضرورت ہے  جس کے لیے اہم ہے کہ    ترکی   اپنی معاشی پالیسیوں کو وسعت دے۔ گزشتہ ماہ    منعقدہ امریکی صدارتی انتخابات  کے بعد  عالمی بازاروں میں اتار چڑھاو کی کیفیت  سامنے آئی ہے  ۔   ترقی پذیر ممالک کی مقامی کرنسیوں اور یورو نے ڈالر کے آگے  اپنی قدرو  قیمت کھو دی  جس  کے اہم اسباب میں  امریکی فیڈرل ریزرو بینک       کی جانب اس ماہ رواں میں سود کی شرح میں اضافے کا اعلان بھی تھا ۔  ترکی بھی ظاہر ہے کہ اس صورت حال سے متاثر ہوا جس   پر غور کے لیے   اقتصادی رابطہ کمیٹی      کا اجلاس وزیراعظم بن علی یلدرم  کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں لیے گئے فیصلوں سے بعد ازاں عوام الناس کو آگاہ کیا گیا ۔

 وزیراعظم بن علی یلدرم  کےمطابق ، مستقبل میں  ریل سیکٹر   کی اعانت کے لیے 250 ارب ترک لیرے یعنی 70 ارب ڈالرز کے ترغیباتی  پیکیجز کا اعلان    کیا جائے گا جس کی بدولت امید ہے کہ 6 لاکھ افراد کو روزگار کے نئے مواقع نصیب  آئیں گے۔ مزید برآں  ایک دیگر منصوبے کے تحت  سرکاری اخراجات میں کمی اور بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے بھی خصوصی اقدامات  لیے جائیں گے ۔

نتیجتاً  ترقی پذیر ممالک کے ریل سیکٹرز اور افرادی قوت کی منڈیاں  ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ حساس ہوتی ہیں جس کےلیے  اقتصادی پالیسی ساز  مختلف ذرائع کو  بروئے کار لاتے ہوئے  زر منڈیوں   کی مدد کرتےہوئے  ملکی معیشت  کو  آگے بڑھانے میں معاون بنتے ہیں  یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سے  عالمی  معیشت پر    ڈالر کا غلبہ  طاری نظر آرہا ہے جس  کا اثر بالخصوص ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں پر  پڑ رہا ہے   ۔ ترکی نے اس  کے دس باب کےلیے  اقتصادی رابطہ کمیٹی کا ایک  اجلاس طلب کیا  جس میں لیے جانے والے  فیصلوں کا اعلان وزیر اعظم بن علی یلدرم نے  بذات خود کیا ۔ ان فیصلوں کی مد میں  ریل سیکٹر کو  250 ارب ترک لیرے یعنی 70 ارب ڈالرز کے ترغیباتی پیکیجز سے متعارف کروایا جائے گا  جن کی مدد سے 6 لاکھ نئی آسامیاں پیدا ہونگی      جس سے ملکی بے روزگاری میں کمی  اور   ترک معیشت میں مزید استحکام   پیدا ہوگا۔



متعللقہ خبریں