راہِ ترقی پر گامزن ترکی ۔ 22

ترکی میں تعمیراتی سیکٹر  کی سرمایہ کاریاں اور شمالی شہر پروجیکٹ

501385
راہِ ترقی پر گامزن ترکی ۔ 22

پروگرام " راہِ ترقی پر گامزن ترکی" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ آج ہم آپ کے ساتھ ترکی میں تعمیراتی سیکٹر  کی سرمایہ کاریوں اور شمالی شہر  پروجیکٹ کے بارے میں بات کریں گے۔

 

ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے لئے تعمیراتی سیکٹر  کی سرمایہ کاریوں  کواقتصادی بڑھوتی  کے حوالے سے بھی اور روزگار  کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بھی  ایک اہم سیکٹر سمجھا جاتا ہے۔ تعمیراتی سیکٹر  کی سرمایہ کاریوں کی مدد سے اراضی کے مالک  اور کنٹریکٹر فرموں کے ساتھ ساتھ سیکٹر کے لئے  پیداوار دینے والی ذیلی صنعتی فرمیں ، مزدور  اور بلواسطہ شکل میں ملکی اقتصادیات   فائدہ حاصل کر رہی ہے۔ تعمیراتی سیکٹر خاص طور پر   غیر تعلیم یافتہ  اور غیر ہنر مند لیبر پاور کو روزگار کی فراہمی کی وجہ سے  اور بھی اہمیت  حاصل کر لیتا ہے۔ اس حوالے سے متعدد ترقی پذیر  اور ترقی یافتہ ممالک تعمیراتی سیکٹر  کو تازہ رکھنے  اور سیکٹر  کی سرمایہ کاریوں کو بلا تعطل جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 

ترکی میں تعمیراتی سیکٹر نے ،  خاص طور پر سال 2002 کے اواخر میں شرح سود کے گرنے سے  تیزی اختیار کر کے ترکی کے لوکو موٹیو  سیکٹر کی شکل اختیار کر لی ہے۔ سال 2008 کا عالمی مالیاتی بحران  خارج   یہ سیکٹر لوکوموٹیو ہونے کی خصوصیت  کو قائم رکھے ہوئے ہے۔ اس دور میں پرائیویٹ سیکٹر  کی سرمایہ کاریوں  اور  اجتماعی ریذیڈنسی  کے ادارے TOKİ    کے پروجیکٹوں  کی مدد سے بہت سے شہری  گھروں اور کاروباری جگہوں کے مالک بنے  اور بہت سے شہریوں کو کام کے مواقع میسر آئے۔ حکومتی  مدد سے تعمیراتی سیکٹر  میں کارکردگی دکھانے والے  ادارے TOKİ   نے گذشتہ دنوں  رائے عامہ کو نئے منصوبوں   کے متعلق   معلومات سے آگاہ کیا۔ وزارت اعظمیٰ  اجتماعی ریذیڈنسی  کے ادارے TOKİ    کے ضلع غازی آنتیپ  میں زیر غور شمالی شہر پروجیکٹ  سے متعلق بات کرتے ہوئے TOKİ   کے سربراہ ایرگیون توران  نے کہا کہ ایک سال سے غازی آنتیپ میٹروپولیٹن بلدیہ  یونیورسٹی  اور  سرکاری اداروں  کے ساتھ مل کر شمالی شہر پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے۔ پروجیکٹ مکمل ہونے پر  50 ہزار مکانات حاصل ہوں  گے۔ انہوں نے  کہا کہ ہم اس پروجیکٹ کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور یہ ایک ایسا  بڑا ترین پروجیکٹ ہے کہ جس کی ذمہ داری TOKİ   نے  اکیلے اٹھائی ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذیل میں جس اراضی پر تعمیر کی جائے گی  وہاں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ افراد کی  رہائش  کی صلاحیت کے  حامل ایک نئے رہائشی علاقے کی تشکیل  کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ ترکی کے متعدد اضلاع کی آبادی کے 3 لاکھ  افراد سے  کم ہونے کے پہلو کو پیش نظر رکھتے ہوئے  دیکھا جائے  تو یہ منصوبہ مکمل ہونے پر  23 اضلاع سے زیادہ بڑا رہائشی علاقہ تشکیل دے گا۔ توران کی  فراہم کردہ معلومات کے مطابق غازی آنتیپ میں 13 سال میں TOKİ   نے UEFA   کے معیاروں کے مطابق  ایک اسٹیڈئیم اور کُل 17 ہزار 634 مکانات مکمل کر کے مالکان کو فراہم کئے ہیں ۔ ان سرمایہ کاریوں نے شہر کی ترقی میں اضافہ کرنے   اور بے روزگاری میں کمی کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس زمانی عرصے میں  کی جانے والی سرمایہ کاریوں نے ضلع غازی آنتیپ  میں روزگار کے امکانات پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ  بلواسطہ شکل میں تعمیراتی سیکٹر میں کام کرنے والی متعدد فرموں  کے لئے  روزگار کے نئے امکانات  پیدا کرنے کی بھی حوصلہ  افزائی  کی ہے۔

 

حاصل کلام یہ کہ تعمیراتی سیکٹر، ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کے لئے روزگار اور اقتصادیاتی  بڑھوتی  کے لئے سر فہرست سیکٹروں میں سے ایک ہے۔   تعمیرات کے سیکٹر میں کی جانے والی سرمایہ کاریاں  براہ راست  اور بلواسطہ  شکل میں متعدد راستوں سے  اقتصادیاتی ترقی میں  کردار  ادا کرتی ہیں۔ اس سیکٹر کی مدد سے  پہلے ملک کے اندر ایک رہائشی علاقہ تشکیل پا رہا ہے اور اس کے بعد اس علاقے کے اطراف میں  نئے تجارتی  علاقے بن رہے ہیں۔ علاوہ ازیں تعمیراتی سرمایہ کاریوں  کے دوران ہنر مند اور غیر ہنر مند لیبر پاور کے طور پر کثیر تعداد میں روزگار پیدا کیا جا رہا ہے۔ ترکی بھی ترقی کرتی ہوئی اقتصادیات کے ساتھ تعمیرات  کے سیکٹر  کو تازہ رکھنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔  گذشتہ 10 سال کے دوران شرح سود میں کمی کی وجہ سے اس سیکٹر میں زیادہ تازگی پیدا ہوئی ہے اور سرمایہ کاریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان سرمایہ کاریوں کا ایک حصہ پرائیویٹ سیکٹر کی طرف سے کیا جا رہا ہے جبکہ ایک حصہ TOKİ   کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔  شمالی شہر پروجیکٹ  کے ساتھ  بقول TOKİ   کے سربراہ توران کے مطابق ترکی کے 23 اضلاع  کی آبادی  سے زائد افراد  کو رہائش  فراہم کی جائے گی اور اس پروجیکٹ کی مدد سے غازی آنتیپ میں  ایک نئے رہائشی  علاقے کی تشکیل کی جائے گی۔ اس رہائشی علاقے کی طفیل روزگار کے نئے امکانات پیدا ہوں گے اور عوام کی خوشحالی کے درجے میں اضافہ ہو گا۔ رہائشی علاقوں  کے اطراف  میں نئے تجارتی  علاقے تشکیل پائیں گے جو ملکی اقتصادیات  کی ترقی میں مثبت کردار ادا کریں گے۔



متعللقہ خبریں