راہِ ترقی پر گامزن ترکی ۔ 5

ترکی میں صحت کے سیکٹر ہیلتھ ٹوئر ازم کا اقتصادی ترقی کے ساتھ تعلق

440973
راہِ ترقی پر گامزن ترکی ۔ 5

پروگرام " راہِ ترقی پر گامزن ترکی " کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ گذشتہ ہفتے ہم نے آپ کے ساتھ صحت کے سیکٹر کی ترقی اور لیبر پاور کے درمیان تعلق اور ان کے اقتصادی بڑھوتی پر اثرات کے بارے میں بات کی۔ آج ہم ترکی میں صحت کے سیکٹر ہیلتھ ٹوئر ازم کا اقتصادی ترقی کے ساتھ تعلق کے بارے میں آپ کے ساتھ بات کریں گے۔


انسان اپنی زندگی کے دوران بعض بنیادی خدمات کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ یہ بنیادی ضروریات کھانا پینا، رہائش، لباس اور صحت جیسی بنیادی ضروریات ہیں۔ ان ضروریات میں صحت، انسانی زندگی کو اور زندگی کے معیار کو متاثر کرنے والے اہم ترین عناصر میں سے ایک ہے۔ معاشروں کی اقتصادیات ایک حوالے سے اس کے شہریوں کی صحت کے ساتھ ایک ہی شرح پر ہوتی ہے۔ جسمانی اور ذہنی صحت معاشرے کی پیداواریت اور روزگار کو متاثر کرنے والے عناصر میں سے ہے۔ ترکی میں اس پہلو کو پیش نظر رکھتے ہوئے حالیہ 15 سال میں صحت کے شعبے میں اہم اقدامات کئے گئے ہیں۔ ہسپتالوں کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔


ٹوئرازم کا سیکٹر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے لئے زرمبادلہ کھینچنے والا، روزگار کی شرح میں اضافہ کرنے والا سیکٹر ہے۔ ترقی پذیر ممالک اس سیکٹر کی مدد سے کم سرمایہ کاری سے بڑے پیمانے پر زرمبادلہ حاصل کر سکتے ہیں اور یہ سیکٹر ان ممالک کی اقتصادیات میں بھی متعدد پہلووں سے کردار ادا کرتا ہے۔


بھاری رقابت والا ٹوئر ازم سیکٹر سیاحت میں بھی تنوع پیدا کرتا ہے۔ یوں سیاحوں کی طلب پر اور سیکٹر کے کردار کی بدولت ثقافتی سیاحت، ہیلتھ ٹوئر ازم، کانفرنس ٹوئر ازم جیسی سیاحت کی مختلف متبادل شکلیں سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔ ان میں سے ہیلتھ ٹوئر ازم ایسی شاخ ہے جو صحت اور سیاحت کے اجتماع سے سامنے آئی ہے اور گذشتہ سالوں میں اس کی طلب میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ ہیلتھ ٹوئر ازم کو مختصراً یوں بیان کیا جا سکتا ہے کہ کسی بیماری کے علاج کے لئے اپنے ملک سے کسی دوسرے ملک کا سفر کرنا ہیلتھ ٹوئر ازم کہلاتا ہے۔ ہیلتھ ٹوئر ازم کو صرف علاج کی خدمت کے طور پر یا صرف سیاحتی خدمت کے طور پر ہی نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ حقیقت میں انسانوں کو زیادہ صحتمندانہ زندگی کے امکانات فراہم کرنے والی تمام سیاحتی خدمات کو ہیلتھ ٹوئر ازم کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے ۔مثلاً ہسپتالوں میں کئے جانے والے آپریشن اور علاج معالجے کی خدمات کو "طبّی سیاحت" ، تھرمل تنصیبات میں آرام و استراحت کے امکانات فراہم کرنے کو "تھرمل سیاحت" اور سماجی سرگرمیوں کے لئے طویل قیام کے امکانات فراہم کرنے کو "بوڑھوں اور معذوروں کی سیاحت" کہا جاتا ہے اور ان سب کا جائزہ ہیلتھ ٹوئر ازم کے طور پر لیا جا سکتا ہے۔ ترکی میں ہیلتھ ٹوئر ازم کے لئے آنے والے یہاں کم از کم 2 ہزار ڈالر سے لے کر 12 ہزار ڈالر کے اخراجات کر کے ملک میں جو بیرونی زرمبادلہ چھوڑتے ہیں اس کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ ترکی کے سیاحتی ایجنٹوں کی یونین TURSAB کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق بیرونی ممالک سے آنے والے سیاح ہیلتھ ٹوئر ازم کے لئے موسم گرما کی سیاحت کے لئے سب سے زیادہ ترجیح دئیے گئے شہروں کو منتخب کرتے ہیں۔ ایسے اضلاع جن کا ہیلتھ ٹوئر ازم کے لئے انتخاب کیا جاتا ہے ان میں ضلع انطالیہ سرفہرست ہے۔ سال 2012 میں ہیلتھ ٹوئر ازم کے لئے انطالیہ آنے والوں کی تعداد 87 ہزار کے قریب تھی ، استنبول 68 ہزار 850 ہیلتھ ٹوئرسٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ اسی رپورٹ کے مطابق ترکی ہیلتھ ٹوئر ازم کی مدد سے سالانہ 2.5 بلین تک آمدنی حاصل کر رہا ہے۔ وزارت صحت کے بیان کردہ اہداف کے مطابق اس تعداد کو سال 2017 تک 8 بلین ڈالر تک اور 2023 میں 20 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لئے ضروری سرمایہ کاریاں کرنے کا تعین کر دیا گیا ہے۔


نتیجہ بحث یہ کہ سیاحت اور صحت کی سہولیات کے باہم متحد ہونے سے سامنے آنے والی ہیلتھ ٹوئر ازم کی خدمت دونوں سیکٹروں کی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہے۔ یعنی ایک طرف صحت کے سیکٹر کی سرمایہ کاری اور روزگار میں اضافہ کر رہی ہے تو دوسری طرف ٹوئر ازم کے سیکٹر میں سرمایہ کاری اور روزگار میں اضافہ کر کے اقتصادی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہے۔ اس طرح ملک میں آنے والا زرمبادلہ ترقی پذیر ممالک کے شہریوں کی خوشحالی کے معیار میں اضافہ کر رہا ہے۔ اپنی ترقی پذیر اقتصادیات کے ساتھ ترکی بھی ہیلتھ ٹوئر ازم کے سیکٹر میں زیادہ موئثر کردار ادا کرنے کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔ وزارت صحت سال 2023 کے ویژن کے ساتھ اس سیکٹر سے سال 2017 میں 8 بلین ڈالر اور سال 2023 میں 20 بلین ڈالر آمدنی حاصل کرنے کا ہدف رکھتی ہے اور اس کے لئے سرمایہ کاریاں کر رہی ہے۔ اس مقصد کے لئے جو سرمایہ کاریاں مستقبل میں متوقع ہیں اور جو حال میں کی جا رہی ہیں ان کی مدد سے ترکی میں روزگار میں اضافہ ہو گا جو ملکی ترقی کی سطح کو زیادہ بلندی کی طرف لے جائے گا۔



متعللقہ خبریں