راہِ ترقی پر گامزن ترکی ۔4

ترکی میں صحت کے سیکٹر، صحت کے شعبے کے مصارف اور لیبر پاور کے قد و کاٹھ اور اقتصادیات پر اس کے اثرات

440969
راہِ ترقی پر گامزن ترکی ۔4

پروگرام " راہِ ترقی پر گامزن ترکی" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ آج ہم آپ کو ترکی میں صحت کے سیکٹر، صحت کے شعبے کے مصارف اور لیبر پاور کے قد و کاٹھ اور اقتصادیات پر اس کے اثرات سے متعلق معلومات فراہم کریں گے۔


جن پہلووں سے کسی ملک کے ترقی کرنے کا پتا چلتا ہے ان میں سے ایک اس ملک کے شہریوں کی شرائظ زندگی میں بہتری اور بلندی ہے۔ترقی کی سطح کے بلند ہونے کے ساتھ ساتھ اس ملک کے شہری بنیادی انسانی ضروریات کے موضوع پر ایک آسودہ زندگی بسر کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ بنیادی انسانی ضروریات یا امکانات تعلیم، صحت، خوراک اور رہائش ہیں۔ ان امکانات سے دنیا بھر میں خوشحالی کے درجے کی پیمائش کی جاتی ہے اور یہی امکانات انسان کے ترقی یافتہ ہونے کو ثابت کرنے والے انڈیکس کے بنیادی عناصر کی تشکیل کرتے ہیں۔ صحت کے مصارف ایسے مصارف ہیں جو کوئی ملک اپنے شہریوں کی صحت کے لئے بیس اور لینڈنگ ساخت پر خرچ کرتا ہے اور یہ صحت کے عملے کی ادائیگیوں اور ادویات کے مصارف کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ملک کے شہریوں کے زیادہ صحت مندانہ زندگی گزارنے کا ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ایسے معاشرے جن میں صحت کے مسائل کم اور اوسط عمر کی شرح بلند ہو وہ مستقبل کے بارے میں فیصلوں کے بارے میں زیادی خود اعتمادی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ یہ فیصلے کاروبار اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بھِی اس کی عکاسی کرتے ہیں۔ ایسے ممالک جہاں صحت کے مسائل کم ہوتے ہیں وہاں لیبر پاور کے معیار میں بھی اور اقتصادی ترقی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔لیبر پاور میں شرکت کی شرح میں اضافے سے ملک کی پیداوار کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ایک صحت مند معاشرہ ملک کی اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے کا سبب بننے کے ساتھ ساتھ سرمایے کےبہاو کے رُخ کو زیادہ موئثر جگہوں خاص طور پر سرمایہ کاریوں کی طرف موڑتا ہے۔ اور سرمایہ کاریوں میں اضافہ اقتصادی صلاحیت میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔


ترکی میں حالیہ سالوں میں صحت کے سیکٹر میں اہم پیش رفتیں ہو رہی ہیں۔ اس حوالے سے پرائیویٹ سیکٹر میں بھی اور پبلک سیکٹر میں بھی اہم سرمایہ کاریاں کی جا رہی ہیں۔ تمام شہروں میں نئے اور زیادہ جدید ہسپتال بنائے گئے ہیں۔ ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے اور بہت سے صحت کے عملے کو بھرتی کیا گیا ہے۔ ملک میں سال 2002 میں ہسپتالوں کی تعداد 774 تھی جو 2014 میں بڑھ کر 874 ہو گئی ہے۔ اسی دور میں سرکاری ہسپتالوں میں پستروں کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار تھی جو بڑھ کر ایک لاکھ 23 ہزار ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ اضافی طور پر پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کے طفیل اور اندرون اور بیرون ملک سرمایہ کاریوں کے طفیل متعدد ہسپتالوں کے نیٹ ورک نے ترکی میں خدمات دینا شروع کر دی ہیں۔ سال 2002 میں ترکی میں اوسط عمر 72.5 سال تھی جو 2013 میں بڑھ کر 77 سال تک پہنچ گئی ہے۔ اس پیش رفت کی روشنی میں سرکاری ہسپتالوں میں سال 2008 میں 218 ملین علاج کی خدمات پیش کی جاتی تھیں جو سال 2014 میں بڑھ کر 292 ملین ہو گئی ہیں۔ اس دورانیے میں پرائیویٹ ہسپتالوں نے جو علاج کی خدمات پیش کیں ان کی تعداد 37 ملین سے بڑھ کر 68 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ صحت کے مصارف کے شہریوں پر اثرات خود کو صحت کی خدمات پر ممنونیت کے درجے میں اضافے سے بھی ظاہر کر رہے ہیں۔ سال 2004 میں صحت کی خدمات پر مطمعن ہونے والوں کی تعداد 48 فیصد تھی جو سال 2013 میں بڑھ کر 75 فیصد تک پہنچ گئی ۔ صحت کے سیکٹر نے بھرتیوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے۔ سال 2010 میں اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعداد 31 ہزار تھی جو 2015 میں بڑھ کر 37 ہزار ہو گئی ہے۔


حاصل کلام یہ کہ صحت کا سیکٹر کسی ملک کی لیبر پاور کے اور ترقی کی سطح کے ایک ایک اہم عنصر کی حیثیت رکھتا ہے لہٰذا اس سیکٹر میں ترقی ملکوں کی لئے اہم مقام رکھتی ہے۔ مستحکم اقتصادی بڑھوتی اور ترقی کے لئے ملکوں کا صحت سے متعلق شعبوں کو اہمیت دینا ضروری ہے۔ ایک صحت مند معاشرہ ایک پیداواری معاشرے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اوسط عمر میں اضافہ شہریوں کے اقتصادی فیصلوں پر مرتب ہونے والا ایک مثبت عنصر ہے۔ترکی ترقی کرتی ہوئی اقتصادیات کے ساتھ حالیہ دنوں میں صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر پیش رفت دکھا رہا ہے۔پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاریوں کی بدولت ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد اور عملے کی بھرتی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان سرمایہ کاریوں نے ملک میں روزگار میں اضافہ کر کے اقتصادی بڑھوتی میں مثبت کردار ادا کیاہے۔ خاص طور پر پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاریوں سے تعمیر کئے جانے والے ہسپتال اور بھرتی کیا جانےوالا عملہ اس سرمایہ کاری کے ایک بڑے حصے کی تشکیل کرتا ہے۔ ترکی آنے والے دنوں میں ہیلتھ ٹوئر ازماور ہیلتھ سیکٹر سے مزید استفادہ کرنے اور قتصادی بڑھوتی میں اضافہ کرنے کا پروگرام رکھتا ہے۔



متعللقہ خبریں