ترکی اور پاکستان کے تعلقات پر ایک نظر ۔ 35

پاکستان میں رجب طیب ایردوان ہسپتال کا قیام

123105
ترکی اور پاکستان کے تعلقات پر ایک نظر ۔ 35

کاروبار کی بات ہو یا ثقافتی تبادلہ یا پھر وعدے کا بھرم ترکی اور پاکستان آپس میں کبھی ایک دوسرے سے کم ثابت نہیں ہوئے۔سن 2010 میں پاکستان میں سیلاب نے تباہ کاریاں مچا رکھی تھیں۔ جہاں اس دور کے ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر مظفر گڑھ کے سیلاب زدہ علاقہ کا نہ صرف دورہ کیا بلکہ امدادی ہاتھ بڑھاتے ہوئے دوست نے دوستی کا حق نبھایا۔
مظفر گڑھ کوملتان کے نواب مظفر خاں نے 1794 میں قائم کیا۔ مظفر گڑھ کے معنی مظفر کے قلعہ کے ہیں مظفر گڑھ پنجاب کے قدیم ترین اضلاع میں سے ایک ہے اور یہ پاکستان کے عین مرکز میں جنوبی پنجاب میں واقع ہے۔ یہاں پر مالٹے اور آم کی کاشت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے کیونکہ اس کی آب و ہوا ان کی پیداوار کے لیے کافی موزوں تھی۔علاوہ ازیں مظفر گڑھ سے بہت سی نہریں بہتی ہیں، یہاں کی مٹی بہت زر خیز ہے۔شرح خواندگی ملک میں سب سے کم مظفر گڑھ میں ہے پورے شہر میں صرف ایک ورچوئل یونیورسٹی کا کیمپس ہے مظفر گڑھ کی خاص فصلیں گند م ،گنا ، کپاس ، ہیں۔
اس کے علاوہ چاول باجرہ جوار مونگ پھلی مکئی اور تیل کے بیج کا بھی مظفر گڑھ میں اضافہ ہوا ہے، مظفر گڑھ میں ناشپاتی ،فالسہ،اور کیلے کی فصل کا بھی معمولی مقدار میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ سبزیوں میں پیاز گاجر گوبھی مٹر ضلع کی خاص پیداوار ہیں ضلع کی بڑی صنعتوں میں کاٹن فلور مل جوٹ، ٹیکسٹائل، تیل کی ملز، کاغذ اور گتا ملز ہیں۔ ملک کی سب بڑی ریفائنری پارکو بھی مظفر گڑھ میں ہے۔ لال پیر تھر مل پاور اسٹیشن مظفر گڑھ میں واقع ہے جو کہ ایک نجی کمپنی کے ما تحت ہے۔ لیکن اس سے بڑھ کر ترک عوام کی جانب سے جدید ہسپتال کی تعمیر نے مظفر گڑھ کی اہمیت کو اور بھی بڑھا دیا ہے ۔وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور ترکی کے درمیان دوستانہ تعلقات کو ایک نیا باب ملا ہے دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے ترکی کی کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھہ تعاون کرتے ہوئے ہر ممکنہ تعاون کےلیے تیار رہتی ہیں۔
اسی سلسلے میں مظفر گڑھ میں طیب ایردوان ہسپتال کا قیام جنوبی پنجاب کی عوام کے لیے ترکی کی حکومت کی جانب سے ایک عظیم یاد گار تحفہ ہے۔ مظفر گڑھ میں ایک عام آدمی علاج سے محروم تھا جبکہ نجی ہسپتالوں کے علاج اس علاقے کے مکینوں کے بس سے باہر تھا۔ پاکستان میں 2010 میں سیلاب کے دورے پر جناب طیب ایردوان نے تباہی کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے اس علاقے میں کالونی اور ہسپتال بنانے کا وعدہ کیا تھا اور اب انہوں نے یہ وعدہ پورا کر دکھایا ہے۔ یہ ہسپتال ریاست کے جدید ترین ہسپتال کی حیثیت رکھتا ہے جس میں جدید ترین طبی سہولیات اور آلات کے ساتھہ علاج معالجے کی سہولت دی گئی ہے۔ جو کہ کراچی اور لاہور کے کسی بھی ہسپتال میں نہیں ہے 21 جون سے ہسپتال نے مفت طبی سہولیات فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔
ماہر ڈاکٹر اور تربیت یافتہ عملے نے بہت جلد اس علاقے میں اپنی دھاک بٹھا لی ہے اس ہسپتال کو تعمیر کرنے کے لیے ترک حکومت کے علاوہ ترکی خیراتی اداروں کے علاوہ ترک عوام نے بھی اپنے دوست ملک پاکستان میں تعمیر ہونے والے ہسپتال کے لیے عطیات دیے ہیں۔ پاکستان میں یہ ہسپتال ایک ٹرسٹ کی زیر نگرانی چلایا جا رہا ہے جس کے چیئرمین بذات خود شہباز شریف ہوں گے۔ جنوبی پنجاب کر پس ماندہ علاقے میں تیار ہونے والے اس ہسپتال کی تعمیر میں شہباز شریف نے خصوصی طور پر دلچسپی لی۔ 67 سالوں سے مظفرگڑھ کی عوام علاج کے لیے ترس رہی تھی لیکن طیب ایردوان حکومت نے ہسپتال کی منظوری دے کر مظفر گڑھ کی عوام کو نہ صرف مفت علاج بلکہ روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے ہیں اس سے پہلے مظفر گڑھ میں چھوٹی چھوٹی ڈسپنسریاں قائم تھیں جو عوام کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کیاکرتی تھیں لیکن جب سے ترکی حکومت نے پاکستان مظفر گڑھ میں ہسپتال قائم کیا ہے اس شہر کی قسمت جاگ اٹھی ہے، اسے اب خطہ جنوبی پنجاب میں خاص اہمیت حاصل ہو گئی ہے جسے علاقے میں ترقی اور کامیابی کی جانب نہ صرف پہلا قدم سمجھا جا رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اب مقامی افراد بھی یہاں پر بہتر معیار زندگی اپنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔جدید ہسپتال میں تجربہ کار ڈاکٹروں کی ٹیم موجود ہے جو مریضوں کا بہترین طریقے سے علاج معالجہ کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔یہاں پر مفت علاج کی سہولت موجود ہے اور ادویات کی فراہمی بھی ٹرسٹ کے زیر سرپرست کی جاتی ہے۔
ترکی اور پاکستان کی دوستی مثالی اور قابل فخر ہے ترکی کی ترقی سے پاکستان بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ اور ترکی بھی پاکستان کے ساتھ مخلص ہے اگر پاکستان، ترکی کی طرح راہ ترقی پر گامزن ہو جاتا تو ایک ایٹمی طاقت کا حامل پاکستان بھی عالمی سطح پر اپنی ساکھ میں اضافہ کرتے ہوئے بہت آگے تک جاسکتا ہے۔ ترکی نے جو ترقی کی ہے وہ یک دم نہیں ہوئی بلکہ اس نے بڑی محنت، صبر ، ثابت قدمی، ذہانت، باہمی تعاون اوراعلی پائے کی داخلی و خارجی پالیسیوں کی بدولت اپنا مقام بنایا ہے۔ تا ہم اس کامیابی کا راز ایمانداری اور خلوص میں پوشیدہ ہے۔ پاکستانی عوام خصوصاً مظفر گڑھ کے باسی موجودہ صدر رجب طیب ایردوان اور ترکی کے دلی مشکور ہیں کہ اب ان کو بھی معیاری علاج کی سہولت حکومتِ ترکی کے تعاون سے ملی ہے جہاں نہ صرف علاج بلکہ طرح طرح کے میڈیکل ٹیسٹ کی سہولت بھی دستاب ہے ترکی کی مخلصانہ خدمت کے پیش نظر ترکی کو سلام پیش ہے اور محترم رجب طیب ایردوان کا شکرئیہ ادا کرتے ہیں۔
تحریر محمد ناصر اوپل


ٹیگز:

متعللقہ خبریں