امریکی انتظامیہ نے عالمی ادارہ صحت سے ملکر کام نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دیں
ڈونلڈ ٹرمپ نے20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، اقوام متحدہ کی تنظیم ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کی دستبرداری پر مبنی صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے تھے

امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ملک میں صحت عامہ کے حکام کو فوری طور پر عالمی ادارہ صحت کے ساتھ کام کرنے سے روکنے کی ہدایت کی ہے۔
یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے اہلکار جان کن گسونگ نے ڈبلیو ایچ اوکے حوالے سے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔
ہدایات میں، صحت عامہ کے اداروں کے سینئر مینیجرز کو ایک نوٹ بھیجا گیا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کے ساتھ کام کرنے والے تمام اہلکار اس تعاون کو فوری طور پر روک دیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایات ڈبلیو ایچ او کے ساتھ تکنیکی ورکنگ گروپس، کوآرڈینیشن سینٹرز، ایڈوائزری بورڈز، تعاون کے معاہدوں، ذاتی طور پر یا عملی طور پر کام کرنے والے "سی ڈی سی کے تمام اہلکاروں پر لاگو ہوتی ہے۔"
ڈونلڈ ٹرمپ نے20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، اقوام متحدہ کی تنظیم ڈبلیو ایچ او سے امریکہ کی دستبرداری پر مبنی صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے تھے۔
حکم نامے کے متن میں امریکی انخلاء کی وجوہات کے طور پر " ووہان، چین اور دیگر علاقوں سے شروع ہونے والے کورونا وائرس (COVID-19) کے پھیلاوّکے حوالے سے تنظیم کی بدانتظامی، فوری طور پر ضروری اصلاحات کو اپنانے میں ناکامی ، اور رکن ممالک کے غیر موزوں سیاسی اثر و رسوخ کے خلاف اپنی خود مختاری کو برقرار رکھنے میں ناکامی " کا حوالہ دیا گیا ہے۔
متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت ، امریکہ سے "غیر حق بجانب طور پر بھاری ادائیگیوں کا مطالبہ کرتا رہتا ہے۔"
متعللقہ خبریں

پیدائش سے قبل بھی کینسر میں مبتلا ہو سکنے کا تعین
دو ایپی جینیٹک صورتحال بعد کی زندگی میں کینسر کے خطرے کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں