موسمیاتی بحران 2050 تک ایک نئی وبا کا موجب بن سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت
موسمیاتی بحران اور وبائی امراض کے درمیان ایک تعلق ہے اور اس سلسلے میں سب سے پہلی چیز جو بیماریوں کو جنم دیتی ہے وہ جانداروں کے خطے کی تبدیلی ہ
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی بحران 2050 تک ایک نئی وبا کا موجب بن سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مشیروں میں سے ایک ڈاکٹر۔ ریٹا عیسیٰ نے بتایا ہے کہ موسمیاتی بحران انسانی صحت کو کئی طریقوں سے متاثر کرتا ہے، اور شدید موسمی واقعات، وبائی امراض اور گرمی کی لہروں کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل ان کے بعض اثرات ہیں۔
عیسیٰ نے کہا کہ موسمیاتی بحران اور وبائی امراض کے درمیان ایک تعلق ہے اور اس سلسلے میں سب سے پہلی چیز جو بیماریوں کو جنم دیتی ہے وہ جانداروں کے خطے کی تبدیلی ہے۔
ملیریا اور ڈینگی بخار کے موجب مچھروں ، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اپنے مقامات کو بدلنے والے جانوروں کی مثال دیتے ہوئے عیسیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے حالات وبائی امراض کے بہاؤ میں تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی مشیر نے کہا کہ "اس بات کا قوی امکان ہے کہ موسمیاتی بحران کے نتیجے میں 2050 تک مزید ایک وبا پھیلے گی۔"