عالمی ماحول کو بہتر بنانا ہم سب کی ذمے داری ہے:گوٹیرس
گوترس نے کہا کہ ماہرین کی آواز کو سننا ضروری ہے ،گزشتہ سال پہلی بار نیٹ ورکس اور قابل تجدید توانائی پر کی گئی جبکہ فوسل ایندھن پر سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا خطرناک ہے
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گُترِیس نے کہا ہے کہ دنیا کو ماحولیاتی فنانسنگ کے معاملے میں قرض ادا کرنا چاہیے، ورنہ انسانیت کو قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
ماحولیاتی فنانسنگ ایک خیرات نہیں، بلکہ ایک سرمایہ کاری ہے۔
گُترِیس نے باکو- آذربائیجان میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی فریم ورک کنونشن کی 29ویں طرفین کانفرنس (COP29) کے عالمی رہنماؤں کے اجلاس سمٹ (WLCAS) کی افتتاحی تقریب میں یہ بات کہی۔
گُترِیس نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی حد میں رکھنے کے ہدف تک پہنچنے میں وقت ختم ہونے والا ہے لہذا یہ سال ریکارڈز میں درج ہونے والا سب سے گرم سال ثابت ہوگا۔"
طبیعی آفات کی وجہ سے معاشروں، انفراسٹرکچر اور بچوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، گُترِیس نے کہا کہ یہ تمام آفات اور اور بھی زیادہ انسانی طور پر پیدا کردہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے مزید شدید ہو گئی ہیں اور کوئی بھی ملک اس سے مستثنی نہیں ہے۔"
گُترِیس نے کہا کہ امیر لوگ اس مسئلے کا باعث بنے ہیں اور غریب لوگ سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں۔
گوترس نے کہا کہ ماہرین کی آواز کو سننا ضروری ہے ،گزشتہ سال پہلی بار نیٹ ورکس اور قابل تجدید توانائی پر کی گئی سرمایہ کاری فوسل ایندھن پر کی گئی سرمایہ کاری سے زیادہ تھی تقریباً ہر جگہ سورج اور ہوا نئی بجلی پیدا کرنے کا سب سے سستا ذریعہ ہے۔ فوسل ایندھن پر سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا خطرناک ہے۔
گُترِیس نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنا ضروری ہے اور "ہمیں ہر سال اپنے عالمی اخراجات کو 9 فیصد کم کرنا چاہیے۔ 2030 تک 2019 کی سطح سے 43 فیصد کم کرنے کی ضرورت ہے۔"