افریقہ: 18 ممالک میں منکی پاکس کی وبا،حکام نے ایمرجنسی کا اعلان کردیا
افریقہ کے سب سے بڑے صحت عامہ کے ادارے نے منکی پاکس کے عوامی جمہوریہ کانگو سے ہمسایہ ممالک میں پھیلنے پر اسے براعظمی سلامتی کی صحت عامہ کے لیے خطرناک قرار دیا
افریقہ کے سب سے بڑے صحت عامہ کے ادارے نے منکی پاکس کے عوامی جمہوریہ کانگو سے ہمسایہ ممالک میں پھیلنے پر اسے براعظمی سلامتی کی صحت عامہ کے لیے خطرناک قرار دیا۔
خبر کے مطابق افریقی مراکز برائے انسداد امراض نے گزشتہ ہفتے اس وبا کے پھیلاؤ کی خطرناک شرح سے خبردار کیا تھا جو قریبی رابطے سے پھیلتی ہے اور فلو جیسی علامات اور پیپ سے بھرے زخموں کا سبب بنتی ہے ۔
واضح رہے کہ زیادہ تر ایسے واقعات ہلکی نوعیت کے ہوتے ہیں لیکن یہ جان بھی لے سکتے ہیں۔
ادارہ صحت عامہ کے ڈائریکٹر جنرل جین کیسیا نے زوم پر براہ راست نشر ہونے والی بریفنگ میں کہا کہ ہم آج براعظمی سلامتی کی صحت عامہ کی اس ہنگامی صورتحال کا اعلان کرتے ہیں تاکہ اپنے اداروں، اپنی اجتماعی منشا٫ اور اپنے وسائل کو تیزی سے اور فیصلہ کن طریقے سے کام میں لا سکیں ۔
کانگو میں منکی پاکس کے پھیلنے کا آغاز ایک مقامی قسم کے پھیلاؤ سے ہوا تھا جسے کلیڈ I کہا جاتا ہے لیکن نئی شکل جسے کلیڈ Ib کہا جاتا ہے معمول کے قریبی رابطے خاص طور پر بچوں میں زیادہ آسانی سے پھیلتی دکھائی دیتی ہے۔
جین کیسیا نے بریفنگ میں کہا کہ براعظم کو ویکسین کی ایک کروڑ سے زیادہ خوراکوں کی ضرورت ہے لیکن صرف 2 لاکھ کے قریب دستیاب ہیں۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ افریقہ سی ڈی سی ادارہ اس فراہمی کو تیزی سے بڑھانے کے لیے کام کرے گا ۔
صحت عامہ کے ادارے نے کہا ہے کہ اس سال براعظم میں اب تک 15 ہزار سے زیادہ واقعات اور 461 اموات کی اطلاع ملی ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 160 فیصد زیادہ ہے۔
براعظم کے کل 18ممالک میں منکی پاکس کے واقعات درج ہوچکے ہیں۔