غزہ میں حفظان صحت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، فی الفور اقدامات کیے جائیں، عالمی ادارہ صحت

تقریباً 200 خواتین ہر روز "بدترین تصوراتی حالات" میں بچوں کو  جنم دے رہی ہیں  " اس بیانک صورتحال کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں  ملتے۔"

2065866
غزہ میں حفظان صحت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، فی الفور اقدامات کیے جائیں، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت  کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبریسئس نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں المواسی میں نام نہاد "محفوظ زون" کے قیام کی اسرائیل کی تجویز کو "تباہی کا نسخہ" قرار دیا ہے۔

گیبریئس  نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ غزہ کی انسانی صورتحال پر ایک  نشست سے خطاب کیا۔

انہوں نے  بتایا کہ ڈبلیو ایچ او اس ہفتے غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں کے بارے میں تازہ معلومات حاصل نہیں کر سکا، "اور یہ  واضح ہے کہ غزہ کے لوگوں کی صحت کی ضروریات روز بروز بڑھ رہی ہیں اور نظام ِصحت تباہ ہونے کو ہے۔ "

یہ بتاتے ہوئے کہ غزہ میں صرف 10 اسپتال کام کر رہے ہیں اور صرف 1400 مریضوں کے بسترموجود ہیں،گیبرئیسس نے اس بات پر زور دیا کہ ہزاروں ایسے مریض جن کے علاج میں خلل پڑا ہے، خطرے میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 200 خواتین ہر روز "بدترین تصوراتی حالات" میں بچوں کو  جنم دے رہی ہیں  " اس بیانک صورتحال کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں  ملتے۔"

حفظانِ صحت کی خدمات پر حملے بھی بند ہونے چاہییں کہنے والے گیبریئسس نے غزہ کے جنوب میں المواسی میں نام نہاد "محفوظ زون" کے قیام کی اسرائیل کی تجویز کو "تباہی کا ایک نسخہ" قرار دیا۔

گیبریئس نے نشاندہی کی کہ اتنے زیادہ لوگوں کو محدود انفراسٹرکچر اور خدمات کے ساتھ ایک بہت چھوٹے علاقے میں باندھنے کی کوشش صحت کے خطرات کو سنگین حد تک  بڑھا دے گی۔

انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ ڈبلیو ایچ او جب تک کہ سیکورٹی اور دیگر بنیادی ضروریات کو پورا نہیں کیا جاتا اور عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ایک طریقہ کار قائم نہیں کیا جاتا ، وسیع معاہدے کے بغیر غزہ میں نام نہاد "محفوظ زون" کے قیام میں حصہ نہیں لے گا ۔

 



متعللقہ خبریں