ہم امسال کووڈ۔ 19 صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال سے باپر کہ سکیں گے، ڈبلیو ایچ او
کورونا کو ادارے نے 30 جنوری 2020 کو "صحت عامہ ہنگامی صورتحال" جبکہ 11 مارچ 2020 کو عالمی وبا کے طور پر اعلان کیا تھا
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبریئس نے اطلاع دی کہ اس سال ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کورونا وائرس کی نئی قسم بین الاقوامی اہمیت کی حامل صحت عامہ کی ایمرجنسی اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہے۔
گیبریئس نے ڈبلیو ایچ او کے مرکزی دفتر میں ہفتہ وار پریس کانفرس میں اس بات کی یاد دہانی کرائی ہے کہ کورونا کو ادارے نے 30 جنوری 2020 کو "صحت عامہ ہنگامی صورتحال" جبکہ 11 مارچ 2020 کو عالمی وبا کے طور پر اعلان کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ تین برس بعد گو کہ اصل تعداد کہیں زیادہ ہے اس سلسلے میں کووڈ۔ 19 سے تقریباً 70 لاکھ اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ آج ہم قطعی طور پر وبا کے دوران کی کسی بھی صورتحال سے کہیں زیادہ بہتر پوزیشن میں ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ایک ہفتے میں اموات کی تعداد پہلی بار تین برس قبل"وبا" لفظ کا استعمال کیے جانے کے ایام سے کہیں زیادہ کم ہے، جو کہ انتہائی مسرت کی بات ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ امسال کورونا کو عالمی اہمیت کی حامل صحتِ عامہ کی ہنگامی صورتحال سے ہٹا دیا جائیگا۔
انہوں نے بتایا کہ لیکن اس کے باوجود ہم اس وقت یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوویڈ 19 صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال نہیں ہے، گزشتہ ہفتے کوویڈ 19 کی وجہ سے 5 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں، جو کہ قابل روک تھام اور قابل علاج اس بیماری کے لیے بہت زیادہ ہے۔
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ کوویڈ 19 کی ابتداء کی تحقیقات سے متعلق معلومات کے ہر حصے کو بین الاقوامی برادری کے ساتھ تیزی سے شیئر کیا جانا چاہئے، گیبریئس نے کہا،
"ہم چین کو اپنے ڈیٹا شیئرنگ میں شفاف ہونے، ضروری تحقیقات کرنے اور نتائج سے آگاہی کرانے کی دعوت دیتے رہتے ہیں۔ یہ سمجھنا کہ وبا کیسے شروع ہوئی، اخلاقی اور سائنسی دونوں لحاظ سے ضروری ہے۔"
متعللقہ خبریں
ترکیہ کی مقامی وقومی گاڑی ٹوگ نے 40 ہزار T10Xs ماڈلز اپنے خریداروں کے سپرد
پیداوار بلا تعطل جاری ہونے والی ٹوگ کی سڑکوں پر تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے