خطہ افریقہ میں 278 ملین افراد فاقہ کشی کے شکار

فریقہ دنیا کی کاشت کاری نہ کی جانے والی 65 فیصد  ذرخیز  زمین کا مالک  ہے۔

1940166
خطہ افریقہ میں 278 ملین افراد فاقہ کشی کے شکار

دنیا  بھر میں  فاقہ کشی کے شکار 828 ملین افراد میں سے 278 ملین  خطہ افریقہ میں  مقیم  ہیں۔

اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت  نے خبردار کیا ہے کہ افریقی ترقیاتی بینک (اے ایف ڈی بی) کی وساطت سے تعین کردہ یہ تعداد 2030 میں بڑھ کر 310 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔

افریقہ دنیا کی کاشت کاری نہ کی جانے والی 65 فیصد  ذرخیز  زمین کا مالک  ہے۔

اگرچہ یہ  براعظم 2050 تک 9 بلین لوگوں کو کھانا کھلانے کے لیے کافی قابل کاشت زمین کا ملک ہے  لیکن یہ  ایک  سو    ملین ٹن سے زیادہ خوراک درآمد کرتا ہے۔

2022 افریقی زرعی صورتحال کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ افریقہ میں زرعی شعبے کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ہر سال 257 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

آزادی سے پہلے افریقی کسانوں کا اپنی ضروریات کے مطابق یکساں پیداوار کا نفاذ اور یہ حقیقت کہ یہ عادت آج بھی جاری ہے براعظم کو زراعت کے میدان میں ترقی کرنے سے روکتی ہے۔

اس کے علاوہ، تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی، انفراسٹرکچر اور زراعت میں سرمایہ کاری  میں گراوٹ  خطہ افریقہ میں خوراک کے مسئلے کو مزید  طول دیتی ہے۔

براعظم میں 30 سے ​​زائد مسلح دہشت گرد گروہوں کی موجودگی زراعت اور مویشیوں پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔

علاہ ازیں  سرعت سے بڑھنے والی  آبادی، انفرا سڑکچر  کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری    کا فقدان  بھی افریقہ  میں خوراک کے بحران کو مزید طول دے رہا ہے۔

براعظم میں 30 سے ​​زائد مسلح دہشت گرد گروہوں کی موجودگی  بھی  شعبہ زراعت اور مویشیوں پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔

خاص طور پر ساحلی علاقے اور جھیل چاڈ کے طاس میں کروڑوں انسان لوگ دہشت گردی اور سلامتی کے خطرات کی وجہ سے بھوک اور غذائی عدم تحفظ کے شکار ہیں۔

اقوام متحدہ  کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیمرون، چاڈ، نائجر اور نائجیریا میں 5.6 ملین افراد، جو کہ چاڈ جھیل کے طاس میں واقع ہیں، جو دنیا کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے اور پیچیدہ تنازعات والے علاقوں میں سے ایک ہیں، کو خوراک کی شدید عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ  نے خبردار کیا ہے کہ اگر ساحل میں دہشت گرد تنظیموں کے باعث خوراک  کی سلامتی کے اعتبار سے   کوئی تدابیر اختیار نہ گئیں تو    18 ملین افراد  فاقہ کشی کا شکا ر بن سکتے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں