الزائمر کے مرض میں سستی لانے والی دوائی کی ای ڈی کی سے منظوری
ایف ڈی اے کی جانب سے استعمال کے لیے منظور شدہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی دوائی ہے جو کہ یادداشت اور سوچ کے بگاڑ کو کم کر سکتی ہے
متحدہ امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ایک نئی دوا ئی کی منظوری دی ہے جو بظاہر الزائمر کی بیماری کو کم کرتی ہے۔
FDA نے اطلاع دی ہے کہ Leqembi نامی دوا، بیماری کے ہلکے یا ابتدائی مراحل والے مریضوں کے لیے تجویز کی جائے گی۔
ایف ڈی اے کی جانب سے استعمال کے لیے منظور شدہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی دوائی ہے جو کہ یادداشت اور سوچ کے بگاڑ کو کم کر سکتی ہے۔
لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دوائی محض چند ماہ تک اپنا اثرا دکھا سکے گی۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن کے نیورولوجسٹ جوئے سنائیڈر نے این بی سی کو بتایا:" کہ یہ دوا علاج نہیں ہے۔ یہ مریضوں کی حالت کو مزید بگڑنے سے نہیں روکتی، بلکہ بیماری کے بڑھنے کی رفتار کو کم کر دیتی ہے۔"
دوسری جانب ماہرین ان ضمنی اثرات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہیں کہ دوا دماغ میں سوجن کا باعث بن سکتی ہے یا مہینے میں دو بار انفیوژن کے ذریعے علاج کی ضرورت در پیش ہو گی۔
یہ بتایا گیا ہے کہ جاپانی Eisai اور اس کے امریکی پارٹنر Biogen کی طرف سے تیار کردہ Leqembi کے ساتھ ایک سال تک الزائمر کے علاج معالجہ پر تقریباً 26 ہزار 500 ڈالر لاگت آئے گی۔
کہا جاتا ہے کہ امریکہ میں 60 لاکھ افراد الزائمر کے شکار ہیں۔
متعللقہ خبریں
یوگنڈا: ملک بھر میں آشوبِ چشم کی وباء، مریضوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی
حالیہ 3 ہفتوں کے دوران مریضوں کی تعداد 954 سے بڑھ کر 7 ہزار 596 ہو گئی ہے: یوگنڈا وزارت صحت