نئی قسم کے کورونا وائرس (کوویڈ 19) کا خطرہ بدستور جاری ہے: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن

تنظیم کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بریئس نے کہا کہ  دنیا 2019 کے مقابلے میں، جب وبا شروع ہوئی تھی، کلینیکل کیئر مینجمنٹ، ویکسین اور علاج کے حوالے سے بہتر صورتحال میں ہے

1928524
نئی قسم کے کورونا وائرس (کوویڈ 19) کا خطرہ بدستور جاری ہے: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے خبردار کیا ہے کہ نئی قسم کے کورونا وائرس (کوویڈ 19) کا خطرہ بدستور جاری ہے۔

تنظیم کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بریئس نے کہا کہ  دنیا 2019 کے مقابلے میں، جب وبا شروع ہوئی تھی، کلینیکل کیئر مینجمنٹ، ویکسین اور علاج کے حوالے سے بہتر صورتحال میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ  گزشتہ سال بڑے پیمانے پر  کووڈ-19 کیسز میں کمی آ ئی تھی ۔

 گیبریئس نے کہا کہ کچھ مسائل کے باوجود دنیا بھر میں کویڈ-19 ویکسین کے استعمال میں  اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتِ حال  اور  واضح پیش رفت کے باوجود کوویڈ 19 کا خطرہ برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک  علاج کروانے ، ، ٹیسٹ کروانے  اور ویکسین  لگوانے  میں  بڑی مشکلات اور  عدم مساوات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ  اس طرح، کوویڈ 19 ہماری صحت، معیشتوں اور عمومی طور پر معاشروں کے لیے ایک خطرناک وائرس بنا ہوا ہے۔ جہاں تک ہم جانتے ہیں، اور  ہر ہفتے  تقریباً 10 ہزار افراد کووڈ کا شکار ہو کر ہلاک ہوجاتے ہیں اور شاید  صورتِ حال اس سے بھی سنگین ہو۔

انہوں نے کہا کہ  حالیہ ہفتوں میں، ہسپتالوں، اور خاص طور پر شمالی نصف کرہ کے معتدل علاقوں میں، جہاں انفلوئنزا سمیت سانس کی بیماریاں عام ہیں ہسپتالوں  میں داخلے  اور  صحت کے نظام  پر دباؤ   موجود ہونے کی اطلاعات  مل رہی ہیں۔

انہوں نے ہسپتال میں داخل ہونے، شدید بیماری اور موت  سے بچنے کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے  ویکسین اور خوراک کی اہمیت کا  کو اجاگر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  چین میں بے پناہ آبادی   اور ان کی نقل و حرکت کی وجہ سے  کیسز  میں بہت اضافہ ہوا ہے لیکن وہ جامع ڈیٹا  حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ڈیٹا ڈبلیو ایچ او اور دنیا کے لیے بہت مفید ہے۔ موجودہ صورتحال کا باقاعدہ، تیز رفتار اور مضبوط جائزہ لینے کے لیے تمام ممالک سے یہ ڈیٹا شئیر کرنے  کی درخواست کرتے ہیں۔

 

انہوں نے  کہا کہ  Omicron subvariant XBB.1.5 (BA.2 subvariant کے دو مختلف قسموں کا مجموعہ)، جو پہلی بار چین سے باہر نومبر 2022 میں دریافت ہوا تھا، امریکہ اور یورپ میں بڑھ رہا ہے، اور اب کم از کم 25 میں اس کی تصدیق ہوئی  ہے۔



متعللقہ خبریں