ترکی میں بانجھ پن کے علاج معالجہ کی شرح یورپی ممالک کی شرح سے تجاوز کر گئی

یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے بہت سے بانجھ مریض ترکی میں علاج معالحے کے لیے آتے ہیں

1862670
ترکی میں بانجھ پن کے علاج معالجہ کی شرح یورپی ممالک کی شرح سے تجاوز کر گئی

ترک-جرمن گائناکالوجی ایجوکیشن، ریسرچ اینڈ سروس فاؤنڈیشن (TAJEV) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر جہاد اُنلو نے بتایا ہے کہ بانجھ پن کے علاج میں ترکی کی کامیابی کی شرح یورپی ممالک سے زیادہ ہے۔

جہاد اُنلو کا کہنا   ہے   بلا برتھ کنٹرول کے ایک سال تک حاملہ ہونے  سے قاصر ہونے والی  خواتین   میں بانجھ پن کی علامتیں موجود ہونے کا کہا جاتا ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ترکی نے بانجھ پن کے علاج میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، ڈاکٹر اُنلو  نے کہا، "پچھلے 30 سالوں کے بعد، ہم اپنے ملک میں معاون تولیدی تکنیکوں اور بانجھ پن کے علاج میں اس مقام پر پہنچے ہیں اور ہماری کامیابی کی شرح بہت سے یورپی ممالک سے  زیادہ ہے۔

1990 کی دہائی میں ترکی میں  اس چیز کا علاج معالجہ بہت کم تھا، خاص طور پر شدید مردانہ بانجھ پن کے معاملات میں، اور ہم نے اپنے زیادہ تر مریضوں کو یورپی ممالک بھیجا۔ آج یہ تصویر بالکل الٹ ہے۔ ترکی سے تقریباً کوئی بھی بانجھ مریض علاج کے لیے بیرون ملک نہیں جاتا، اس کے برعکس یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے بہت سے بانجھ مریض ترکی میں کامیاب IVF مراکز میں آتے ہیں۔


 



متعللقہ خبریں