یورپ میں شدید گرمی،جنگلاتی آگ میں اضافہ

برطانیہ، فرانس اور مغربی یورپ کے دوسرے ممالک کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے  جبکہ  جنوب مغربی فرانس کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو نہیں کیا جاسکا ہے

1857239
یورپ میں شدید گرمی،جنگلاتی آگ میں اضافہ
tunus yangin.jpg
fransa yangin.jpg
ingiltere londra yangin.jpg
atina yangin.jpg

یورپ میں گرمی کی شدت میں مسلسل اضافے سے اسپین اور پرتگال میں ہلاک شدہ  افراد کی تعداد 17 سو سے بڑھ گئی ہے۔

فرانس، اسپین اور پرتگال میں ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل کر دئیے گئے ہیں۔

برطانیہ، فرانس اور مغربی یورپ کے دوسرے ممالک کا درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے  جبکہ  جنوب مغربی فرانس کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو نہیں کیا جاسکا، دوسری طرف برطانیہ میں پہلی باردرجہ حرارت چالیس سینٹی گریڈ سے اوپر پہنچ گیا۔ جرمنی اور بیلجیم میں بھی تقریباً یہی صورت حال ہے۔ 

برطانیہ میں اس شدید درجہ حرارت کو دیکھتے ہوئے قومی سطح پر ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

برطانیہ کے ٹرانسپورٹ کے وزیرگرانٹ شیپن نے کہا ہے کہ برطانوی ٹرانسپورٹ کے نظام کو اس طرح کے شدید گرم موسم سے نمٹنے کے لیے تیاری کرنا ہوگی، جس کے لیے کئی سال درکار ہیں، اس وقت ہوائی اڈّے کے دو رن ویز اور کچھ ریل کی پٹریاں اس درجہ حرارت کو برداشت نہیں کر سکیں اور وہ ناکارہ ہو گئی ہیں۔۔

جنوب مغربی فرانس میں گیرونڈے کے علاقے میں 30 سال بعد اتنی شدید جنگل کی آگ دیکھی گئی ہے، حکام نے کہا کہ ایک شخص کو آتش زنی کے شبے میں حراست میں لیا گیا ہے۔

اسی طرح پرتگال اور اسپین کے جنگلات بھی آگ کی لپیٹ میں ہیں اورتیس سے زیادہ مقامات پر آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں۔ اب تک اسپین میں 70 ہزار ہیکٹرز پر مشتمل علاقہ جل کر راکھ ہو چکا ہے، اسی طرح پرتگال میں پچاس کے قریب بلدیات کے علاقوں میں جنگل کی آگ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

یونان میں فائر بریگیڈ  حکام نے بتایا کہ  فائر فائٹرز نے 24 گھنٹوں کے اندر 73 مقامات پر لگی آگ پر قابو پالیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب دنیا کا اوسط درجہ حرارت صرف ایک سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھ گیا ہے جو دنیا کے کئی حصوں  میں صنعتوں کے لگنے سے پہلے دیکھا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے موسمیاتی سائنس کے ادارے، انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمیٹ چینج کے مطابق دنیا، اب گزشتہ صدی  سےاب تک کے گرم ترین دور سے گزر رہی ہے۔



متعللقہ خبریں