کورونا کی ایک نئی اور خطرناک قسم سامنے آگئی

تنظیم کوویڈ 19 کی نئی قسم کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر "کا قریبی طور پر جائزہ لے " رہی ہے

1739397
کورونا کی ایک نئی اور خطرناک قسم سامنے آگئی

عالمی ادارہ صحت کی انتظامیہ نے جمہوریہ جنوبی افریقہ میں نظر آنے والے B.1.1.52 نامی نئے قسم کے کورونا وائرس کے خطرے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کیا۔

جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں اقوام متحدہ کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او کے ترجمان کرسچن لنڈمیئر نے اس بات پر زور دیا کہ تنظیم کوویڈ 19 کی نئی قسم کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر "کا قریبی طور پر جائزہ لے " رہی ہے۔

لنڈمیئر نے کہا کہ نئے تغیرات میں بڑی تعداد میں تغیرات ہیں اور یہ کئی میوٹیشن سے گزر چکے ہیں  جن پر  مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

"اس بات کا تعین کرنے میں کئی ہفتے درکا ر ہوں گے  کہ آیا کہ نئی قسم کے اثرات کیا ہیں اور یہ خطرناک ہے  یا نہیں۔

نئی قسم کی شناخت کو دنیا میں وبائی امراض سے باخبر رہنے کے نظام کے اچھے کام سے جوڑتے ہوئے، لنڈمیئر نے کہا،"اس طرح کے مختلف قسموں کے ظہور کو روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہے اور ہماری صحت کی حفاظت کے لیے ہر احتیاط کی ضرورت ہے۔"

لنڈمیئر نے یاد دلایا کہ ماسک پہننا، پرہجوم علاقوں سے گریز، حفظان صحت اور وینٹیلیشن جیسے اقدامات آج کل کی طرح وائرس کے خلاف موثر ہوں گے۔

سائنس دانوں نے کل اعلان کیا تھا کہ جمہوریہ جنوبی افریقہ میں کوویڈ 19 کی ایک نئی شکل دیکھی گئی ہے۔

 

Covid-19 کی ایک نئی قسم، جس کا نام "B.1.1.529" ہے، بڑی تعداد میں تغیرات کے ساتھ، جنوبی افریقہ کے پڑوسی ملک بوٹسوانا میں بھی دیکھی گئی ہے۔

یہ کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ سے ہانگ کانگ کا سفر کرنے والے 1 شخص میں نظر آنے والی اور "سپر ویریئنٹ" کے طور پر بیان کردہ انواع میں 32 تغیرات ہیں۔

یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا کہ موجودہ ویکسین اس قسم کے خلاف موثر ہیں یا نہیں۔



متعللقہ خبریں