نئی کورونا قسم کرہ ارض کے لیے مزید خطرات پیدا کر سکتی ہے، برطانوی جنیٹک جائزاتی پروگرام
نئی کورونا قسم کا 50 سے زائد ممالک میں تعین کیا جا چکا ہے
دعوی کیا گیا ہے کہ سب سے پہلے برطانیہ میں نمو دار ہونے والی کورونا وائرس کی کہیں زیادہ وبائی اور جا ن لیوا قسم کرہ ارض میں کہیں زیادہ خوف پیدا کرے گی۔
برطانوی جنیٹک جائزاتی پروگرام جنیو مکس یو کے ڈائریکٹر شیرون پی کاک نے بی بی سی کو انٹرویو میں بتایا ہے کہ نئی کورونا قسم کا 50 سے زائد ممالک میں تعین کیا جا چکا ہے اور اس بات کا احتمال قوی ہے کہ یہ دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔
سائنسدانوں کی جانب سے وائرس کے جان لیوا بننے کی خصوصیت سے مبرا ہونے سے خدشات دور ہو سکنے کےبیانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی کاک نے بتایا کہ میرے نزدیک ہمارے خدشات جاری رہیں گے، حتی دس سال بعد بھی یہ اندیشے ہماری زندگیو ں کا حصہ بن سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ بی۔117 کے نام سے منسوب کی جانے والی میوٹیشن کے 70 فیصد کی شرح سے کہیں زیادہ سرعت سے پھیلنے اور 60 برس اور اس سے زائد کی عمر کے انسانو ں کے لیے 30 تا 40 فیصد تک زیادہ جان لیوا ہونے کا تعین ہوا تھا۔
برطانیہ میں ماہ نومبر میں عمل درآمد کردہ قرنطینہ کے باوجود واقعات میں کیونکر گراوٹ نہ آنے پر تحقیقات کے نتیجے میں تعین ہونے والی نئی کورونا قسم کے باعث ملک میں کووڈ۔19 سے جانی نقصان اور متاثرین کی تعداد میں سنگین حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ تو فائزر ، ماڈرنا اور آسٹرا زیناکا نے ان کی ویکسین کے میوٹیشن کے خلاف مؤثر ہونے کا اعلا ن کیا تھا۔
متعللقہ خبریں
ترک مسلح ڈراون ٹی بی تھری کی آزمائشی پروازوں کا سلسلہ تواتر سے جاری
آزمائشی پروازوں میں دو دو پروٹو ٹائپ ڈراونز نے مجموعی طور پر 272 گھنٹے 47 منٹ تک پرواز کی