کلینکل تجربات میں کووڈ۔19 ویکسین کے سائیڈ افیکٹ دیکھنے میں آ رہے ہیں: فائزر
ڈیٹا مانیٹرنگ کمیٹی کے ان سائیڈ افیکٹ کو خطرہ قرار دینے کی صورت میں ہم تجربات روک سکتے ہیں: کیتھرین جینسن
امریکن دوا ساز کمپنی فائزر نے، کورونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لئے جرمن فرم بائیو این ٹیک کے ساتھ مل کر تیار کردہ ویکسین کے انسانوں پر تجربات میں معمولی اور درمیانے درجے کے مابعد اثرات سامنے آنے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ جن معمولوں پر ویکسین کا تجربہ کیا گیا ان میں سےزیادہ تر میں تھکن، سردرد، کپکپی اور پٹھوں کے درد کی شکایات دیکھنے میں آئی ہیں۔ بعض میں بخار اور کچھ میں شدید بخار کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
کمپنی کے ویکسین کی تحقیق و تیاری ڈپارٹمنٹ کی منتظم کیتھرین جینسن نے کہا ہے کہ خود مختار ڈیٹا مانیٹرنگ کمیٹی کے ان سائیڈ افیکٹ کو خطرہ قرار دینے کی صورت میں ہم تجربات روک سکتے ہیں تاہم فی الحال اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ امریکہ میں مذکورہ ویکسین کے تیسرے کلینکل تجربات جاری ہیں اور 12 ہزار سے زائد انسانوں کو ویکسین کی 2 خوراکیں دی جا چکی ہیں۔
کمپنی نے کچھ عرصہ قبل ،کلینکل ٹرائل میں معمولوں کی تعداد کو 30 ہزار انسانوں سے بڑھا کر 44 ہزار کرنے کے لئے، امریکہ محکمہ خوراک اور ادویات FDA کو درخواست دی تھی۔