آئس لینڈ میں مرودں کے ختنہ پر پابندی کی تجویز،مسلم عالم دین میدان میں آگئے

آئس لینڈ میں ایک مسلمان عالم نے مردوں کے ختنے پر پابندی عائد کیے جانے کی تجویز کو مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے

913446
آئس لینڈ میں مرودں کے ختنہ پر پابندی کی تجویز،مسلم عالم دین میدان میں آگئے

آئس لینڈ میں ایک مسلمان عالم نے مردوں کے ختنے پر پابندی عائد کیے جانے کی تجویز کو مذہبی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔

آئس لینڈ کے اسلامک کلچرل سنٹر کے امام احمد صدیق  نے بتایا کہ ختنوں کا عمل اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ایک ہے اور اسے مجرمانہ فعل قرار دینا سراسر غلط ہے حتی یہودی  طبقے نے بھی اس منصوبے کی مخالفت کی ہے۔

آئس لینڈ کی پارلیمان میں پیش کیے گئے اس قانونی مسودے کے تحت کسی بھی مذہبی یا ثقافتی وجہ سے ختنے کرانے والے کو 6 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

 واضح رہے کہ آئس لینڈ مردوں کے ختنے پر پابندی عائد کرنا والا پہلا یورپی ملک ہوگا۔

اس مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر ختنے کرتے ہوئے کوئی" انستھیزیا "یعنی بے حس کرنے کی دوااستعمال نہیں کی جاتی اور گھروں پر کیے جانے کی وجہ سے آلات کے جراثیم سے پاک نہ ہونے کا خدشہ ہوتا ہے اور یہ کام ڈاکٹروں  کے بجائے مذہبی رہنما کرتے ہیں لہذا ایسے حالات میں کسی بھی قسم کا انفیکشن مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ والدین کو حق ہے کہ وہ بچے کو اپنے مذہب کی رہنمائی دیں لیکن ختنے کرانے کا حق بچے کو خود ہونا چاہیے جب وہ  عمر بلوغت کو پہنچے اور یہ سمجھے کہ اسے کروانے چاہیئں۔

آئس لینڈ کی آبادی  3 لاکھ 36000 ہے جس میں بہت کم تعداد میں مسلمان اور یہودی رہتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق   یہاں250 یہودی اور 1500 مسلمان آباد ہیں۔

 



متعللقہ خبریں