فحش مواد دیکھنےکی علت ذہنی دباو کی وجہ بنتی ہے:ماہرین
ماہرین کا کہنا ہے کہ فحش فلموں کی عادت بھی منشیات کی طرح ہوتی ہے، یہ لت کسی کو ایک بار لگ جائے تو اس سے جان چھڑانی مشکل ہو جاتی ہے
فحش فلموں کا سرطان ،کم یا زیادہ،دنیا کے ہر ملک میں سرایت کر چکا ہے لیکن ایسی فلمیں دیکھنے والے شاید یہ نہیں جانتے کہ یہ کس طرح دماغ کو متاثر کرتی ہیں۔ م
ماہرین کا کہنا ہے کہ فحش فلموں کی عادت بھی منشیات کی طرح ہوتی ہے، یہ لت کسی کو ایک بار لگ جائے تو اس سے جان چھڑانی مشکل ہو جاتی ہے۔
فحش فلمیں اخلاق کے ساتھ ساتھ دماغ کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہیں۔ ایسی فلمیں دیکھنے سے انسان کے دماغ میں کیمیکل ’’ڈوپامین‘‘ کا اخراج بڑھ جاتا ہے جس سے انسان کو سکون ملتا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر فحش فلمیں دیکھنے سے دماغ اس کیمیکل کے حوالے سے بے حس ہو جاتا ہے اور اس کی کم مقدار خارج ہونے پردماغ پرسکون نہیں ہوتا جس کے لیے اس شخص کو زیادہ فلمیں دیکھنا پڑتی ہیں اور اس طرح وہ ان فلموں کا عادی ہوتا چلا جاتا ہے۔ دماغ کے اس طرح بے حس ہونے سے انسان کو جسمانی تعلقات کے عمومی طریقے پرسکون نہیں کرتے اور وہ ذہنی دباؤ کا شکار رہتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فحش فلمیں دیکھنے والوں کے دماغ کا ایک حصہ جس کا تعلق جنسی خواہش کے ساتھ ہوتا ہے وہ سکڑ کر چھوٹا ہو جاتا ہے جس سے اس کی ازدواجی زندگی متاثر ہوتی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فحش فلموں کے عادی شخص کا دماغ بالکل منشیات کے عادی افراد کی طرح سے کام کرتا ہے۔ فحش فلم دیکھنے کا خیال آتے ہیں اس کا دماغ ایسے چمکنے لگتا ہے جیسے کرسمس ٹری(Christmas tree)پر لگی لائیٹیں جگمگاتی ہیں لیکن جب اسے فحش فلمیں دیکھنے کو نہ ملیں تو پژمردہ اور ذہنی پریشان کا شکار ہو جاتا ہے۔