خربوزہ: مزہ بھی شفا بھی

پکا ہوا تازہ خربوزہ مٹھاس سے بھرپور ہوتا ہے جس میں پانی کی تقریبا 95فیصد مقدار موجود ہوتی ہے جبکہ یہ حیاتین اور معدنیات سے بھی بھر پور ہوتا ہے

320470
خربوزہ: مزہ بھی شفا بھی

ٹھنڈے میٹھے خربوزے کی پھا نکیں ہر کسی کے لیے پسندیدہ ہوتی ہیں۔بچے بڑے اور بوڑھے افراد سب ہی اس خوش ذائقہ پھل سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔یہ عموما گولائی کی شکل میں لیکن قدرے چینی بال کی طرح دکھائی دیتا ہے۔پکا ہوا تازہ خربوزہ مٹھاس سے بھرپور ہوتا ہے۔اس میں پانی کی تقریبا 95فیصد مقدار موجود ہوتی ہے جبکہ یہ حیاتین اور معدنیات سے بھی بھر پور ہے۔
اس میں موجود پانی کی وافر مقدار ٹھنڈک کااحساس دیتی اور پیاس کی شدت میں کمی لاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اسے سینے کی جلن دور کرنے اور گردوں کی قدرتی طور پر صفائی کے لیے بھی مفید مانا جاتا ہے۔ خربوزے کی جوسی مٹھاس پیاس کا احساس ختم کردیتی ہے۔یہ مختلف شکل سائز اور رنگ میں دستیاب ہوتا ہے مگر ان سب میں دو چیزیں یکساں ہوتی ہیں ایک نرم مٹھاس سے بھر پور سیلا گودااور دوسرا اس کا مزید ذائقہ اس وجہ سے کسی کے لیے بھی اسے کھانے سے انکار کرنا مشکل ہوتا ہے۔اس میں موجود فائبر کی وجہ سے کھانے کے بعد شکم سیری کا احساس ہوتا ہے۔لہٰذا یہ ڈائٹنگ کر نے والوں کے لیے ایک بہترین اسنیک ثابت ہوسکتا ہے۔اس میں موجود رسیلا میٹھا ذائقہ ہائی کیلوریز والے اسنیکس اور ڈیزرٹ کا ایک بہترین متبادل ہے۔
خربوزے کی غذائی افادیت بھی بے شمار ہیں۔اس میں انتہائی کم کیلوریز ہوتی ہیں یعنی ایک کپ خربوزے میں صرف64 کیلوریز ہوتی ہیں۔یہ وٹامنز اور منزلز سے بھر پور ہوتا ہے اس میں چکنائی تقریبا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جو اسے ایک کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتا ہے۔خربوزے میں کیلشیم 15ملی گرام فاسفورس 25گرام آئرن 0.5ملی گرام وٹامن34C ملی گرام وٹامن A 640 ملی گرام اور وٹامن 0.03B1 ملی گرام پائی جاتی ہے۔خربوزہ خون میں کلوٹ بننے جوکہ ہارٹ ٹیک کا سبب بنتا ہے کے عمل کوروکتا ہے۔یہ Gourd کی بائیو لوجیکل فیملی سے تعلق رکھتا ہے جس میں کھیرا بھی شامل ہے جبکہ تربوز بھی اس فیملی کاحصہ ہے۔
شفائی افادیت وخصوصیات:
اس کا شمارگوکہ سستے اور عام پھلوں میں ہوتا ہے لیکن افادیت کے لحاظ سے یہ پھل بے مثال ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کی کافی مقدارپائی جاتی ہے لہٰذا یہ بلڈپریشر کنٹرول کرنے اور دل کی دھڑکن کو اعتدال میں لانے کے لیے بے حد معاون ہے۔
تحقیق کے مطابق بیٹا کیروٹین اور وٹامن سی مل کر کینسر اور امراض قلب دور کرنے کے لیے مئوثر ہیں۔خربوزے کے شفائی اثرات اینٹی اسٹروک دافع امراض قلب صحت مند جلد کے حصول ایکزیما سینے کی جلن اور گردوں کے بیشتر امراض میں مفید ہیں۔یہ قبض کشااور پیشاب آور ہے جس کی وجہ سے جسم سے کئی زہریلے مادے خارج کرنے میں بھی معاون کرتا ہے۔یہ گردے اور مثانے کی پتھری دور کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
اینٹی کینسر:
خربوزے میں کیروٹینائڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ کینسر سے بچاؤ میں مفید ہے خصوصأٴ پھیپھڑوں کے کینسر میں کیو نکہ خربوزے میں موجود دافع سرطان اجزا سرطانی خلیات کو ختم کرتے ہیں جو جسم پر اثرانداز ہورہے ہوتے ہیں۔کینسر سے دور رہنے کے لیے خربوزے کا ستعمال ضرور کریں۔
صحت مند جلد کے حصول میں معاون:
خربوزہ جلد کو صحت مند رکھتا ہے کیونکہ اس میں موجود اہم جز کولاجن جلد کو خوبصورت اور جھریوں سے پاک بناتا ہے جبکہ اس میں موجود پروٹین کمپاؤنڈ ٹشوز کو ایک دوسرے سے جڑا رکھنے میں بھی مددگا ہوتے ہیں۔
اگر نقاہت کی وجہ سے چہرے کی دلکشی کم ہوگئی ہویا آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑ گئے ہوں اور خون کی کمی بھی ہوتو کچھ عرصہ مستقل خربوزہ استعمال کرنے سے چہرے پر بشاشت آجاتی ہے اور دبلاپن دور ہو جاتاہے۔خربوزے کے گودے کا لیپ بنا کر چہرے پر ماسک کی طرح لگانے سے چند روز میں رنگت نکھرجاتی ہے۔اگر آپ کی جلد رف اور ڈرائی ہوتو اپنی روز مرہ خوراک میں خربوزے کا اضافہ لازمی طور پر کر لیں۔
سینے کی جلن میں مفید:
اس میں موجود90 فیصد پانی تسکین کا احساس دیتا ہے یہ سینے کی جلن دور کرنے میں بے حد معاون ہے اس میں وٹامن Aاور وٹامنB اور وٹامن C کے علاوہ پروٹین، کیلشیم اور فاسفورس کی بھی بڑی مقدار ہوتی ہے خربوزہ کھانے سے پہلے کھانا زیادہ بہتر ہوتا ہے یعنی آپ اسے صبح ناشتے کے بعد یا شام کے وقت بھی لے سکتی ہیں البتہ خالی پیٹ اس کا ستعمال صحیح نہیں ہے۔
ہاضمے کے لیے بہترین:
آپ دوپہر کے وقت کھانے میں خربوزے کے ایک پیالے سے اپنی غذائی ضرورت بآاسانی پوری کر سکتے ہیں۔ جب کبھی آپ کو ایسا محسوس ہو کہ آپ کا ہاضمہ ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہا ہے تو آپ خربوزے کو اپنی خوراک بنائیں۔پانی سے بھر پور خربوزہ ہاضمے کے لیے بے حد بہترین ہے اس میں موجود معدنیات خوراک ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
یہ معدے کے لیے ایک زودہضم غذا ہے جوکہ غذائیت سے بھی بھر پور ہے۔
امراض قلب کے لیے موثر:
خربوزے میں موجود ایک جز خون میں تھکے بننے کے عمل کو روکتا ہے جو کہ دل کے دورےہونے کی ایک بڑی وجہ ثابت ہوتا ہے اور دیگر پیچید گیوں کی وجہ بھی بنتا ہے ۔ خربوزے کے استعمال سے دوران خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور دل کو اپنی کار کردگی برقراررکھنے میں مدد ملتی ہے۔
گردوں کے امراض میں مفید:
خربوزے میں بہترینDiuretic Power موجود ہوتی ہے لہٰذا یہ گردوں کی مختلف بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بیماری سے ہونے والی پیچید گیوں سے بھی بچاتا ہے۔اس کے استعمال سے گردوں کی کار کردگی بہتر رہتی ہے۔آپ اس کے ساتھ لیموں کارس بھی استعمال کر سکتی ہیں اس کے ساتھ یہ یورک ایسڈ کے مسائل سے بچانے میں بھی معاون ہوگا۔اس کے فوائد سے صحیح طور پر مستفید ہونے کے لیے ہر روز ایک بار دن کے آغاز میں اس کااستعمال ضرور کریں۔
فوری توانائی کا حصول
خربوزے میں مختلف وٹامنز کے ساتھ وٹامن B کی بھی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ جسم میں توانائی پیدا کرنے کا اہم ذریعہ ہے یعنی یہ نشاستہ اور شکر کے جزوبدن بننے کے عمل کے لیے ضروری ہے لہٰذا خربوزہ کھانے سے آپ کو توانائی ملتی ہے اور بشاشت کا احساس ہوتا ہے۔
وزن کم کرنے میں معاون:
خربوزہ ان لوگوں کے لیے ایک آئیڈیل فروٹ ہے جو کہ اپنا وزن گھٹانے کے خواہش مند ہوتے ہیں کیونکہ اس میں سوڈیم کی انتہائی کم مقدار ہوتی ہے چکنائی فیٹ بالکل نہیں ہوتی ،یہ کولیسٹرول فری بھی ہے اور اس میں کیلوریز کی بھی انتہائی کم مقدار ہوتی ہے لہٰذا اسے کھانے سے بھوک کا احساس ختم ہوجاتا ہے اور شکم سیری محسوس ہوتی ہے کیونکہ اس میں پانی کی وافرمقدار پائی جاتی ہے۔
اگر آپ میٹھا کھانے کی خواہش مند ہیں تو خربوزے سے لطف اندوز ہوں اس میں موجود قدرتی مٹھاس آپ کی خواہش کو پورا کرتے ہوئے آپ کو کینڈیز اور ہائی کیلوریز والی سوئیٹ ڈشز سے دوررکھتی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں