گرمیوں کے موسم میں پانی کی کمی جان لیوا ہو سکتی ہے

گرمیوں کے موسم میں اگر پانی کی کمی ہوجائے تو اس سے متعدد بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جن میں بالخصوص ڈی ہائڈریشن قابل ذکر ہے

292278
گرمیوں کے موسم میں پانی کی کمی جان لیوا ہو سکتی ہے

موسم سرما کی نسبت گرمیوں کے موسم میں انسانی جسم میں پانی کے ضرورت یک دم بہت زیادہ ہو جاتی ہےجس کی وجہ سے گرمیوں میں پیاس بھی زیادہ محسوس ہوتی ہے اس کی سب سے اہم وجہ گرمیوں میں پسینے کا بہاؤ ہےجس کی وجہ سے ہمارا جسم تو ٹھنڈا ہوجاتا ہے لیکن جسم میں موجود پانی بھی بہت جلد ختم ہوجاتا ہے اور ہمیں پانی پینے کے کچھ دیر بعد ہی دبارہ پیاس محسوس ہوتی ہے۔ اگرپانی کی اس ضرورت کو فوری طور پرپورا نہیں کیا جائے تو ہم بہت سی بیماریوں کا شکارہوسکتے ہیں۔
پانی کی کمی کی وجہ سے سب سے پہلے آپ جس بیماری کا شکار ہوتے ہیں وہ ڈی ہائیڈریشن ہے عام طورپر انسان ڈی ہائیڈریشن کا شکارتب ہوتا ہے جب اس کے جسم سے ضروری مادے زیادہ مقدارمیں خارج ہو جائیں، ان مادوں میں پوٹاشیم اور سوڈیم کے مقداریں شامل ہیں، جو کہ پٹھوں اوردماغ کے فنکشنز کو چلانے کے لئے ضروری ہیں۔ ہرعمر کے لوگ ڈی ہائیڈریشن کا شکارہو سکتے ہیں لیکن بچوں اوربوڑھوں میں اس بیماری کا اثرکافی زیادہ ہوتا ہے کیونکہ یہ دونوں عمریں ایسی ہیں جن میں انسانی جسم میں بیماروں سے لڑنے کی طاقت کم ہوتی ہے
اس لئے بچوں اور بوڑھوں میں ہونے والی پانی کی کمی کو ہرگز نظرانداز نہ کریں، کیونکہ اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ یہ بیماری نوجوان کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے اکثراوقات یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگ کام کے دوران پانی پینے کی طرف دھیان نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کے جسم میں آہستہ آہستہ پانی اوراہم مادوں کی کمی ہونے لگتی ہے اوراچانک یہ بڑھ کر کسی پچیدہ بیماری کو پیدا کر دیتی ہے لیکن اگراس بیماری کو شروع میں ہی تشخیص کرکے اس پر قابو پالیا جائے تو بعد کے ہونے والے پچیدہ مسائل سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں