گرمیوں کے موسم میں پانی کی کمی جان لیوا ہو سکتی ہے
گرمیوں کے موسم میں اگر پانی کی کمی ہوجائے تو اس سے متعدد بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جن میں بالخصوص ڈی ہائڈریشن قابل ذکر ہے
موسم سرما کی نسبت گرمیوں کے موسم میں انسانی جسم میں پانی کے ضرورت یک دم بہت زیادہ ہو جاتی ہےجس کی وجہ سے گرمیوں میں پیاس بھی زیادہ محسوس ہوتی ہے اس کی سب سے اہم وجہ گرمیوں میں پسینے کا بہاؤ ہےجس کی وجہ سے ہمارا جسم تو ٹھنڈا ہوجاتا ہے لیکن جسم میں موجود پانی بھی بہت جلد ختم ہوجاتا ہے اور ہمیں پانی پینے کے کچھ دیر بعد ہی دبارہ پیاس محسوس ہوتی ہے۔ اگرپانی کی اس ضرورت کو فوری طور پرپورا نہیں کیا جائے تو ہم بہت سی بیماریوں کا شکارہوسکتے ہیں۔
پانی کی کمی کی وجہ سے سب سے پہلے آپ جس بیماری کا شکار ہوتے ہیں وہ ڈی ہائیڈریشن ہے عام طورپر انسان ڈی ہائیڈریشن کا شکارتب ہوتا ہے جب اس کے جسم سے ضروری مادے زیادہ مقدارمیں خارج ہو جائیں، ان مادوں میں پوٹاشیم اور سوڈیم کے مقداریں شامل ہیں، جو کہ پٹھوں اوردماغ کے فنکشنز کو چلانے کے لئے ضروری ہیں۔ ہرعمر کے لوگ ڈی ہائیڈریشن کا شکارہو سکتے ہیں لیکن بچوں اوربوڑھوں میں اس بیماری کا اثرکافی زیادہ ہوتا ہے کیونکہ یہ دونوں عمریں ایسی ہیں جن میں انسانی جسم میں بیماروں سے لڑنے کی طاقت کم ہوتی ہے
اس لئے بچوں اور بوڑھوں میں ہونے والی پانی کی کمی کو ہرگز نظرانداز نہ کریں، کیونکہ اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ یہ بیماری نوجوان کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے اکثراوقات یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض لوگ کام کے دوران پانی پینے کی طرف دھیان نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کے جسم میں آہستہ آہستہ پانی اوراہم مادوں کی کمی ہونے لگتی ہے اوراچانک یہ بڑھ کر کسی پچیدہ بیماری کو پیدا کر دیتی ہے لیکن اگراس بیماری کو شروع میں ہی تشخیص کرکے اس پر قابو پالیا جائے تو بعد کے ہونے والے پچیدہ مسائل سے بچاؤ بھی ممکن ہے۔
متعللقہ خبریں
یوگنڈا: ملک بھر میں آشوبِ چشم کی وباء، مریضوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی
حالیہ 3 ہفتوں کے دوران مریضوں کی تعداد 954 سے بڑھ کر 7 ہزار 596 ہو گئی ہے: یوگنڈا وزارت صحت